حماس نے اسرائیل کے حوالے کی جانیوالی لاشوں کی شناخت ظاہر کر دی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کے مطابق بدھ کی رات چار ہلاک قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ لاشیں اتساحی عیدان، ایتسیک الجریط، اوھاد یہلومی اور شلومو منصور نامی قیدیوں کی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حماس کی القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اسرائیل کے حوالے کیے جانے والے اسرائیلی قیدیوں کی شناخت ظاہر کر دی ہے۔ ابو عبیدہ کے مطابق بدھ کی رات چار ہلاک قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ لاشیں اتساحی عیدان، ایتسیک الجریط، اوھاد یہلومی اور شلومو منصور نامی قیدیوں کی ہیں۔ دوسری جانب فلسطینی قیدیوں کی تنظیم مکتب اعلام الاسریٰ نے کہا ہے کہ آج رات اسرائیلی جیلوں سے رہا کئے جانے والے قیدیوں کے پہلے گروپ کے استقبال کے لیے غزہ کے علاقے خان یونس میں تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، جس میں عوام کے شرکت نہ کرنے کی یقین دہانی کی گئی ہے۔ یاد رہے گذشتہ ہفتے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کے بعد حماس اور اسرائیل چار مزید قیدیوں کی لاشوں کے بدلے 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر اتفاق کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیل کے حوالے قیدیوں کی
پڑھیں:
مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
حماس نے غیر مسلح ہونے کی شرط پر مبنی اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی مصری تجویز کو مسترد کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس جنگ بندی اور امریکی سمیت 5 یرغمالی رہا کرنے پر رضامند
حماس کے ایک سینئر اہلکار نے پیر کو الجزیرہ کو بتایا کہ مصر نے حال ہی میں جنگ بندی کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس میں غزہ کی پٹی میں خوراک اور پناہ گاہوں کے داخلے کے بدلے میں 45 دن کی جنگ بندی شامل ہے۔
مصری منصوبہ کے مطابق نصف اسرائیلی یرغمالیوں کو پہلے ہفتے میں رہا کر دیا جائے گا۔ حماس اسرائیل سے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن مصر نے اپنی تجویز میں واضح کیا ہے کہ لڑائی کے کسی بھی طویل مدتی خاتمے کا انحصار حماس کو غیر مسلح کرنے پر ہے۔
دوسری جانب حماس نے زور دے کر کہا کہ تنظیم مذاکرات کے لیے تخفیف اسلحہ نہیں کرے گی۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ سے چلی جائے۔
مزید پڑھیے: اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، حماس ترجمان بھی شہید
سینیئر اہلکار نے کہا کہ کسی بھی معاہدے کا آغاز جنگ بندی اور اسرائیلی انخلا سے ہونا چاہیے نہ کہ تخفیف اسلحہ سے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ حماس کو مصر کی طرف سے جنگ بندی کی نئی تجویز موصول ہوئی ہے لیکن مصری فریق اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ جب تک فلسطینی گروپ ہتھیار نہیں ڈال دیتا اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ