ٹرمپ نے مستقبل کے غزہ پر اے آئی ویڈیو جاری کردی، سوشل میڈیا پر ہنگامہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 'ٹرمپ غزہ' کے عنوان سے ایک اے آئی جنریٹڈ ویڈیو شیئر کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، حتیٰ کہ ان کے اپنے حامیوں نے بھی اس اقدام کی مذمت کی۔
ویڈیو میں غزہ کو Beach Resort میں تبدیل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جہاں ایلون مسک ساحل پر بیٹھے کچھ کھا رہے ہیں اور نوٹ برس رہے ہیں۔
ویڈیو میں نائٹ کلبز، پارٹیوں اور ہوٹلوں کی تصاویر دکھائی گئی ہیں، جبکہ ایک عظیم الجثہ سنہری مجسمہ ٹرمپ کے ’نجات دہندہ‘ ہونے کا تاثر دیتا ہے۔
’ٹرمپ غزہ’ کے نام سے ایک ہوٹل، بچوں کے ہاتھ میں ٹرمپ کے چہرے والے سنہری غبارے، اور دکانوں میں ٹرمپ کے سنہری مجسمے بھی ویڈیو کا حصہ ہیں۔
حیران کن طور پر ویڈیو میں داڑھی والی رقاصائیں بھی نظر آتی ہیں، جو خود ٹرمپ کی اینٹی-ٹرانس پالیسیوں کے بالکل برعکس ہے۔
صارفین نے ویڈیو کو "گھناؤنا اور شرمناک" قرار دیا۔ ایک انسٹاگرام صارف نے لکھا: "غزہ فلسطینیوں کا ہے، ٹرمپ کی خیالی جنت نہیں‘‘۔
View this post on InstagramA post shared by President Donald J.
سوشل میڈیا صارفین نے اسے نازی نظریے کی علامت قرار دیا اور فلسطینیوں کے قتل عام کے دوران اس طرح کی مضحکہ خیز پروپیگنڈہ ویڈیو کو سنگدلی سے تعبیر کیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین 2 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دے گا: احسن اقبال
شکر گڑھ (نامہ نگار) وفاقی وزیر احسن اقبال نے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج شکر گڑھ میں تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والا وقت آئی ٹی کی تعلیم سے جڑا ہے۔ ہم نوجوانوں کو چھ چھ ماہ کے آئی ٹی کورسز سکھانے جا رہے ہیں۔ خواتین گھر بیٹھ کر لاکھوں کما سکتی ہیں۔ وزیر اعظم پروگرام کے تحت 2 لاکھ نوجوانوں کو چائنہ آئی ٹی تعلیم دے گا۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی تعلیم سے ملکی ترقی میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ نوجوان کو سوشل میڈیا سے گمراہ کیا جا سکتا ہے۔ ایک نوجوان کی میرے سے کوئی دشمنی نہیں تھی مگر اس نے سوشل میڈیا کی پوسٹوں سے متاثر ہوکر میری جان لینے کی کوشش کی۔ نوجوان نے مجھے جو گولی ماری وہ نفرت کی گولی تھی جو آج بھی میرے جسم میں ہے۔ کچھ جماعتیں ہیں جو کہتی ہیں کہ ہمیں ووٹ دوگے تو جنت میں جاؤ گے، ان کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ رمضان میں ہمیں ریفریشر کورس کرنا ہے۔ آج ہم نے قرآن مجید سے تعلق توڑ دیا ہے، قرآنی تعلیم سے ہم سوشل میڈیا کے بہکاوے سے بچ سکتے ہیں۔ ہمارے پاس دنگا فساد اور گالم گلوچ کرنے والوں کی کمی نہیں ہے۔