اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے جلد قانونی سازی مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے ریمارکس دیے کہ آئین کے تحت الیکشن کمیشن وفاق اور صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا پابند ہے، بروقت بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبوں کی ذمہ داری ہے تاہم بدقسمتی ہے کہ کوئی بھی صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار نہیں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم جب بھی بلدیاتی الیکشن کی تیاری کرتے ہیں صوبائی حکومتیں قوانین میں تبدیلیاں کردیتی ہیں، جس سے الیکشن کمیشن کو سارا کام دوبارہ شروع کرنا پڑتا ہے، صوبائی حکومتوں نے مختلف اوقات میں 5 مرتبہ بلدیاتی الیکشن قوانین میں ترامیم کیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت قانون سازی کا عمل جلد مکمل کرے تاکہ بلدیاتی انتخابات کا فوری انعقاد یقینی بنایا جاسکے، 3 صوبوں، کنٹونمنٹس میں انتہائی جہدوجہد کے بعد بلدیاتی انتخابات کروانے میں کامیاب ہوئے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن

پڑھیں:

بنگلہ دیش : حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ اُلٹنے والے طلبہ کا سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

بنگلہ دیش میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ اُلٹنے والے طلبہ نے عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کردیا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی  کے مطابق سٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمینیشن نامی طلبا تنظم کے ممبران عبوری حکومت میں شامل ہیں جن میں ناہید اسلام ٹیلی کام کی وزارت، آصف محمود وزارت کھیل میں اور محفوظ عالم خصوصی مشیر ہیں۔
پیر کو گروپ کے ایک اہم رہنما سرجیس عالم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’نئی سیاسی جماعت ملک اور اس کے شہریوں کے مفادات کو کسی بھی فرد، جماعت یا گروہ کے مفادات پر ترجیح دے گی۔تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد ذات پات یا مذہب سے قطع نظر ہمارے ساتھ پارلیمنٹ میں شامل ہوں گے جو عوام کی امنگوں کی علامت ہے۔
طلبا نے کہا کہ وہ جمعے کو پارٹی کے نام کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے ایک ہم خیال گروپ جاتیہ ناگرک کمیٹی کے کارکنوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی جو ان کی جماعت میں شامل ہوگی۔
کمیٹی کے رکن اختر حسین نے کہا کہ ’عوام ہم سے بدعنوانی پر قابو پانے، سب کے لیے مواقع پیدا کرنے، احتساب کو یقینی بنانے، اور بلا تفریق عزت و احترام کو برقرار رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔‘
عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نے کہا   کہ عام انتخابات 2025 کے آخر میں یا 2026 کے شروع میں ہوں گے۔
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے انتخابات میں غالب آنے کی توقع ہے۔
بی این پی کے سیکریٹری جنرل مرزا فخر الاسلام عالمگیر نے کہا  کہ وہ طلبا کی پارٹی کا استقبال کریں گے۔
انہوں نے رواں ماہ کہا تھا کہ ’اگر وہ حکومت میں رہتے ہوئے پارٹی بناتے ہیں تو اس ملک کے عوام اسے قبول نہیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بدقسمتی سے کوئی بھی صوبائی حکومت انتخابات کیلئے تیار نہیں، چیف الیکشن کمشنر
  • حسن بھون ایڈووکیٹ جوڈیشل کمیشن کے رکن بن گئے
  • بلدیاتی انتخابات میں تاخیر؛ پنجاب حکومت کی جلد قانون سازی کی یقین دہانی
  • اطلاعات کے حصول کا حق
  • حکومت کا ڈیجیٹل کرنسی کی پالیسی سازی کیلئے نیشنل کرپٹو کونسل بنانے کا فیصلہ
  • جرمنی میں انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ جاری
  • بنگلہ دیش : حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ اُلٹنے والے طلبہ کا سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
  • قیدیوں کے حقوق اور بحالی کو یقینی بنانے کیلیے جامع پالیسی بنائی جائے، چیف جسٹس کی ہدایت
  • جرمن الیکشن میں قدامت پسندوں کی جیت، اے ایف ڈی دوسرے نمبر پر