شہر میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے مہاجر قومی موومنٹ متحرک ہوگئی اور جیل سے رہا ہونے کے بعد ایم کیو ایم حقیقی کے چیئرمین نے موٹرسائیکل سواروں کو ایک ایک میٹر سفید کپڑا خرید کر رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔

گزشتہ روز جیل سے رہائی کے بعد پارٹی قائدین کے ہمراہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنی رہائش گاہ پر پُرہجوم پریس کانفرنس سے گفتگو میں آفاق احمد نے کہا کہ شہر میں ہونے والے ٹریفک حادثات میں سب سے زیادہ موٹرسائیکل سوار متاثر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس جو اعداد و شمار ہیں اُس حساب سے کراچی میں 45 لاکھ موٹرسائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، تمام موٹرسائیکل سوار 1 ، 1 میٹر کپڑا خرید کر رکھیں، اگلا لائحہ عمل ہم جلد دیں گے۔

آفاق احمد نے گرفتاری کی مذمت اور رہائی کا مطالبہ کرنے پر مصطفیٰ کمال، فاروق ستار، سلیم حیدر اور بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے 1986 دوبارہ آگیا، جب سب ایک تھے۔

انہوں نے مہاجر قائدین پر اتحاد کے لیے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر سب ملکر جدوجہد نہیں کریں گے تو ہر میدان میں کراچی کے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوگی۔

آفاق احمد نے یہ بھی کہا کہ آرمی کے ٹینک الخالد سے زیادہ وزن ڈمپرز کا ہے، انہوں نے دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک پر پابندی عائد کرنے کا ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کیا اور کہا کہ شہر میں ٹریفک حادثات کا جائزہ لینے کے لیے وکلا اور مرکزی کمیٹی کے زمہ داران ہر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے جلد عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین نے رینجرز کو سندھ بھر میں پولیسنگ کا اختیارات دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے  کہا کہ طویل عرصے سے کراچی میں تعینات رینجرز اگر صوبے میں تعینات ہوگی تو یقینی طور پر امن و امان کی صورتحال میں مزید بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے وکلا جو مہاجر نہیں تھے وہ سب میرے کیس میں فعال تھے، اگر آفاق احمد کوئی لسانی سیاست کر رہا ہوتا تو وہ میرے کیس کی پیروی نہیں کرتے۔ وکلا اور مہاجر قومی موومنٹ کی مرکزی قیادت اس شہر کے معاملات میں متحرک رہے گی۔ ہم حکومت کا پیچھا کرتے رہیں گے۔ سندھی اور مہاجر کی دشمنی کا تاثر دیا جاتا ہے، تاثر دینے والی جماعت پیپلزپارٹی نہیں ہے، جس پیپلز پارٹی کو ہم جانتے ہیں وہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی تھی۔ ہم حکومت کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔ یہ شہر میرا ہے یہاں کمانے کے لیے نہیں آیا۔ اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گے۔

آفاق احمد نے کہا کہ جیل کے اندر غیر مہاجر لوگوں نے نعرے لگائے۔ کل کٹی پہاڑی گیا وہاں میرے حق میں نعرے لگے، جماعت اسلامی ہمیشہ یوٹرن لیتی ہے، آج ایشو کو آفاق احمد نے ٹیک اپ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بڑی عجلت کا مظاہرہ کیا، ڈمپر مافیا کے مطالبے پر میرے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئی۔ جیل میں مجھے اے ٹی سی کی عدالت میں جانا پڑا۔ جن لوگوں نے کوشش کی تھی اس عمل کو لسانی رنگ دیا جائے آفاق کا بدنام کیا جائے۔ مجھے غیر مہاجر قیدیوں کے بیچ سے لے جایا گیا انہوں نے مجھے حوصلہ دیا۔ ہم ہر آئینی قانونی اور جمہوری طریقہ اختیار کرینگے۔ اس شہر میں دندناتے ہیوی ٹریفک کیخلاف آئینی اور قانونی جنگ لڑینگے۔ اس شہر نے لوگ اپنے حقوق کا دفاع کرنے کے لیے آواز اٹھائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا فاق احمد نے نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کا پروفیسر خورشید کے انتقال پر اظہار تعزیت

غلام محمد صفی نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کشمیر کاز کے ایک سچے حامی تھے۔ انہوں نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں و کشمیر شاخ نے جماعت اسلامی کے ممتاز رہنما پروفیسر خورشید کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے جماعت اسلامی پاکستان کے ممتاز رہنما، نامور مفکر اور مدبر پروفیسر خورشید احمد کے انتقال کو امت مسلمہ کے لیے ایک عظیم نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد ایک نہایت ہی نیک دل، صاحب علم اور صاحب بصیرت شخصیت تھے۔ ان کی زندگی اسلامی تعلیمات کی ترویج، معاشرے کی اصلاح اور مظلوموں کی حمایت کے لیے وقف تھی۔ انہوں نے اپنی فکری بصیرت اور مدلل گفتگو سے نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام میں بھی ایک منفرد مقام حاصل کیا۔ ان کی رحلت سے امت ایک ایسے رہنما سے محروم ہو گئی ہے جنہوں نے ہمیشہ حق و صداقت کی آواز بلند کی اور اعتدال و رواداری کا درس دیا۔

غلام محمد صفی نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کشمیر کاز کے ایک سچے حامی تھے۔ انہوں نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ کشمیری عوام ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ پروفیسر خورشید احمد کی پہچان دنیا بھر میں ایک ماہر اقتصادیات اور ماہر تعلیم کے طور پر رہی۔ وہ اسلامک فائونڈیشن برطانیہ کے بانی بھی تھے اور عالمی سطح پر ان کی علمی خدمات کا اعتراف متعدد اداروں نے کیا ہے۔ انہیں 23 مارچ 2011ء کو پاکستان کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشانِ امتیاز دیا گیا، جبکہ 1990ء میں انہیں اسلام کی خدمات پر کنگ فیصل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں اسلامی ترقیاتی بینک ایوارڈ اور امریکن فنانس ہائوس پرائز جیسے بین الاقوامی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ غلام محمد صفی اور پوری حریت قیادت نے سوگوار خاندان، جماعت اسلامی پاکستان کے اراکین و کارکنان اور پروفیسر خورشید احمد کے تمام محبین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اس عظیم دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کا پروفیسر خورشید کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • کراچی کنگز کی فتح سے ٹیم کا مورال بلند ہوا، اگلے میچز کیلیے بھی پرامید ہیں، عرفات منہاس
  • کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جانبحق
  • انمول بلوچ کا فلمی دنیا میں قدم رکھنے کا عندیہ شادی کی افواہوں کی بھی وضاحت کر دی
  • کراچی: ٹریلر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 2 دوستٍ جاں بحق، ڈرائیور گرفتار
  • مشال خان کی 8 ویں برسی: ‘یونیورسٹی میں سب کے سروں پر خون سوار تھا’
  • ٹریفک کے مسائل پر توجہ دیں
  • کراچی: ٹریلر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 2 افراد جاں بحق
  • کراچی میں  ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے
  • کراچی: گھر کی کھدائی کے دوران انسانی باقیات برآمد، 30 سال پرانا قتل کا معمہ سامنے آگیا