پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو ماضی کی غلطی قرار دے کر آگے بڑھنے کا مشورہ دے دیا۔
نجی ٹی وی سےگفتگو کرتے ہوئے   بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری حکومت مخالف تحریک شروع ہے اور اس جدوجہد میں دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ ملا رہے ہیں جبکہ امید ہے صحافی برادی، سول سوساٹی اور سیاسی جماعتیں ساتھ دیں گی۔
بیرسٹر گوہر سے سوال کیا گیا کہ کیا پی ٹی آئی دور میں اسٹیبلشمنٹ حکومت کے ساتھ نہیں تھی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جو پہلے ہوا وہ تو ہوچکا، اب آگے بڑھیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پہلے غلطیاں ہوئیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پھر دہرائیں، غلطیوں کا تدارک کیا جائے اور معذرت کرلی جائے تو کافی ہے اور بانی پی ٹی آئی کہہ چکے ہیں کہ میرے دور میں کچھ ہوا تو معذرت چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا گیا اور ہم نے کسی پر مقدمات نہیں بنائے نہ کسی کو جیلوں میں ڈالا لیکن اس وقت جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

ہم کسی صورت حکومت کی دھمکیوں سے نہیں گھبرائیں گے،اپوزیشن اتحاد

اپوزیشن اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ اسلام آباد میں قومی کانفرنس کل بھی جاری رہے گی، ہم کسی صورت حکومت کی دھمکیوں سے نہیں گھبرائیں گے۔
اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں قومی کانفرنس کے بعد سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، محمود اچکزئی، عمر ایوب، اسد قیصر اور دیگر نے میڈیا سے گفتگو کی ہے۔
وی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم گزشتہ ماہ سے قومی کانفرنس کے لیے کوششیں کررہے تھے لیکن حکومت کی جانب سے اس میں روڑے اٹکائے گئے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے کرکٹ ٹیم کے راستے سے 10 کلومیرٹر دور مارکی کو بک کیا پھر بھی روکا گیا، یہ اس حکومت کی کمزوری اور ناکامی کی سب سے بڑی دلیل ہے کہ یہ آئین اور کانفرنس کے نام سے گھبراتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ 20 سے 25 ارب روپے لگا کر اخباروں میں اشتہارات دینے والی حکومت اپوزیشن کی ایک کانفرنس سے خائف ہے، بس یہی ان کی کارکردگی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ حکومت دو بڑی جماعتوں پر مشتمل ہے، جو 50 سال سے حکمرانی کررہے ہیں، حکومت میں شامل لوگوں کو اقتدار کی ہوس ہے، انہیں ملکی مسائل کی کوئی فکر نہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ قومی کانفرنس کل بھی جاری رہے گی، کیونکہ یہ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہاکہ آج قومی کانفرنس میں وکلا، دانشوروں اور سیاستدانوں نے ملک کو مضبوط کرنے کی بات کی۔
انہوں نے کہاکہ کل اگر ہمیں کانفرنس سے روکا گیا تو چیف جسٹس کا دروازہ کھٹکھٹایاجائےگا، اس سے قبل چیف جسٹس سے ہونے والی ملاقات میں بھی ہم نے ایسے نکات اٹھائے تھے۔
انہوں نے کہاکہ ہوٹل انتظامیہ نے اپنی مجبوری بتائی ہے کہ ان پر دبائو ہے، اور انہیں دھمکیاں دی گئی ہیں۔
اس موقع پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاکہ ہم تو قومی ایجنڈے کی بات کررہے ہیں، ملک کے مسائل پر بحث ہونا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان اس وقت جل رہا ہے، اور سندھ میں احساس محرومی ہے جبکہ قبائلی علاقوں میں بھی مسائل ہیں، ایسی صورت میں ہم پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اپنے ملک کے حالات پر تبصرے کریں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کے خلاف تحریک تو اب چلے گی کیوں کہ ہم کسی کے غلام نہیں، نہ ہی جانور ہیں۔ ہم ایک انسانی معاشرے میں رہ رہے ہیں اور آئین و قانون کے مطابق اپنا حق مانگتے ہیں۔
اسد قیصر نے کہاکہ موجودہ حکومت نے معیشت کو تباہ کردیا جبکہ امن و امان کی صورت حال پورے ملک میں خراب ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم کسی صورت حکومت کی دھمکیوں سے نہیں گھبرائیں گے،اپوزیشن اتحاد
  • بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی کے دور میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ماضی کی غلطی قرار دیدیا
  • پیپلز پارٹی پارلیمانی وفد کی حکومت کیخلاف شکایتیں، صدر زرداری نے ساتھ مجبوری قرار دیدیا
  • بنکاک میں زخمی ہونے والی اداکارہ ارونا ایرانی وہیل چیئر پر ممبئی پہنچ گئیں
  • وزیر منصوبہ بندی کا ’’اُڑان پاکستان‘‘ کی پہلی صوبائی ورکشاپ سے خطاب، اہداف کے حصول کے لئے سندھ حکومت کے قائدانہ کردار کی تعریف
  • اترپردیش بجٹ میں اقلیتوں کو نظرانداز کیا گیا، اکھلیش یادو
  • بائیکر لائن کا رنگ خراب،عظمی بخاری کا بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل سامنے آ گیا
  • وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل
  • ہم کمزور یا شکست خوردہ نہیں کہ قابض اسرائیل اپنی شرائط کا حکم دے، حماس