ضمانت اور ضمانت قبل از گرفتاری ،فیملی مقدمات ترجیح:عدالت عظمی میں مقدمات کی جلد سماعت کیلئے پالیسی تشکیل WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس ) سپریم کورٹ آف پاکستان میں مقدمات کے جلد سماعت کے حوالے سے پالیسی تشکیل دے دی گئی۔نئی پالیسی کے مطابق ضمانت اور ضمانت قبل از گرفتاری کے مقدمات کو جلد سنا جائے گا جبکہ تمام انتخابی عذرداریوں کو سماعت کیلئے جلد مقرر کیا جائے گا، مقدمات کی منتقلی ،کمپرومائز اور فیملی مقدمات کوبھی سماعت کیلئے جلد مقرر کیا جائے گا، ایسے مقدمات میں جلد سماعت کیلئے درخواست دینے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔

اسی طرح جلد سماعت کی درخواست وکیل کی جانب سے تیار اور اے او آر دائر کرے گا، تاہم جلد سماعت کی درخواست میں معقول وجہ کا ہونا لازمی ہوگا، درخواست کے ہمراہ مقدمہ میں ہنگامیت کا ثبوت لف کرنا بھی لازم ہوگا۔ نئی پالیسی میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جلد سماعت کی درخواست مسترد ہونے پر صرف نئی وجہ کی بنیاد پر ہی جلد سماعت کی درخواست دوبارہ دائر ہوسکے گی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سماعت کیلئے

پڑھیں:

9 مئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، چیف جسٹس

اسلام آباد:

9 مئی سے متعلق مقدمات  کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے فیصلے میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 9 مئی مقدمے کے سلسلے میں ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کے دوران وکیل لطیف کھوسہ نے 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ کیا کبھی ایسا ہوا کہ 4ماہ میں ٹرائل مکمل ہو۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ فاضل کونسل ایسا مت کہیں۔ قانون انسداد دہشتگردی عدالت میں مقدمات کی روزانہ سماعت کا کہتا ہے۔

وکیل نے کہا کہ عدالت کے 4 ماہ کے حکم سے ٹرائل اپ سیٹ ہوگا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرائل  متعلقہ ہائیکورٹ اور انتظامی جج کا معاملہ ہے۔ سپریم کورٹ ٹرائل کی مانیٹرنگ نہیں کرے گی۔

وکیل  لطیف کھوسہ نے بتایا کہ 9 مئی کے 500 مقدمات اور 24 ہزار ملزمان مفرور ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 4 ماہ ٹرائل مکمل کرنے کے فیصلے میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائےگا۔

 

اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر سماعت

سپریم کورٹ  میں 9مئی مقدمات میں اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر سماعت  ہوئی، جسے عدالت نے آئندہ ہفتے تک ملتوی کردیا۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کے خلاف کیا شواہد ہیں؟

اسپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اعجاز چوہدری کی ویڈیو موجود ہے جس میں وہ لوگوں کو اکسا رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا اعجاز چوہدری کی کوئی ویڈیو ہے؟ جس پر ڈی ایس پی لاہور پولیس ڈاکٹر جاوید نے اعجاز چوہدری کےخلاف پیمرا کا ریکارڈ پیش کر دیا ۔

اعجاز چوہدری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جو شواہد دیے گئے ہیں وہ ٹی وی انٹرویو ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بے شک انٹرویو ہے، آپ کا موکل نوجوانوں کو اکسا رہا تھا۔

جسٹس شفیع صدیقی نے کہا کہ ایک انٹرویو 17 مئی اور ایک آڈیو 10 مئی کی ہے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ اکسانے کا کیس ہے تو 9 مئی کے دن یا اس سے پہلے کا کوئی ثبوت دکھائیں۔

بعد ازاں عدالت نے پولیس کو مزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

 

شیخ امتیاز اور حافظ فرحت عباس ضمانت کیس

سپریم کورٹ میں  9 مئی  کے سلسلے میں شیخ امتیاز اور حافظ فرحت عباس کی ضمانت کے کیس  میں  عدالت ن ے شیخ امتیاز کی ضمانت کنفرم کردی جب کہ حافظ فرحت عباس کی ضمانت کی درخواست پر آئندہ ہفتے سماعت ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کی9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت درخواستوں پر سماعت23 اپریل تک ملتوی
  • بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی سے متعلق 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پرسماعت ملتوی
  • 9 مئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا: چیف جسٹس
  • 9 مئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، چیف جسٹس
  • جلاؤ گھیراؤ کا الزام، فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • سپریم کورٹ ، 9مئی کے مزید اہم مقدمات سماعت کیلئے مقرر
  • 9 مئی کونیب تحویل میں تھا،سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا،عمران خان
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کیخلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں