پیکا کا حقیقی مسودہ انتہائی خوفناک تھا، ہماری کوششوں سے ایکٹ میں کئی ترامیم کی گئیں، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
آکسفورڈ یونین سے خطاب کے بعد ایک انٹرویو کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پیکا ایکٹ کے حقیقی مسودے کی ہمیشہ سے مخالف رہی ہے، پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان میں جمہوریت مضبوط نہیں، دیگر ممالک کو بھی جمہوریت سے متعلق چیلنجز کا سامنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیکا کا حقیقی مسودہ انتہائی خوفناک تھا، ہماری کوششوں سے ایکٹ میں کئی ترامیم کی گئیں۔ آکسفورڈ یونین سے خطاب کے بعد ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ پیکا کا حقیقی مسودہ انتہائی خوفناک تھا اور اس کو سب سے پہلے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے لانے کی کوشش کی تھی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی ہی محنت اور کوششوں کی وجہ سے ہی پیکا ایکٹ میں کئی ترامیم کی گئیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پیکا ایکٹ کے حقیقی مسودے کی ہمیشہ سے مخالف رہی ہے، پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان میں جمہوریت مضبوط نہیں، دیگر ممالک کو بھی جمہوریت سے متعلق چیلنجز کا سامنا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، پیپلز پارٹی کا میثاق جمہوریت میں اہم کردار تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چیلنجز کا سامنا ہے پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ
پڑھیں:
پیکا ترمیمی ایکٹ: درخواستیں سماعت کیلئے آئینی بینچ کو بھیج دی گئیں
سندھ ہائی کورٹ--- فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ میں دائر کی جانے والی پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کے خلاف درخواستیں آئینی بینچ کو بھیج دی گئیں۔
سماعت قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے قرار دیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف تمام درخواستوں کی سماعت آئینی بینچ 11مارچ کو کرے گا۔
ادھر وفاقی حکومت نے درخواستوں پر جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔
قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025ء کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
قائم مقام چیف جسٹس جنید غفار نے کہا کہ یہ تو آئینی بنیچ کا کیس بنتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کیس آئینی بنیچ کا نہیں بلکہ عدالت سے ڈیکلریشن مانگی گئی ہے۔
جسٹس جنید غفار نے کہا کہ یہ کیس بنیادی انسانی حقوق کے آرٹیکل 19 اے کا نہیں ہوتا تو آج ہی مسترد کر دیتے۔
بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ دو رکنی بینچ واضح کر چکا ہے، ریگولر بینچ ڈیکلریشن دے سکتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اس ججمنٹ کا فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں، فیصلے کا اطلاق اس کیس میں نہیں ہوتا۔
عدالت نے ہدایت کی کہ تمام فریقین آئینی بنیچ کے سامنے پیش ہوں۔
واضح رہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کو مختلف درخواستوں کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔