سینیئر سیاستدان شیر افضل مروت نے پاکستان تحریک انصاف سے نکالے جانے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مجھے پارٹی سے نکالنے سے قبل مجھے سنا نہیں گیا، تاہم پھر بھی فیصلے کو تسلیم کرتا ہوں اور 3 ماہ تک پارٹی کی کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لوں گا۔

یہ بھی پڑھیں شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی ممکن ہے یا نہیں؟ سلمان اکرم راجا کا بڑا بیان آگیا

انہوں نے کہاکہ عمران خان خود یہ کہہ چکے ہیں کہ مجھے سے بھی اگر کوئی غلط فیصلہ ہوتا ہے تو سوال اٹھایا جائے، لیکن اس وقت تو چغلی اور غیبت کی بنیاد پر فیصلے ہورہے ہیں۔

شیر افضل مروت نے کہاکہ اگر اس طرح کے فیصلے پارٹی میں ہونے ہیں تو ہمیں عدلیہ سے انصاف مانگتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ میرے خلاف بیان بازی سے گریز نہ کیا گیا تو میں بھی باز نہیں آؤں گا، جو لوگ عمران خان کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کی کوشش کررہے ہیں ان کی کارکردگی تین ماہ میں سامنے آجائےگی۔

انہوں نے کہاکہ آگے گلگت بلتستان کا الیکشن آرہا ہے، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ موجودہ لیڈرشپ میں سے کوئی ان ذمہ داریوں سے نبرد آزما ہوسکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کو لیڈر مانتا ہوں، اگر انہوں نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا کہا تو حکم پر لبیک کہوں گا لیکن میں یہ ان کے منہ سننا چاہتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں شہباز گل نے عمران خان کے 2 موبائل چوری کرکے جنرل فیض حمید کو دیے، شیر افضل مروت کا الزام

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر پاکستان تحریک انصاف نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جا چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی شیر افضل مروت عمران خان فیصلہ تسلیم قومی اسمبلی مطالبہ معافی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی شیر افضل مروت فیصلہ تسلیم قومی اسمبلی مطالبہ معافی وی نیوز انہوں نے کہاکہ شیر افضل مروت پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

ہم دہشتگردی واقعات رونما ہونے سے قبل اس کا سدباب کیوں نہیں کرتے،جسٹس جمال مندوخیل 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کہتے ہیں احتیاط علاج سے بہتر ہے،ہم دہشتگردی واقعات رونما ہونے سے قبل اس کا سدباب کیوں نہیں کرتے ۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ نے  سماعت  کی،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ تاریخ دیکھیں تو 1971میں بھی فوجی تنصیبات پر حملے ہورہے تھے،یہاں ایک سیاسی جماعت کسی لیڈر کے گھر، گورنرہاؤس یا کسی تھانے پرحملہ نہیں کررہی،یہاں فوجی تنصیبات پر ایک ہی وقت میں مختلف شہروں پر حملے کئے گئے،اگر یہی صورتحال رہی تو انارکی پھیلے گی، جو مستقبل کیلئے خطرناک ہو گی،ایک کہاوت ہے جس کے ہاتھ میں ہتھوڑی ہو اسے ہر چیزکیل نظر آتی ہے،جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ ملٹری کو اختیار نہیں ملا بلکہ پارلیمنٹ کے قانون کے ذریعے یہ اختیار ملا ہے،

گردشی قرضہ:حکومت کی بینکوں سے 1240 ارب روپے قرض لینے کی کوشش

عزیر بھنڈاری نے کہاکہ معذرت کیساتھ یہاں نماز پڑھتے ہوئے بتیاں بجھا کر لوگوں کو پارلیمنٹ سے گرفتار کیا گیا، جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ جو معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے اس پر بات نہ کریں،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ ہم کسی قانون کو آئینی تناظر میں پرکھتے ہیں، منفی یا  مثبت ہونے کی بنیاد پر نہیں،پارلیمنٹ کی قرارداد بھی منظور ہوئی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے چیئر مین پی سی بی محسن نقوی سے استعفے کا مطالبہ کردیا، فیصل چوہدری
  • شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی ممکن ہے یا نہیں؟ سلمان اکرم راجہ کا بڑا بیان آگیا
  •  شیر افضل پارٹی سے باہر ہو چکے ہیں یہ فیصلہ تبدیل نہیں ہوگا: شیر افضل مروت
  • شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی ممکن ہے یا نہیں؟ پی ٹی آ ئی رہنما کا اہم بیان آگیا
  • شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی ممکن ہے یا نہیں؟ سلمان اکرم راجا کا بڑا بیان آگیا
  • ہزاروں لوگ اس لئے جیلوں میں ہیں کہ انہوں نے جلوس کیوں نکالا: محمود خان اچکزئی
  • ہزاروں لوگ اس لیے جیلوں میں ہیں کہ انہوں نے جلوس کیوں نکالا: محمود خان اچکزئی
  • ہم دہشتگردی واقعات رونما ہونے سے قبل اس کا سدباب کیوں نہیں کرتے،جسٹس جمال مندوخیل 
  • پولیس سے مدد مانگنے کے اگلے ہی دن 3 بچوں کی ماں قتل