Islam Times:
2025-04-15@06:36:53 GMT

حماس کی کامیاب ابلاغی جنگ

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

حماس کی کامیاب ابلاغی جنگ

اسلام ٹائمز: سی آئی اے کی سرپرستی میں مقاومتی محاذ کیخلاف قائم کیے گئے "ریڈیو فردا" نے بھی خبر رساں ادارے روئٹرز اور امریکی کانگریس کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد سے 15 ماہ میں حماس 10،000 سے 15،000 کے درمیان نئے ارکان بھرتی کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ خصوصی رپورٹ:

قسام فورس کے ایک رکن کی پیشانی پر اسرائیلی قیدی کے بوسے نے دنیا کے تمام میڈیا کو دنگ کر کے رکھ دیا ہے، یہاں تک کہ لائف میڈیا ویب سائٹ نے اعتراف کیا ہے کہ عبرانی میڈیا پلیٹ فارمز ان تصاویر کو سنسر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کی تصاویر حماس کی طاقت کا مظہر ہیں۔ قیدیوں کے تبادلے کی تقریب کی سب سے اہم تصویر ایک اسرائیلی قیدی "عومر شیم توو" کی معصومانہ حرکت پر مبنی تھی، جس نے قسام بریگیڈ کے دو مجاہدین کے سروں کو چوم لیا تھا۔

اس عمل نے غزہ میں قیدیوں کے ساتھ حماس کے ناروا سلوک کے بارے میں کئی مہینوں سے جاری صہیونی پروپیگنڈا کی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا اور نیتن یاہو کی کابینہ کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے عمل کو ملتوی کرنے کے بارے میں بات کرنے پر مجبور کر دیا۔ اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کے تبادلے کی تقریب میں حماس کی جانب سے طاقت کا پروقار مظاہرہ اور عوام کو متعدد سیاسی اور تزویراتی پیغامات بھیجے جانے پر تل ابیب پاگل پن کا شکار ہے، اب اسرائیل فلسطینی مزاحمت کی روشن خیالی کو دنیا پر ظاہر ہونے سے روکنے کے لیے حل تلاش کر رہا ہے۔

اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں قاہرہ سے ریڈ کراس کے حوالے کی جائیں:
میڈیا وار میں حماس کی اس فتح کے بعد صیہونی حکومت کی کابینہ نے مصر کو تجویز پیش کی ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں قاہرہ سے ریڈ کراس کے حوالے کی جائیں، نہ کہ غزہ کی پٹی سے، تاکہ حماس کو ان لاشوں کے حوالے کرنے کی کوئی تقریب منعقد کرنے کا جواز نہ ملے۔ اس کے بدلے میں اسرائیل ان فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جنہیں گزشتہ ہفتے کے تبادلے کے ساتویں دور میں رہا کیا جانا تھا۔ اس تجویز میں حماس کی جانب سے مزید چار قیدیوں کی لاشیں اگلے جمعرات تک مصری ثالث کے حوالے کرنے کے ساتھ ساتھ قاہرہ میں ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے لاشوں کی شناخت کی تصدیق بھی شامل ہے۔ 

حماس کا عمل مزاحمت کی شناخت:
حماس کی میڈیا وار میں سبقت بہت اہم ہے، بالکل اتنی ہی جتنی مزاحمت کی شناخت۔ ذرائع ابلاغ کے ایرانی تجزیہ کار محسن مہدیان نے اس سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "شاید یہاں اہم سبق یہ ہے اور جس چیز نے حماس کے میڈیا کو طاقت بخشی وہ مزاحمت کی شناخت ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ حماس کے میڈیا راکٹ نے مزاحمت اور جدوجہد کی خدمت میں صیہونیوں کے خلاف ایک زوردار ہمہ جہتی حملہ کیا ہے، اس ابلاغی جنگ کی جہتیں بہت متاثر کن اور سبق آموز ہیں۔" 

حماس کی طاقت کا ازسرنو یکجا ہونا:
یہ بات قابل غور ہے کہ سی آئی اے کی سرپرستی میں مقاومتی محاذ کیخلاف قائم کیے گئے "ریڈیو فردا" نے بھی خبر رساں ادارے روئٹرز اور امریکی کانگریس کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد سے 15 ماہ میں حماس 10،000 سے 15،000 کے درمیان نئے ارکان بھرتی کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ خبر رساں ادارے نے 25 فروری کو شائع ہونے والی اپنی خصوصی رپورٹ میں امریکی کانگریس کے دو ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ حماس نے اپنی تمام قوتوں کو از سرنو یکجا کر لیا ہے۔ روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ حماس کے تمام نئے ارکان پرجوش نوجوان ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مزاحمت کی قیدیوں کی کے تبادلے کے حوالے کی شناخت کہ حماس حماس کی حماس کے

پڑھیں:

اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال اسپتال کو بھی تباہ کر دیا

غزہ:

غزہ سٹی میں واقع ال اہلی عرب اسپتال جو کہ شہر کا آخری مکمل فعال اسپتال تھا، ایک اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہو گیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے میں اسپتال کے انسینٹیو کیئر اور سرجری ڈیپارٹمنٹس کو شدید نقصان پہنچا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد دو منزلہ عمارت سے بڑی مقدار میں شعلے اور دھواں اٹھ رہا تھا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد اسپتال میں موجود لوگ، جن میں کچھ مریض بھی شامل تھے جو ابھی بیڈ پر تھے، ان کے بھاگتے ہوئے مناظر ہماری آنکھوں میں ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے کا مقصد اسپتال میں موجود حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنانا تھا۔ تاہم، غزہ کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق اس حملے میں کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقے دیر البلح میں اسرائیلی حملے میں 6 بھائیوں سمیت 37 افراد شہید ہو گئے۔

 غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی جنگ میں اب تک کم از کم 50 ہزار 944 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ حکومت کے میڈیا دفتر نے شہادتوں کی تازہ ترین تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے

غزہ کی وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ شہادتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس
  • اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال اسپتال کو بھی تباہ کر دیا
  • حماس ہسپتالوں کو کمانڈ سنٹر کے طور پر استعمال نہیں کرتی، اسرائیلی جھوٹ بولتے ہیں، یورپی ڈاکٹر
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں اسپتال پر حملہ، عمارت خالی کرنے کا حکم
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط