کراچی حادثات، موٹرسائیکل سوار 1 میٹر سفید کپڑا خرید لیں، آفاق احمد کا جلد اگلے لائحہ عمل کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پریس کانفرنس کرتے ہوئے آفاق احمد نے گرفتاری کی مذمت اور رہائی کا مطالبہ کرنے پر مصطفیٰ کمال، فاروق ستار، سلیم حیدر اور بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے 1986ء دوبارہ آگیا، جب سب ایک تھے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلئے مہاجر قومی موومنٹ متحرک ہوگئی اور جیل سے رہا ہونے کے بعد ایم کیو ایم حقیقی کے چیئرمین نے موٹرسائیکل سواروں کو ایک ایک میٹر سفید کپڑا خرید کر رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ جیل سے رہائی کے بعد پارٹی قائدین کے ہمراہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنی رہائش گاہ پر پُرہجوم پریس کانفرنس سے گفتگو میں آفاق احمد نے کہا کہ شہر میں ہونے والے ٹریفک حادثات میں سب سے زیادہ موٹرسائیکل سوار متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس جو اعداد و شمار ہیں، اُس حساب سے کراچی میں 45 لاکھ موٹرسائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، تمام موٹرسائیکل سوار 1، 1 میٹر کپڑا خرید کر رکھیں، اگلا لائحہ عمل ہم جلد دیں گے۔
آفاق احمد نے گرفتاری کی مذمت اور رہائی کا مطالبہ کرنے پر مصطفیٰ کمال، فاروق ستار، سلیم حیدر اور بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے 1986ء دوبارہ آگیا، جب سب ایک تھے۔ انہوں نے مہاجر قائدین پر اتحاد کیلئے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر سب ملکر جدوجہد نہیں کریں گے تو ہر میدان میں کراچی کے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ انہوں نے دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک پر پابندی عائد کرنے کا ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کیا اور کہا کہ شہر میں ٹریفک حادثات کا جائزہ لینے کیلئے وکلا اور مرکزی کمیٹی کے ذمہ داران ہر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے، جلد عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین نے رینجرز کو سندھ بھر میں پولیسنگ کا اختیارات دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ طویل عرصے سے کراچی میں تعینات رینجرز اگر صوبے میں تعینات ہوگی تو یقینی طور پر امن و امان کی صورتحال میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔ یہ شہر میرا ہے، یہاں کمانے کیلئے نہیں آیا، اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہوئے کہا کہ ا فاق احمد کرتے ہوئے انہوں نے
پڑھیں:
مصطفیٰ قتل کیس، والدین کا انصاف نہ ملنے پر بھوک ہڑتال کا عندیہ
کراچی:ڈیفنس سے 6 جنوری کو اغوا کے بعد بے دردی سے قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کے والدین نے کہا ہے کہ مشکل وقت میں کسی نے رابطہ تک نہیں کیا، اگر انصاف نہ ملا تو بھوک ہڑتال کریں گے۔
ڈیفنس کے رہائشی نوجوان مصطفیٰ عامر کے اغوا اور سفاکیت کے بعد حب لیجا کر اسی کی گاڑی سمیت جلا کر قتل کرنے کے حوالے سے مقتول کے والدین نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے شکوہ کیا کہ مشکل کی اس گھڑی میں اعلیٰ حکام میں سے کسی نے بھی ان سے رابطہ تک نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ جس سفاکیت کے ساتھ میرے بیٹے کو قتل کیا گیا ہے اس کے بعد سے ہم سب خوف کا شکار ہیں کہ کہیں کوئی ہمیں بھی جان سے نہ مار دے ، اگر انصاف کے تقاضے پورے نہ ہوئے اور ملزم ارمغان کو سزا نہیں ملی تو انصاف کے حصول کے لیے بھوک ہڑتال کا بھی راستہ اختیار کرینگے۔
مقتول مصطفیٰ کے والدین نے وزیر اعظم پاکستان ، آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں انصاف کی فراہمی میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔
مصطفیٰ کی والدہ کے مطابق اے وی سی سی حکام تاحال تاوان کیلئے آنے والی فون کال کا سراغ بھی نہیں لگا سکی ہے، منشیات فروشوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کے ساتھ ساتھ میرے لخت جگر مصظفیٰ کے قاتل کو بھی قرار واقعی سزا دلانے کے لیے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
مقتول کے والدین کا کہنا تھا کہ ہمارے بیٹے کے قاتل کی سزا صرف موت ہے جس سے ہم کسی بھی قیمت پر دستبردار نہیں ہونگے۔