Nawaiwaqt:
2025-02-26@17:15:17 GMT

پاک بنگلادیش تعلقات, دو طرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

پاک بنگلادیش تعلقات, دو طرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ

پاکستان نے سفارتکاری کے محاذ پر بنگلادیش کے ساتھ تعلقات کو بحال کرتے ہوئے دو طرفہ تجارت کو ایک بلین ڈالر تک پہنچادیا۔پاکستان نے سفارتکاری کے محاذ پر اہم کامیابی حاصل کی ہے جب کہ پاکستان نے 15 سال بعد 26 ہزار ٹن چاول برآمد کیا ہے اور مزید ترسیل ابھی ہونا باقی ہے۔پاکستانی کپاس، چینی اور ٹیکسٹائل کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جب کہ بنگلادیش کے فائبر (جوٹ)، فارما اور گارمنٹس کی ڈیمانڈ پاکستان میں بڑھتی جارہی ہے۔ براہ راست پروازیں اور آن لائن ویزا اس کو تقویت بخش رہے ہیں۔بنگلادیش کی نئی قیادت کا جھکاؤ پاکستان کی طرف نظر آتا ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ایس آئی ایف سی کے اسٹریٹجک وژن سے چلنے والی یہ تبدیلی نئی اقتصادی راہیں کھول رہی ہے جو خطے میں بھارت کے اثر کو بھی کم کررہا ہے۔چین کے ساتھ مل کر یہ سہ فریقی تعاون بھارت کے لیے ایک دھچکا ہے جب کہ گوادر پورٹ اور سی پیک کی توسیع اور دفاعی تعلقات جنوبی ایشیا کی جغرافیائی سیاست کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ ان تمام اقدام سے جنوبی ایشیا کی جغرافیائی سیاست میں پاکستان کا کردار مزید مستحکم ہوتا جارہا ہے جو کہ بھارت کا مقابلہ کرتے ہوئے اس کی گھبراہٹ میں مزید اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ تجارت اور رابطوں کو آسان بنانے میں مصروف عمل

گوادرایئرپورٹ ابھی تک اگرچہ مصروف ترین ایئرپورٹ نہیں ہے لیکن بحیرہ عرب کے ساتھ اپنے تذویراتی محل وقوع کی وجہ سے تجارت اوررابطوں کو آسان بنانے میں اہم کردارادا کررہا ہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری یعنی سی پیک کے گیٹ وے کے طور پر گوادرایئرپورٹ علاقائی اوربین الاقوامی تجارت کے فروغ اور پاکستان کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے کا باعث ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں خاص بات کیا ہے؟

ماہرین کے مطابق گوادر ایئرپورٹ کے ذریعے کاروبار، سرمایہ کاروں اورسیاحوں تک رسائی کو بہتربناتے ہوئے گوادرشہرکی اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ اسےایک اہم تجارتی اورلاجسٹک مرکزمیں تبدیل کرنے میں معاون ثابت ہورہا ہے۔

نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے فعال ہونے سمیت گوادر شہر میں جاری ترقی کے ساتھ، یہ علاقائی ہوابازی کا ایک اہم اسٹیک ہولڈر بننے کے لیے تیار ہے، جس سے اقتصادی مواقع اورروابط کو مزید فروغ ملے گا۔

مزید پڑھیں:نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہلی پرواز لینڈ کر گئی، وزیر دفاع خواجہ آصف نے مسافروں کا استقبال کیا

ایوی ایشن ماہرین کے مطابق ہرایئرپورٹ راتوں رات شکاگو ایئرپورٹ نہیں بن جاتا، ہرایئرپورٹ کا مقصد ہوائی جہازوں اور مسافروں سے بھرجانا نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے نئے بین الاقوامی ایئرپورٹ نے رواں برس کے اوائل میں باقاعدہ اپنے آپریشنز کا آغاز کردیا تھا، جب اس نو تعمیر ایئرپورٹ سے 10 جنوری کو پہلی پرواز مسقط کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں:نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پروازوں کا آغاز، ایئرپورٹ پر کون سی سہولیات دستیاب ہیں؟

نیو گوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیراوراسے فعال بنانا حکومت پاکستان کے چند بڑے منصوبوں میں سے ایک تھا، اس ایئرپورٹ کی تعمیر کا کام 2019 میں شروع کیا گیا تاہم گزشتہ برس نیو گوادر ایئر پورٹ کا ورچوئل افتتاح چینی وزیراعظم لی چیانگ اوروزیراعظم شہباز شریف نے کیا تھا۔

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے حکام کے مطابق نیو گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ تمام جدید سہولیات سے آراستہ ہے جس کی تعمیر پر 55 ارب روپے کی لاگت آئی ہے۔

مزید پڑھیں:نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکنیکی قبولیت کی دستاویزات کا تبادلہ

پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی کے مطابق نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہے جس کا رقبہ 4,300 ایکڑ پر محیط ہے جبکہ یہاں رن وے کی لمبائی 12000 فٹ سے زائد ہے۔

اس رن وے پر 4 سے 5 سو مسافروں کی گنجائش رکھنے والے ایئر بس 380 جہاز کی لینڈنگ ہوسکتی ہے۔ ایئرپورٹ کی ٹرمینل بلڈنگ کا رقبہ 14,000 مربع میٹر ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کی یادداشتوں پر دستخط، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے مطابق نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں کارگو کمپلیکس کی ابتدائی گنجائش 30,000 ٹن، کولڈ اسٹوریج اور گودام کی سہولیات کے ساتھ موجود ہے جبکہ ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور کا رقبہ 1,200 مربع میٹر اور اونچائی 42 میٹر ہے۔

گوادر کا نیا ایئرپورٹ کیوں اہم ہے؟

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے مطابق یہ ایئرپورٹ اپنے اسٹریٹجک محل وقوع اور بڑھتی ہوئی اقتصادی اہمیت کو بروئے کار لاتے ہوئے اہم عالمی اور علاقائی مقامات کے ساتھ متحرک روابط قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ ایئرپورٹ اندرون ملک پروازوں اور بین الاقوامی آپریشنز دونوں کے لیے موزوں ہے جو ایئرلائنز کے لیے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک مثالی مرکز ہے۔ یہ ایئرپورٹ اسلام آباد جیسے اہم اندرونِ ملک مراکز اور مسقط اور چین میں شنگانگ جیسے علاقائی مقامات کے ساتھ براہِ راست رابطے کا ذریعہ بنے گا۔

مزید پڑھیں: گوادر کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ چین-پاکستان عظیم دوستی کی نمایاں مثال ہے، وزیراعظم شہباز شریف

اس کے ساتھ ساتھ اس ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے بڑی عالمی منڈیوں، جیسے متحدہ عرب امارات، یورپ، مشرقِ بعید، وسطی ایشیا، اورافریقہ کے لیے پروازوں کے امکانات بھی روشن ہو جائیں گے۔ یہ نہ صرف مسافروں کی نقل مکانی بلکہ کاروباری مواقع بھی پیدا کرے گا۔

نیو گوادرایئرپورٹ کے ذریعے سمندری خوراک، معدنیات، اور دیگر سامان کی برآمدات کو چین، عمان، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، یورپ اوردیگرمقامات تک بھی پہنچایا جاسکے گا، جو قیمتی زرمبادلہ کمانے کا باعث بنے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیک ہولڈر بحیرہ عرب پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی تجارت تذویراتی محل وقوع ٹرمینل بلڈنگ رن وے شہباز شریف لینڈنگ نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ ورچوئل افتتاح

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 50 برس بعد براہِ راست تجارت بحال
  • وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ ازبکستان‘تجارت، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے معاہدوں کا امکان
  • تجارتی تعلقات میں توسیع؛ ایران کی کاروباری ویزا فیس میں کمی کی یقین دہانی
  • بھارت کیخلاف پاکستانی کھلاڑی کس ڈر سے آؤٹ ہوئے؟ سابق آسٹریلوی کپتان نے بتادیا
  • چیمپئنز ٹرافی، بنگلادیش کا نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 237 رنز کا ہدف
  • نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ تجارت اور رابطوں کو آسان بنانے میں مصروف عمل
  • پاک سعودی تجارتی تعلقات مزید مضبوط؛ حجم 700 ملین ڈالر تک پہنچ گیا
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سرکاری سطح پر براہ راست تجارت بحال
  • ٹرمپ کا دل کون جیتے گا: پاکستان یا بھارت ؟