پشاور:

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے تمام تر مشکلات کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچاکر معیشت بحال اور استحکام کی جانب گامزن کیا ہے۔

پشاور میں تاجروں اور صنعت کاروں سے  خطاب کے دوران محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس نظام کو آسان اور بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے گئے ہیں، ٹیکس پالیسی آفس کو آئندہ تین چار دنوں میں فعال کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو ملک کے معاشی استحکام اور ترقی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیے، بجٹ سازی سے قبل بزنس کمیونٹی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل جاری ہے تاکہ تاجروں اور عوام کو ہر سطح پر ریلیف فراہم کیا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی اور عوام نے گزشتہ ایک دہائی سے مشکلات کا سامنا کیا، وفاقی حکومت کو ان کا احساس اور مکمل ادراک ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تمام تر مشکلات کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچاکر معیشت بحال اور استحکام کی جانب گامزن کیا ہے، عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے فریم ورک میں رہتے ہوئے حکومتی اخراجات اور ریونیو میں توازن رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ جامع اور پائیدار معاشی ترقی اور خوش حالی کے لیےعملی اقدامات کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کمرشل بینکس تمام سیکٹرز کو سپورٹ کریں، حکومت دیرپا معاشی ترقی و استحکام کے لیے کوشاں ہے اور موجودہ معاشی اعشاریہ اس بات کی دلیل ہے کہ حکومتی اصلاحات اور اقدامات کے ذریعے معیشت بحالی و ترقی کی طرف تیزی سے گامزن ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

جنگلات اراضی کیس، تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب

---فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کر لیں۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے حکم دیا کہ زیرِ قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات جمع کروائیں۔

 جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایک ایشو اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ 

سرکاری وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔

جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں پاکستان میں کم ہو رہے ہیں، ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے، سب کو حقیقت کو بھی دیکھنا ہے، زیارت میں منفی 17 درجے میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں؟ کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دے رہی ہے؟

9 مئی کیسز، اے ٹی سی کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت

سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جا رہی ہے۔

 جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ عوام کو بہتر سہولتیں دینا حکومتوں کا کام ہے، 2018ء سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آرہی ہیں۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔

 عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان؛ انڈیکس بلندی کی جانب گامزن
  • حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
  • حکومت سندھ پاکستان کے معاشی حب کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے، احسن اقبال
  • جنگلات اراضی کیس، تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب
  • خیبر پختونخوا عمران خان کی فلاحی ریاست کی جانب گامزن ہے، مشیر خزانہ کے پی
  • یہ بھکاری ’’ ترقی ‘‘ کی جانب گامزن
  • خیبرپختونخوا عمران خان کی فلاحی ریاست کی جانب گامزن ہے، مشیر خزانہ کے پی
  • امریکا اسٹریٹجک پارٹنر اور چین سے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، وزیرخزانہ
  • امریکہ کی جانب سے محصولات کی نام نہاد “باہمی مساوات” دراصل معاشی جبر کی کارروائی ہے، چینی میڈیا
  • ٹیکس نظام کو انتہائی سادہ بنانے جا رہے ہیں؛ محمد اورنگزیب