آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ؛ پاکستان کی مسلح افواج قوم خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت چوکس اور پوری طرح تیار ہیں؛ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
سٹی 42آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے پروقار موقع پر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) اور سروسز چیفس، پاکستان کی مسلح افواج کی غیر متزلزل جرات، پیشہ ورانہ مہارت اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
چیف جوائنٹ آف اسٹاف کمیٹی نے کہا 27 فروری 2019 کو شروع کیا گیا، آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ہندوستان کی بلاجواز جارحیت کا ایک پرعزم اور ناپاک ردعمل تھا، جس نے اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ اس آپریشن نے نہ صرف پاکستان کی مسلح افواج کی آپریشنل مہارت اور تیاری کا مظاہرہ کیا بلکہ پوری مصروفیت کے دوران مکمل آپریشنل غلبہ برقرار رکھتے ہوئے جارحیت کو مؤثر طریقے سے روکنے اور فوری طور پر ڈیٹرنس کو دوبارہ قائم کرنے کی صلاحیت کو بھی اجاگر کیا۔اس موقع پر، CJCSC اور سروس چیفس نے علاقائی امن کو فروغ دینے کے لیے کوششیں جاری رکھتے ہوئے پاکستان کی قومی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج قوم کو کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت چوکس اور پوری طرح تیار ہیں، پاکستانی عوام کی جانب سے ان پر کیے گئے اعتماد کو برقرار رکھا گیا ہے۔
بلدیاتی انتخابات میں تاخیر؛ پنجاب حکومت کی جلد قانون سازی کی یقین دہانی
غیر متزلزل عزم کے ساتھ، پاکستان کی مسلح افواج پاکستان کے استحکام اور ہم آہنگی کے پائیدار حصول کے مطابق علاقائی اور عالمی امن کے اقدامات میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے مادر وطن کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
امریکی وفد کی آمد، احسن اقبال سے ملاقات، سٹریٹجک تعلقات مضبوط، تعاون بڑھانے کا اعادہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن جیک برگمین (ریپبلکن، مشی گن) کی قیادت میں امریکی کانگریسی وفد پاکستان کے دورہ پر پہنچ گیا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال سے ملاقات کی۔ اس وفد میں نمائندگان تھامس رچرڈ سوزی، جوناتھن ایل جیکسن اور دیگر سینئر امریکی حکام شامل تھے۔ ملاقات میں پاک-امریکہ دو طرفہ تعلقات کے فروغ، بالخصوص ترقیاتی تعاون اور مختلف شعبوں میں مستقبل کی شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے طویل المدتی اور وسیع البنیاد تعلقات، خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہیں۔ ان تعلقات کی مضبوطی خطے کے استحکام اور عالمی امن کے لیے نہایت اہم ہے، خاص طور پر موجودہ غیر یقینی عالمی ماحول میں۔ انہوں نے زور دیا کہ بدلتی ہوئی عالمی سیاست کے تناظر میں پاک-امریکہ تعلقات کو زمینی حقائق، باہمی اعتماد اور ترقی پر مبنی شراکت داری کی بنیاد پر ازسرنو استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے امریکی وفد کو بتایا کہ دو امریکی جنگوں کے اثرات کے باعث پاکستان کو شدید سماجی و اقتصادی چیلنجز کا سامنا رہا ہے، جن میں تین عشروں سے زائد عرصے تک 35 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا بوجھ، منشیات اور اسلحے کا پھیلاؤ اور انتہاپسندی کا فروغ شامل ہیں۔ وفد 15 اپریل تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔ امریکی ارکان کانگریس کا وفد وزیراعظم‘ وزیر خارجہ‘ اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کرے گا اور معیشت‘ تجارت‘ دفاعی اور عسکری تعلقات‘ تعلیم کے امور پر بات چیت کرے گا۔ وفد کی مختلف سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔ امریکی ارکان کا وفد آزاد کشمیر اور ایل او سی کا بھی دورہ کرے گا۔ دورے کا مقصد پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ اس موقع پر امریکی وفد نے سٹرٹیجک تعلقات مضبوط بنانے اور کلیدی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادی کیا ، سرمایہ کاری کیلئے نجی شعبے کی اہمیت پر زور دیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ شراکت داری امن کیلئے ناگزیر ہے۔