اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی نے کراچی کے منصوبوں سے متعلق ناز بلوچ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سید عبدالقادر گیلانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی کا اجلاس ہوا۔ سی پیک اور نان سی پیک منصوبوں میں ہلاکتوں یا زخمیوں کے لیے معاوضے پروزارت داخلہ نے بریفنگ دی۔

وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ سی پیک سے متعلق معاوضہ کی معلومات وزارت دفاع دیکھتی ہے، نان سی پیک منصوبوں پر بھی چینی کام کر رہے ہیں، نان سی پیک منصوبوں کے معاملات کو نیکٹا دیکھتا ہے۔

کمیٹی رکن داوڑ خان کنڈی کا کہنا تھا کہ این اے 50 کو موٹروے ہونا چاہیے، یہ منصوبہ بہت اہم ہے، اسے سی پیک میں شامل کیا جائے۔

سیکرٹری منصوبہ بندی بولے ہمارے لئے سب سے بڑا مسئلہ فنڈنگ ہے، سی پیک میں این 50 شامل ہو بھی جائے تو ہمیں بھی فنڈنگ رکھنا ہو گی۔

رکن کمیٹی طاہر اقبال نے کہا کہ گوادر پورٹ مکمل فنکشنل کیوں نہیں؟ یہ بتایا جائے کہ کیا گوادر بندر گاہ کو روڈ نیٹ ورک کا مسئلہ ہے۔

چیئرمین این ایچ کا کہنا تھا کہ گوادر سے خنجراب تک مکمل طور پر روڈ نیٹ ورک موجود ہے، سکھرحیدر آباد موٹروے پرچین کے ساتھ ساتھ یو اے ای سے بھی بات کر رہے ہیں، سکھر حیدر آباد کے لیے آذر بائیجان سے بھی بات چیت جاری ہے، سکھر حیدر آباد کے ایک سے دو سیکشنز کے لیے اسلامی ترقیاتی بنک نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

رکن کمیٹی ناز بلوچ نے کہا کہ ابھی تک کراچی تک موٹروے کے لیے باتیں سنائی جا رہی ہیں، کب تک یہ چلتا رہے گا، کراچی کی سڑکیں ڈمپرخراب کررہی ہیں، کراچی میں ڈمپرز کے ٹکرانے سے ڈیڑھ سو سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

ناز بلوچ نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی کے کاغذوں میں کراچی پیرس جیسا بتایا جارہا ہے، واٹرسپلائی سمیت کراچی کے اربوں روپے کے منصوبے صرف کاغذوں میں ہیں زمین پر کچھ نہیں۔

قائمہ کمیٹی نے کراچی کے منصوبوں سے متعلق ناز بلوچ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی کراچی کے ناز بلوچ سی پیک کے لیے

پڑھیں:

ملک میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کا انکشاف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملک میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کا انکشاف ہے جب کہ قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے معاملہ قومی اسمبلی کو بھیجنے کا فیصلہ  کیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مزدوروں کی کم سے کم اجرت کی ادائیگی کا معاملہ زیر بحث آیا اور معاملے  پر طویل بحث ہوئی، اراکین پھٹ پھڑے۔

رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ کی جانب سے معاملہ قائمہ کمیٹی میں لایا گیا، قائمہ کمیٹی نے حکومتی طے کردہ اجرت پر عملدرآمد نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

رمضان المبارک میں سکول کتنے وقت کیلئے کھلیں گے؟اعلان ہو گیا

اراکین کمیٹی نے کہا کہ ملک میں ٹھیکدار نظام قائم ہے جس کا جو دل کرتا ہے کر رہا ہے، حکومت نے فنانس بل میں طے کیا یہاں روز معاملہ اٹھایا جاتا ہے، ایکسپورٹس پروسیس زون سے لے کر ہر ادارے میں طے کردہ اجرت میسر نہیں، پارلیمنٹ ہر ادارے میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

اجلاس کے دوران کمیٹی اجلاس میں آغا رفیع اللہ اور سیکریٹری صنعت و پیداوار کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا،آغا رفیع اللہ  نے معاملے پر فوری کمیٹی کی جانب سے تجاویز اور فیصلے کا مطالبہ کیا۔

چئیر مین کمیٹی  نے کہا کہ ہمارے اختیارات ضرور ہیں لیکن یہ معاملہ کسی ایک ادراے کا نہیں پورے ملک کا ہے۔

پاکستان بار کونسل کے نمائندہ اختر حسین جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی

قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے کم سے کم اجرت کا معاملہ قومی اسمبلی کو ریفر کر دیا اور کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اس پر کیا فیصلہ کرتے ہیں کیں عملدرآمد نہیں ہوتا فیصلہ کریں۔

آغا رفیع اللہ نے کہا کہ کمیٹی منٹس میں لکھ دے کہ اختیارات میں کچھ نہیں، اس لیے ریفر کر رہے ہیں،

 
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • قائمہ کمیٹی کا اجلاس، سی پیک منصوبوں پر بریفنگ
  • حکومت کا ڈیجیٹل کرنسی کی پالیسی سازی کیلئے نیشنل کرپٹو کونسل بنانے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کی نجکاری کیلئے مقرر مالیاتی مشیر کو سوا ارب روپے دیے جانے کا انکشاف
  • اپوزیشن اتحاد کا اسلام آباد میں بڑی بیٹھک کا فیصلہ
  • سینیٹ قائمہ کمیٹی: چولستان کو 211 ارب جاری ہوسکتے ہیں مگر کراچی کو پانی دینے کیلئے فنڈز نہیں
  • قائمہ کمیٹی اجلاس: ناز بلوچ نے کےالیکٹرک کے کنسلٹنٹس کے ذریعے رابطوں کا معاملہ اٹھادیا
  • اپوزیشن کا 26 اور 27 فروری کو اسلام آباد میں بڑی بیٹھک کا فیصلہ
  • کے الیکٹرک کا مختلف امور پر کنسلٹنٹس کی مدد سے اراکین پارلیمنٹ سے رابطوں کا انکشاف
  • ملک میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کا انکشاف