قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی فخر زمان نے ایک ماہ کے اندر کرکٹ میں واپسی کا اعلان کردیا۔

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ قومی کھلاڑی فخر زمان کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ یا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لیے جانے کا امکان ہے۔

تاہم، فخرزمان نے اس حوالے سے زیر گردش دعووں کی تردید کردی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) کی پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے فخر زمان کا کہنا تھا کہ 2017 چیمپئنز ٹرافی سے میری اچھی یادیں ہیں اور ون ڈے فارمیٹ کھیلنا پسند ہے جبکہ یہ میرا فیورٹ فارمیٹ ہے، بیماری سے صحتیاب ہوا تو یہ چیمپیئنزٹرافی ہی دماغ میں تھی۔

فخر زمان نے کہا کہ ڈاکٹرز نے آرام کا کہا لیکن میں نے جلدی ٹریننگ شروع کردی تھی، چیمپیئنز ٹرافی میں انجری ہوئی تو میں جذبات پر قابو نہیں رکھ سکا، میرے بیٹے نے پوچھا آپ کو درد ہورہا تھا اور مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ اس میچ کے بعد میری چیمپئنزٹرافی ختم ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگر میں اوپننگ کرتا تو چیزیں مختلف ہوسکتی تھیں اور میں امپائر کے پاس بھی گیا تھا کہ کچھ سپورٹ مل جائے تو اوپن کرسکوں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اندر کی کہانی کا علم نہیں شاید بات چیت ہوئی ہو گی، محمد زبیر

لاہور:

رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ اس کے اوپر جو کے پی کے کے چیف منسٹر ہیں ان کاوڈیو بیان سامنے ہے جس میں وہ خود اس چیز کا اعتراف کر رہے ہیں کہ اس کے اندر کسی بھی قسم کی اٹانومی ہے، جو صوبائی اٹانومی ہے یا جو ڈسکریشن ہے یا اتھارٹی ہے فیصلہ سازی کی وہ انڈر مائن نہیں ہورہی، یہ صریحاً ایک ہارمنائزیشن ہے پروونشل لیجسلیشن اور وفاقی لیجسلیشن کی جو مائنز اینڈ منرلز کے حوالے سے ہے تاکہ جو انویسٹرز ہیں ان کو ایک ایسا لیگل فریم ورک ملے جو کہ انوسٹمنٹ فرینڈلی ہو.

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تو دیکھیں اس کے اندر جو ہے جو ڈرافٹ ہے وہ مشاورت سے ہی بنا ہے باقی صوبوں نے اس کو ایڈاپٹ کیا ہے.

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سب سے پہلے تو رانا صاحب سے یہ کہوں گا کہ کم از کم ہمیں تو قومی مفاد نہ سمجھائیں، پاکستان کا مفاد اگر ہمیں ایسے لوگ سمجھائیں جو مینڈیٹ چوری کر کے بیٹھے ہیں حکومت بنائی ہے نہ انسانی حقوق مان رہے ہیں نہ جمہوریت کو مان رہے ہیں نہ پارلیمنٹ کی بالا دستی کو مان رہے ہیں نہ عدالتی فیصلوں کو مان رہے ہیں اور ہمیں کہہ رہے ہیں کہ یہ عوامی مفاد کی بات نہیں کرتے یہ بڑے افسوس کی بات ہے، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے تو کہا تھا کہ بل جب اسمبلی کے فلور پر آتا ہے تو اس میں یہ نہیں ہوتاکہ یہ حکومت کا ممبر ہے اور یہ اپوزیشن کا ممبر ہے کوئی بھی اس کو پوائنٹ آؤٹ کرسکتا ہے اور کوئی بھی اپنی ترامیم لا سکتا ہے.

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ مزاحمت ٹیک آف کر ہی نہیں سکی یہ نہیں کہہ سکتے کہ کوشش نہیں ہو گی، ظاہری سی بات ہے جتنی بھی اپوزیشن جماعتیں ہیں اس میں سب سے زیادہ تحریک انصاف، ان کی تو کوشش ہے کہ جلد سے جلد حکومت کو گرایا جائے اور خان صاحب کو رہا بھی کروایا جائے، اس میں جو دوسری اپوزیشن جماعتیں ہیں اچکزئی صاحب ہیں یا اس قسم کے لوگ ہیں ان کے ارادے تو نظر آئے تھے لیکن ایک پروفیشنل طریقے سے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اندر کی کہانی تو مجھے نہیں معلوم شاید بات چیت ہوئی ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • 17 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان
  • عمرکوٹ ضلع میں 17 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان
  •  17 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان
  • اندر کی کہانی کا علم نہیں شاید بات چیت ہوئی ہو گی، محمد زبیر
  • سپریم کورٹ آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی
  • انجری سے نجات پاکر ثاقب محمود انگلش ٹیم میں واپسی کے منتظر
  • پی ایس ایل 10: فخر زمان نے محمد رضوان کا ریکارڈ برابر کردیا
  • ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی
  • اسٹیڈیم جا کر پی ایس ایل کے میچز دیکھیں اور پائیں قیمتی انعامات، پی سی بی کا بڑا اعلان
  • شائقین کی تعداد بڑھانے کیلئے انعامات کی برسات کا اعلان، کیا کچھ ملے گا؟