آل پاکستان پٹرولیم ڈیلرز کا 4 مارچ کو ملک بھر میں پٹرول پمپس بند کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی راہنما کا کہنا تھا کہ ڈی ریگولیشن پالیسی کی کامیابی کیلئے وزیر پٹرولیم کا ساتھ دینے کو تیار ہیں مگر اعتماد میں لیا جائے، ڈی ریگولیشن کو صرف پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں تک محدود نہ کیا جائے پورے آئل سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ آل پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے 4 مارچ کو ملک بھر میں پٹرول پمپس بند کرنے کا اعلان کردیا۔ آل پاکستان پٹرولیم ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ڈی ریگولیشن پالیسی پر وفاقی وزیر مصدق ملک سے اہم ملاقات ہوگی، ڈی ریگولیشن پالیسی پر تحفظات ہیں، اعتماد میں نہیں لیا تو 4 مارچ کو پٹرول پمپس غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیں گے۔
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی راہنما رضا عباس نے کہا کہ ڈی ریگولیشن پالیسی کی کامیابی کیلئے مصدق ملک کا ساتھ دینے کو تیار ہیں مگر اعتماد میں لیا جائے، ڈی ریگولیشن کو صرف پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں تک محدود نہ کیا جائے پورے آئل سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبد السمیع خان سے کوئی تعلق نہیں، آل پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن وزارت تجارت میں رجسٹرڈ ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی رجسٹریشن کینسل ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیا جائے
پڑھیں:
شادی نہ کرنے والے ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، انوکھی پالیسی کا اعلان
چین کی ایک کیمیکل کمپنی نے کنوارے اور طلاق یافتہ ملازمین کو شادی نہ کرنے کی صورت میں ملازمت سے نکالنے کی دھمکی دے دی۔
چینی میڈیا کے مطابق چین کے صوبہ شانڈونگ میں قائم کیمیکل کمپنی نے اپنے سنگل اور طلاق یافتہ ملازمین کو وارننگ دی ہے کہ اگر وہ ستمبر تک شادی نہیں کرتے تو نوکری سے نکال دیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں شادی سے بچنے کے لیے نوجوان نے خود کو گولی ماری، ڈکیتی واردات کے دوران فائرنگ کے واقعہ کا ڈراپ سین
کمپنی کی نئی پالیسی کے مطابق 28 سے 58 سال تک کی عمر کے ملازمین کو شادی کرنے کا کہا گیا ہے، جس کا مقصد شادی شدہ ملازمین کی شرح میں اضافہ کرنا ہے۔
نوٹس کے مطابق مارچ تک شادی نہ کرنے والے ملازمین غلطی پر معذرت کا خط جمع کرانے پر پابند ہوں گے، پھر جو لوگ جون تک بھی شادی نہیں کریں گے ان کی جانچ پڑتال کی جائےگی، تاہم ستمبر تک نوٹس پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کو نوکری سے فارغ کردیا جائےگا۔
کمپنی کی جانب سے انوکھی پالیسی کے اعلان کے بعد عوام کی جانب سے اسے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے سامنے لائی گئی پالیسی آئین کے خلاف ہے۔ چین کے لیبر قوانین کے مطابق کمپنیاں ملازمین سے شادی یا بچوں کی منصوبہ بندی کے بارے میں سوال نہیں کر سکتیں۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا صارفین بھی کمپنی کی پالیسی پر شدید تنقید کررہے ہیں جن کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے یہ اقدام ملازمین کی نجی زندگی میں غیرضروری مداخلت ہے۔
تاہم کمپنی نے اپنی پالیسی کا دفاع کیا ہے کہ اور روایتی چینی اقدار جیسے خاندانی فرائض کا حوالہ دیا ہے۔
بعد ازاں چین کے سوشل سیکیورٹی بیورو نے کمپنی کا دورہ کیا، جس کے بعد کمپنی نے اپنی پالیسی واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ شادی نہ کرنے کی صورت میں کسی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں شادی کرنیوالے والے ہوجائیں خبردار، نیا ٹیکس لگ گیا
یاد رہے کہ چین میں شادی کی شرح میں دن بدن کمی واقع ہورہی ہے، جس کی وجہ سے حکومت نے مختلف اسکیمیں متعارف کرائی ہیں، اور جلدی شادی کرنے پر انعامات بھی دیے جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انوکھی پالیسی پالیسی واپس تنقید جانچ پڑتال چین دھمکی شادی ملازمت سے نکالنے کی دھمکی ملازمین وی نیوز