بدقسمتی سے کوئی بھی صوبائی حکومت انتخابات کیلئے تیار نہیں، چیف الیکشن کمشنر
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بدقسمتی سے کوئی بھی صوبائی حکومت انتخابات کیلئے تیار نہیں، چیف الیکشن کمشنر WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے لیے پنجاب حکومت کو قانون سازی فوری مکمل کرنے کا حکم دے دیا جبکہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ آئین کے تحت الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کرانے کا پابند ہے، بدقسمتی سے کوئی بھی صوبائی حکومت انتخابات کے لیے تیار نہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں فل بینچ نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس موقع پر چیف سیکرٹری، سیکرٹری بلدیات اوراسپیشل سیکرٹری بلدیات پنجاب الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ 3 صوبوں اور کنٹونمنٹ میں جدوجہد کے بعد انتخابات کرائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ صوبائی حکومتیں قوانین میں ترامیم کر کے انتخابات ملتوی کر دیتی ہیں۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پانچ بار انتخابی قوانین تبدیل کیے گئے، الیکشن کمیشن 3 بار حلقہ بندیاں کر چکا، 2 بار الیکٹورل گروپس کی فہرست سازی ہوئی، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہ ہو سکا۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا مسودہ اسمبلی میں پیش کر دیا، قانون سازی مکمل ہوتے ہی رولز بنائے جائیں گے، انتخابات کے انعقاد کے لیے ہر قسم کی معاونت کے لیے تیار ہیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ قانون سازی مکمل ہوتے ہی حلقہ بندیوں کا عمل شروع کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بلدیاتی انتخابات چیف الیکشن کمشنر الیکشن کمیشن صوبائی حکومت نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
بنگلہ دیش: حسینہ حکومت کا تختہ الٹنے والے طالبعلم رہنما نئی سیاسی جماعت بنانے کیلئے تیار
بنگلہ دیش: حسینہ حکومت کا تختہ الٹنے والے طالبعلم رہنما نئی سیاسی جماعت بنانے کیلئے تیار WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز
ڈھاکہ (آئی پی ایس )بنگلہ دیش میں گزشتہ سال اگست میں سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ الٹنے والے طالب علم رہنما ناہید اسلام نے اپنی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کرلیا۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمنیشن (ایس اے ڈی) نامی طلبہ تنظیم نے سرکاری شعبے میں ملازمتوں کے کوٹے کے تنازع پر مظاہروں کی ابتدا کی تھی جو کہ جلد ہی ملک گیر بغاوت میں تبدیل ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں حسینہ واجد کو اگست میں اقتدار چھوڑ کر بنگلہ دیش فرار ہونا پڑ گیا تھا۔
معاملے سے آگاہ ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ طلبہ تنظیم بدھ کو ممکنہ طور پر ایک تقریب کے دوران نئی پارٹی شروع کرنے کے منصوبوں کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد کے جانے کے بعد بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کا چارج سنبھالنے والے طالبعلم رہنما اور مشیر ناہید اسلام کنوینر کی حیثیت سے پارٹی کی قیادت کریں گے۔
ناہید اسلام عبوری حکومت میں طلبہ کے مفادات کی وکالت کرنے والی اہم شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔توقع ہے کہ وہ نئی سیاسی جماعت کی قیادت پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے مشیر کے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے، ناہید اسلام نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا ہے کہ انتخابات 2025 کے آخر تک منعقد ہوسکتے ہیں اور بہت سے سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نوجوانوں کی قیادت والی جماعت ملک کے سیاسی منظر نامے کو نمایاں طور پر نئی شکل دے سکتی ہے۔
محمد یونس نے واضح کیا ہے کہ انہیں الیکشن میں حصہ لینے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، محمد یونس کے دفتر نے فوری طور پر نئی جماعت کے حوالے سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔بنگلہ دیش کئی ہفتے جاری رہنے والے مظاہروں کے نتیجے میں سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے ملک چھوڑنے کے بعد سے سیاسی بے چینی کا شکار ہے۔واضح رہے کہ سابقہ حکومت کے خلاف ملک گیر مظاہروں میں ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے رواں ماہ کہا تھا کہ حسینہ واجد کی سابق حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے عہدیداروں نے بغاوت کے دوران مظاہرین کے خلاف منظم طریقے سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا۔