فخر زمان نے ریٹائرمنٹ کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر فخر زمان نے ریٹائرمنٹ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر کم بیک کے عزائم کا اظہار کر دیا۔
انسٹاگرام پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں فخر زمان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کی اچھی یادیں ہیں اور انہیں ایک روزہ فارمیٹ کھیلنا بھی پسند ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by Pakistan Cricket (@therealpcb)
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے انہیں آرام کا مشورہ دیتے ہوئے تین ہفتے کے بعد ٹریننگ کے لیے کہا ہے، انشاء اللہ ایک مہینے میں واپس آجائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب انہیں چیمپئنز ٹرافی 2025 کے افتتاحی میچ میں انجری لگی تو وہ اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ سکے۔
واضح رہے ذرائع ابلاغ پر فخر زمان کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے خبریں گردش کر رہی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔
19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔
مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔
مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔
Post Views: 4