پنجاب میں منظم جرائم پر قابو پانے کیلئے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے قیام کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز

لاہور(آئی پی ایس )پنجاب میں منظم جرائم پر قابو پانے کیلیے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کے قیام کا فیصلہ کرلیا گیا۔ لاہور میں مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب سی سی ڈی قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی،اجلاس میں طے پایا کہ 7 منظم جرائم میں کمی کیلیے سی سی ڈی جدید ٹیکنالوجی استعمال کرے گا، اس ڈیپارٹمنٹ کو ڈرون سرویلنس ٹیکنالوجی بھی مہیا کی جائے گی۔

سی سی ڈی آرگنائز ڈ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی عمل میں لائے گا جبکہ جرم سرزد ہونے کی صورت میں سرویلنس ڈرون 5 منٹ میں جائے وقوعہ پر پہنچ جائے گا، اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ سی سی ڈی ڈکیتی، رہزنی، زیادتی، قتل، چوری اور لینڈ مافیا کے خلاف فوری کارروائی کرے گا۔

سی سی ڈی پنجاب میں جرائم اور مجرموں سے متعلق ڈیٹا مینجمنٹ کا ذمہ دار بھی ہوگا، مریم نواز نے ڈیپارٹمنٹ میں تعیناتیوں کی منظوری دے دی ہے، سی سی ڈی کے سربراہ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ہوں گے، 3 ڈی آئی جی، ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں ایس ایس پی، ایس پی اور ہر ضلع میں ڈی ایس پی تعینات کیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سی سی ڈی مجموعی طور پر 4 ہزار 258 افسران اور اہلکاروں پر مشتمل ہوگا، پنجاب پولیس سے 2 ہزار 258 افسران اور اہلکار فوری طور پر ٹرانسفر کیے جائیں گے۔اجلاس میں وزیراعلی پنجاب نے سی سی ڈی کے لیے بلڈنگز، گاڑیوں اور جدید آلات کی منظوری بھی دے دی ہے، ساتھ ہی ڈیپارٹمنٹ کیلیے فوری قانون سازی کا حکم بھی دیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

محکمہ داخلہ نے صوبہ بھر میں عوامی رابطہ کمیٹیوں کے قیام کی ہدایت کر دی

محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں پبلک لائزان کمیٹیوں (پی ایل سی) کے قیام کی ہدایت کردی ہے۔

محکمہ داخلہ سے جاری بیان کے مطابق عوامی تھانے کی سطح پر قائم کمیٹیاں دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خطرات سے نمٹنے میں معاون ہوں گی جبکہ ان کے قیام سے شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مابین اعتماد میں اضافہ ہوگا۔

بیان کے مطابق متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور SDPO مشترکہ طور پر کمیٹی کے ماہانہ اجلاس کی صدارت کریں گے، کمیٹی ممبران میں متعلقہ تھانیدار، مقامی معززین، نامور بزرگ، تاجر، منتخب نمائندے، مذہبی رہنما، قابلِ اعتماد نوجوان اور مقامی سماجی کارکن شامل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں قدیم فوجداری قوانین کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، کمیٹی قائم

20 اپریل تک کمیٹیوں کو فعال کر کے ممبران کی تفصیل اور لائحہ عمل محکمہ داخلہ کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق عوامی رابطہ کمیٹیاں کمیونٹی واچ ڈاگ کا کام کریں گی اور کمیٹی ممبران کسی بھی خطرے کی بروقت نشاندھی اور مشکوک سرگرمی کی اطلاع دیں گے۔ کمیٹی شہریوں اور پولیس کے درمیان معلومات کے تبادلے کے لیے پل کا کام کریں گی۔ عوامی رابطہ کمیٹیاں مذہبی تقریبات، عوامی اجتماعات، یا ہنگامی حالات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کریں گی۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ عوامی رابطہ کمیٹیاں مقامی سطح پر شہری بیداری کو فروغ دیں گی۔ پبلک لائزان کمیٹیوں کے قیام سے شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مابین اعتماد میں اضافہ ہوگا اور یہ کمیٹیاں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خطرات سے نمٹنے میں معاون ہوں گی۔ محکمہ داخلہ نے عوامی رابطہ کمیٹیوں کی ساخت اور فرائض بارے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: افغان مہاجرین کو واپسی کی مہلت میں 6 روز باقی، وزارت داخلہ نے کے پی میں زیرتعلیم افغان طلبہ کا ریکارڈ طلب کرلیا

جاری کردہ ہدایات کے مطابق پہلے مرحلے میں فوری طور پر ہر تھانے کی سطح پر عوامی رابطہ کمیٹیاں قائم ہوں گی۔ دوسرے مرحلے میں 3 ماہ کے اندر محلے اور وارڈ کی سطح تک کمیٹیوں کو فعال کیا جائے گا۔ ہر عوامی رابطہ کمیٹی میں متعلقہ تھانیدار، مقامی معززین جیساکہ نامور بزرگ، تاجر، منتخب نمائندے اور مذہبی رہنما شامل ہوں گے۔

عوامی رابطہ کمیٹی میں قابلِ اعتماد نوجوانوں اور مقامی سماجی کارکنوں کو بھی شامل کیا جائیگا۔ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور SDPO مشترکہ طور پر کمیٹی کے ماہانہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔

یاد رہے کہ ہر تھانے کی حدود میں قائم عوامی رابطہ کمیٹی متعلقہ ضلعی رابطہ کمیٹی کے ماتحت کام کریگی۔ اس طرح سب ڈویژنز کی ماہانہ پیشرفت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹیوں میں زیر بحث آئے گی اور ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹیاں ہر ماہ کی پیشرفت صوبائی کوآرڈینیشن کمیٹی، محکمہ داخلہ کو بھجوائیں گی۔

محکمہ داخلہ نے پنجاب بھر میں ترجیحی بنیادوں پر کمیٹیوں کی تشکیل کی ہدایت کی ہے جس کے لیے 20 اپریل کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ 20 اپریل تک کمیٹیوں کو فعال کر کے ممبران کی تفصیل اور مستقبل کا لائحہ عمل محکمہ داخلہ کو بھجوایا جائے۔

اس حوالے سے آئی جی پنجاب، تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، آر پی اوز، سی پی اوز، ڈی پی اوز اور سی سی پی او، لاہور کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب تمام عوامی رابطہ کمیٹیوں کی ماہانہ کاکردگی کا جائزہ لے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

punjab police پنجاب پولیس محکمہ داخلہ پنجاب

متعلقہ مضامین

  • مسلم لیگ (ن)کا عوامی رابطہ مہم کیلئے لاہور میں8کروڑ کی لاگت سے سیکریٹریٹ کے قیام کا فیصلہ
  • مسلم لیگ (ن) کا عوامی رابطہ مہم کیلیے لاہور میں سیکریٹریٹ کے قیام کا فیصلہ
  • اسلام آباد میں گزشتہ 4 ماہ میں جرائم میں 20 فیصد کمی
  • پنجاب میں گرمی کی شدت میں اضافہ، نجی وسرکاری سکولز کیلئے ایڈوائزری جاری
  • محکمہ داخلہ نے صوبہ بھر میں عوامی رابطہ کمیٹیوں کے قیام کی ہدایت کر دی
  • عمران خان سے کون ملاقات کرے گا؟ فیصلہ کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی 5 رکنی کمیٹی قائم
  • کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ، پنجاب پولیس کے سربراہ کے ماتحت ہوگا
  • پنجاب میں امن و امان کے قیام کیلئے عوامی رابطہ کمیٹیاں بنانے کا حکم
  • طیب اردگان، امینہ سے ملاقات: گرلز ایجوکیشن کیلئے عالمی معاہدہ کیا جائے: مریم نواز
  • لاہور میں اے آئی یونیورسٹی کا قیام، مستقبل کا تعلیمی منظرنامہ بدل رہا ہے، مریم نواز