وزارت داخلہ کو دی گئی ضمنی گرانٹ کی قومی اسمبلی سے منظوری نہ لینے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) میں وزارت داخلہ کو دی جانے والی ضمنی گرانٹ کی قومی اسمبلی سے منظوری نہ لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پی اے سی اجلاس میں وزارت داخلہ کی آڈٹ رپورٹ 24-2023 زیر غور آئی۔
وزارت داخلہ کے اکاؤنٹس کے جائزے کے دوران پی اے سی وزارت خزانہ کی نمائندے کے جواب سے غیر مطمئن نظر آئے جس پر پی اے سی نے فوری طور پر سیکرٹری خزانہ کو طلب کر لیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارت داخلہ کی 3 ارب گرانٹ لیپس ہونے پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔ نوید قمر نے کہا کہ اگر رقم کی ضرورت نہیں ہوتی تو قومی اسمبلی کا وقت کیوں ضائع کرتے ہیں۔
اجلاس میں گن اینڈ کنٹری کلب کی طرف سے بغیر لائسنس کے اسلحہ اور گولہ بارود رکھنے کا آڈٹ پیرا بھی زیر غور آیا۔
سید حسین طارق نے کہا کہ ایک حکومتی ادارہ بغیر لائسنس کیسے اسلحہ خرید رہا ہے، بغیر لائسنس کے انہوں نے ہتھیار خرید کر رکھے ہوئے ہیں۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ یہ کلب تو وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ماتحت آنے کو تیار ہی نہیں تھا، اس معاملے پر ایک ماہ میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ جمع کرائیں۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ بھی لیا گیا۔
آڈٹ بریف میں بتایا گیا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ نے غیر مجاز طور پر میسرز اسپورٹس ان پاکستان کو ایک کروڑ 38 لاکھ روپے گرانٹ کی پیشگی رقم دی۔
سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ نے کہا کہ ہم رقم بھی واپس لیں گے اور ایکشن بھی لیں گے۔ چیئرمین کمیٹی ن ےکہا کہ 15 دن میں ریکوری کریں اور کمیٹی کو بتائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزارت داخلہ نے کہا کہ پی اے سی
پڑھیں:
بین الصوبائی چیک پوسٹوں اور ڈرون سرویلنس پر کام ہورہا ہے، وزیر قانون پنجاب ملک صہیب احمد بھرتھ
صوبائی وزیر قانون ملک صہیب احمد بھرتھ کی زیر صدارت انسداد دہشتگردی و ہارڈنڈ دی اسٹیٹ کمیٹی کا محکمہ داخلہ میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اس موقع پر سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے اجلاس کو امن و امان کی صورتحال بارے بریفنگ دی جبکہ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی پنجاب چوہدری سلطان، سی ٹی ڈی، سیف سٹی، ایس پی یو، ایکسائز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا اور صوبائی وزیر کو صوبے میں قیام امن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
سی ٹی ڈی پنجاب نے صوبہ کے بارڈر ایریا اضلاع کی سیکیورٹی پر بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سال 2024، 25 میں 454 مقدمات کا اندراج کیا، 488 ملزمان کو چالان، 226 کو سزائیں دلوائی گئیں، پنجاب بھر میں 15776 کومبنگ آپریشنز کیے گئے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے پر 3 مقدمات و ملزمان کو سزائیں دلوائی گئیں، اجلاس کو چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ سرویلنس کے لیے سیف سٹی 15 اضلاع میں کیمروں کی تنصیب مکمل کر چکی ہے اور فیز 2 میں 19 اضلاع میں کیمروں کی تنصیب رواں سال دسمبر تک مکمل ہو گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گداگر مافیا کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
صوبائی وزیر قانون نے اجلاس میں کہا کہ قیام امن کے لیے بین الصوبائی چیک پوسٹوں کی تعمیر پر کام جاری ہے، 31 فیصد تعمیراتی کام کو مکمل کر لیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ڈرون سرویلنس اور سی ٹی ڈی کو جدید اسلحہ و ٹیکنالوجی کی فراہمی پر کام ہو رہا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید اسلحہ و ٹیکنالوجی سے لیس کر رہے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں امن و امان کے قیام کے لیے متحرک ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب صوبے میں قیام امن کے لیے دن رات کام کررہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
malik sohaib ahmad bharath اسلحہ امن و امان سی ٹی ڈی ملک صہیب احمد بھرتھ وزیر قانون