’اتنے کیلے بندر بھی نہیں کھاتے‘، سابق کرکٹر کی وسیم اکرم کے بیان پر کڑی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
سابق بھارتی کرکٹر اور یوراج سنگھ کے والد یوگراج سنگھ نے وسیم اکرم کے بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے ٹیم کی بہتری کے لیے کیمپس لگانے کا مشورہ دے دیا۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوگراج سنگھ کا وسیم اکرم کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وسیم اکرم جیسے بڑے کھلاڑی ایسی مضحکہ خیز باتیں کر رہے ہیں اور ان کے اطراف موجود لوگ ہنس رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شعیب اختر جی اتنے بڑے کھلاڑی ہو کر آپ موازنہ کر رہے ہیں روہت شرما، ویرات کوہلی کے ساتھ۔ آپ بیٹھے کیا کر رہے ہیں، پیسے کما رہے ہیں۔ جائیے اور ان پلیئرز کا کیمپ لگائے۔ وہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ آپ میں سے کون پاکستان کو آنے والا ورلڈ کپ جتا سکتاہے، نہیں ہے تو استعفیٰ دیجئے وہ ایک سال میں ٹیم کھڑی کر کے دکھائیں گے آپ یاد رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کمنٹری بکس میں بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امن و امان کی بگڑتی ہوئی کیفیت نے عوام کی زندگی کو مفلوج کیا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
علامہ مقصود ڈومکی نے سندھ اور بلوچستان میں تعلیمی نظام کی زبوں حالی پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نقل کا ناسور تعلیمی ڈھانچے کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی کیفیت نے عوام کی زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ تاجر، کسان اور زمیندار مکمل طور پر عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع جعفر آباد کے گاؤں میر سیف اللہ خان، وزیرانی ڈومکی کے دورے کے موقع پر مختلف قبائلی و سماجی شخصیات سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ ان شخصیات میں میر حبیب اللہ وزیرانی، مور خان ڈومکی، نصیب اللہ ڈومکی اور معروف صحافی نظیر احمد سمیت دیگر معززین شامل تھے۔
اس موقع پر علامہ ڈومکی نے موجودہ ملکی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی زرعی معیشت کو جان بوجھ کر تباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ کسان کی سونے جیسی گندم رل رہی ہے، کسان کو اس کی محنت کا صلہ نہیں مل رہا، جبکہ کھاد، زرعی ادویات اور پیٹرول کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زراعت کے شعبے کو سہارا دیا جائے، تاکہ ملک کی غذائی خود کفالت قائم رہ سکے۔ تعلیم کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے سندھ اور بلوچستان میں تعلیمی نظام کی زبوں حالی پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا نقل کا ناسور تعلیمی ڈھانچے کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔ میٹرک اور ایف اے پاس نوجوان اردو میں چند سطریں لکھنے سے قاصر ہیں، جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔