ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ کس ہوٹل سے انکار ہوا یہ سب ڈرامے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کس ہوٹل میں کانفرنس کروانا چاہتی ہے مجھے بتائیں میں ہوٹل بک کرا دیتا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کس ہوٹل میں کانفرنس کروانا چاہتی ہے بتایا جائے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ کس ہوٹل سے انکار ہوا یہ سب ڈرامے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کس ہوٹل میں کانفرنس کروانا چاہتی ہے مجھے بتائیں میں ہوٹل بک کرا دیتا ہوں، اپوزیشن خود کو اہمیت دینا چاہتی ہے مگر یہ غیرمتعلقہ ہوچکے ہیں۔ وزیر اطلاعات و نشریات کا مزید کہنا تھا کہ مولانا حکومت کی پالیسی اور حترام کے رشتے کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کس ہوٹل میں کانفرنس چاہتی ہے

پڑھیں:

امت مسلمہ متحد ہو جائے تو فلسطین آج آزاد ہو سکتا ہے: طاہر محمود اشرفی

چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی—فائل فوٹو

چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ امت مسلمہ متحد ہو جائے تو فلسطین آج آزاد ہو سکتا ہے۔

لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے۔

طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرتار پور پاکستان میں مذہبی رواداری کی زندہ مثال ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف اور مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں، کامران لاشاری
  • مستونگ، بی این پی کی آل پارٹیز کانفرنس، 9 مطالبات پیش کئے گئے
  • بتایا جائے کہ وفاق اور پنجاب حکومت کی فلسطین پر کیا پالیسی ہے؟حامد رضا
  • سندھ حکومت اور اپوزیشن اپنے منشور کے مطابق مسائل حل کرنے میں ناکام، رپورٹ
  • دانش تیمور کے دو ڈراموں نے یوٹیوب پر ویوز کے نئے ریکارڈ قائم کر دیے
  • امت مسلمہ متحد ہو جائے تو فلسطین آج آزاد ہو سکتا ہے: طاہر محمود اشرفی
  • بلوچستان نیشنل پارٹی کے دھرنے کا سترھواں روز
  • امریکا میں رہنے والے غیر ملکیوں کو اندراج کرانا ہوگا اور ہر وقت دستاویزی ثبوت اپنے پاس رکھنا ہوگا.محکمہ ہوم لینڈسیکورٹی
  • آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ
  • سمیع خان کو سوشل میڈیا صارفین سے کیا ’’شکوہ‘‘ ہے؟