حکومت نے کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کیلیے اسٹیک ہولڈرز سے سفارشات حاصل کرلیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی:
حکومت نے پاکستان میں کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت شروع کر کے تجاویز حاصل کرنا شروع کردی ہیں۔
یہ بات ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز سے سفارشات حاصل کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اس سلسلے متحرک ہیں، اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مطلوبہ قانون سازی کی جائے گی جس کے بعد پاکستان میں کرپٹو متعارف ہونے کے امکانات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر تیز رفتار ڈیجیٹلائزیشن کے تناظر میں کرپٹو، ڈیجیٹل کرنسی ضروری ہے مگر اس میں سرمایہ کاری خطرناک بھی ہے لہذا پالیسی سازوں کو کرپٹو/ڈیجیٹل کرنسی کی قانون سازی میں ملکی اثاثوں کو محفوظ بنانے کے خصوصی اقدامات کرنے پڑیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں پہلے ہی اسٹاک ایکس چینج، سی ڈی سی، مرکنٹائل ایکسچینج میں حصص اور کموڈٹیز کی صورت میں اثاثے ڈیجیٹلائز ہیں۔
ظفر پراچہ نے بتایا کہ اگرچہ دنیا کے کسی ملک کے سینٹرل بینک نے تاحال ڈیجیٹل کرنسی متعارف نہیں کرائی ہے لیکن فی الوقت برطانیہ کینیڈا سمیت دیگر کچھ ممالک اس پر کام کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی میں ٹرانزیکشن تو کی جاسکتی ہے لیکن خودکار نظام میں ہیکنگ رحجان کی وجہ سے اس میں سرمایہ کاری خطرناک ہے تاہم کرپٹو یا ڈیجیٹل کرنسی کے ریگولیشنز اور خودکار نظام کو محفوظ سے محفوظ تر بنانے میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو اس کرنسیوں کی فزیکل لین دین، اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ پر قابو پانے کے ساتھ معیشت کے ایک بڑے حصے کو دستاویزی بنایا جاسکتا ہے جبکہ بینک صارفین اور کاروباری افراد کو جانی تحفظ بھی مل سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا حکومت کو مائننگ، ایگریکلچر ٹریول اینڈ ٹورزم میں بھی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹیک ہولڈرز ڈیجیٹل کرنسی کرپٹو کرنسی نے بتایا کہ انہوں نے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا افغان حکومت کو دہشت گردوں کو لگام ڈالنے کا مشورہ
وزیراعظم شہباز شریف نے عبوری افغان حکومت کو دہشت گرد تنظیموں کو لگام ڈالنے کا مشورہ دے دیا۔
لندن میں ایون فیلڈ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ دہشت گردوں کو لگام ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان سے آپریٹ کر رہے ہیں، افغان حکومت سے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو لگام ڈالا جائے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ افغان عبوری حکومت کو کئی بار کہا ہے کہ وہ دوحا معاہدے پر عمل کریں، دہشت گردوں کو افغان سر زمین استعمال نہ کرنے دیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ کالعدم دہشت گرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ کرتی ہیں، کئی پاکستانیوں کو شہید کرچکی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام، افواج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہمسائے نہیں بدل سکتے، اچھے ہمسائے کی طرح رہنا ہے یا تنازعات کے ساتھ یہ ہم پر منحصر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دورہ بیلا روس میں زراعت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی، ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کے روزگار کی مفاہمت پر بات ہوئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معدنیات کے بےپناہ ذخائر ہیں، معدنیات کے حوالے سے مشینری بیلاروس میں بنتی ہے، زرعی مشینری کےلیے وہاں کی کمپنیوں سے جوائنٹ وینچر کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی لیڈر شپ میں پاکستان کو ترقی کی راہ پر لے کر چل رہے ہیں، پنجاب اسپیڈ بھی پاکستان اسپیڈ تھی اور اب سپر پاکستان اسپیڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی کرتا اور خوشحال پاکستان ہماری منزل ہے، اوورسیز کنونشن میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ملاقات کا موقع ملے گا۔