نریندر مودی چین کے فائدے کیلئے کام کر رہے ہیں، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کانگریس نے کچھ اہم اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اپریل 2024ء سے جنوری 2025ء تک چین سے 95 ارب ڈالر کا سامان ہندوستان آیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فروری 2025ء میں چین سے بھارت اشیاء کی درآمدات 100 بلین ڈالر کو پار کر گئی۔ اس معاملے میں کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے وزیراعظم مودی سے سوال پوچھا ہے کہ کیا ایسے ہی خودمختار بھارت بنے گا۔ یہ سوال کانگریس نے اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر ایک گرافکس پیش کرتے ہوئے پوچھا ہے۔ ساتھ ہی مزید ایک پوسٹ کیا ہے جس میں نریندر مودی کے سامنے کچھ حقائق رکھے گئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں سے چین کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔
کانگریس نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ نریندر مودی چین کے فائدے کے لئے کام کر رہے ہیں، اس کی گواہی اعداد و شمار دیتے ہیں۔ پوسٹ میں کہا گیا کہ چین 2024ء، 2025ء میں ہندوستان کو تقریباً 101 ارب ڈالر کا سامان فروخت کرے گا، یہ سامان چین کی زمین پر تیار ہو رہے ہیں اور ہندوستان میں فروخت کئے جا رہے ہیں۔ اس میں الیکٹرانک سامان، کسانوں کے لئے کھاد، دوائیوں کے لئے خام مال، فون، کمپیوٹر، پلاسٹک سے جڑے سامان اور ضرورت کی ہر چھوٹی بڑی چیزیں شامل ہیں۔
ان باتوں کو سامنے رکھنے کے بعد کانگریس نے لکھا ہے کہ آپ کہہ سکتے ہیں کہ چین اپنی اشیاء کی وجہ سے ہمارے گھروں میں گھسا ہوا ہے اور یہ سب اس لئے ہے کیونکہ یہاں مودی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال چین سے آنے والے سامانوں کی کھیپ بڑھتی جا رہی ہے۔ کانگریس نے کچھ اہم اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اپریل 2024ء سے جنوری 2025ء تک چین سے 95 ارب ڈالر کا سامان ہندوستان آیا ہے۔ وہیں اپریل 2023ء سے جنوری 2024ء تک چین سے 85 ارب ڈالر کا سامان ہندوستان آیا تھا۔ مطلب چین سے درآمدات ایک سال میں 11 فیصد سے زیادہ بڑھ گیا۔
پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ چین سے ہندوستان سامان تو خوب خرید رہا ہے، لیکن چین کو کچھ خاص فروخت نہیں کر رہا۔ اس کی وجہ سے ہندوستان کا چین کے ساتھ تجارتی کسارہ 83 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ نریندر مودی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کانگریس کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی چین کو "لال آنکھ" دکھانے کی بات کھوکھلی تھی، اس کے برعکس وہ چین کو فائدہ پہنچانے میں لگے ہوئے ہیں۔ نریندر مودی کی ملک مخالف پالیسیوں سے جہاں چین مالا مال ہوا جا رہا ہے، وہیں ہندوستان کی معیشت ڈانواڈول ہو رہی ہے۔ آخر میں کانگریس یہ بھی کہنے سے پرہیز نہیں کرتی کہ نریندر مودی ہر محاذ پر فیل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ارب ڈالر کا سامان کانگریس نے کرتے ہوئے رہے ہیں چین سے چین کو
پڑھیں:
مودی سرکار کی پشت پناہی سے منی پور میں عسکریت پسندوں کا راج قائم
نیو دہلی:منی پور کی وادی امپھال میں مودی سرکار کی متعصبانہ پالیسیوں کے باعث عسکریت پسندوں کا راج قائم ہو چکا ہے۔
اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ میں مکمل ناکامی کے بعد صورتحال بد سے بدتر ہو چکی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سرکاری سرپرستی میں کوکی قبائل کی جائیدادیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں جبکہ صدارتی راج کے نفاذ اور سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود ان کی خلاف ورزی جاری ہے۔
علاقے میں گھروں پر حملے، لوٹ مار اور زبردستی قبضے معمول بن چکے ہیں۔ شہریوں کے لیے اپنے گھروں کو واپس جانا ناممکن ہو چکا ہے۔ بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ عسکریت پسند گروہوں نے کوکی قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد کے گھروں کے دروازوں پر نشانات لگا دئیے ہیں، جبکہ نام نہاد سیکیورٹی کے لیے تعینات بھارتی فورسز خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
جدید اسلحے سے لیس عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔ میتی قبائل سے وابستہ عسکریت پسند گروہ "آرامبائی تنگگول" کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی کیونکہ بھارتی حکومت ان کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کاروبار عسکریت پسندوں کی کمائی کا ذریعہ بن چکا ہے، جو کچھ بھی کماتے ہیں، اس کا حصہ عسکریت پسندوں کو دینا پڑتا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق بھارتی فورسز نے کئی مواقع پر گاؤں کے لوگوں کو لوٹنے میں عسکریت پسندوں کی مدد بھی کی ہے۔ لوگوں کے موبائل فون چیک کیے جاتے ہیں، اور اگر کسی کا کوکی برادری سے رابطہ نکل آئے تو نہ صرف اسے دھمکایا جاتا ہے بلکہ جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے۔
منی پور فسادات پر وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل خاموشی پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق منی پور کے بگڑتے حالات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ مودی سرکار کے ایجنڈے میں اقلیتیں کبھی بھی ترجیح نہیں رہیں۔