گورنر خیبرپختونخوا نے صوبائی حکومت کیخلاف احتجاج کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پشاور:گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا اور ساتھ ہی وفاق سے خیبرپختونخوا کو پانی کا حصہ نہ دینے کی شکایت کردی۔
پشاور ہائیکورٹ بار روم میں وکلا سے خطاب میں گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عید کے بعد دھرنے بھی ہونگیں اور دمادمست قلندر بھی ہوگا، بھر ہم بتائیں گے کہ صوبائی حکومت کسانو ملازمین اور بلدیاتی نمائندوں کو کیسے حق نہیں دیتی، ہم ان کو رلائیں گیں اور ان سے اپنا حق بھی لیں گیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں کو اکھٹا کرنے سے پہلے اپنی جماعت کے اندر اتحاد پیدا کرلے، صوبے میں بد انتظامی اور کرپشن کی انتہا ہے، ملازمتوں اور ٹی ایم ایز کی خرید و فروخت کو پہلے ٹھیک کریں، یہ انجمن فارغان ہیں،انکو کرنے دیں جو کرتے ہیں۔
گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں آج پہلی دفعہ بار سے خطاب کر رہا ہوں، میرے کئی فیملی ممبرز کا ججز اور وکلا برادری سے تعلق ہے، آج فخر ہے کہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لیے قربانی دی اور ملک کو آئین دیا، 18 ویں ترمیم پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پاس کرائی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں پانی کے شیئر کا حصہ نہیں ملا، صوبے میں امن و امان کی صورت حال خراب ہے، دن دیہاڑے ایک گروپ کسی کو بھی اُٹھا لیتا ہے، شہریوں کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، کرم اور ضم اضلاع کے حالات دن بدن بتر ہو رہے ہیں، سیاسی اختلافات بھلا کر صوبے کے لئے کام کرنا ہو گا، ہم صوبے کی کامیابی اور ترقی چاہتے ہیں، سب سے سستی بجلی ہمارے صوبے میں پیدا ہو رہی ہے، سب سے بڑا ڈیم ہمارے صوبے میں ہے، بجلی اور گیس کی پیداوار ہمارے صوبے میں ہو رہی ہے لیکن سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ بھی یہاں ہو رہی ہے، 2009 کے بعد صوبے میں این ایف سی ایوارڈ نہ ہو سکا۔
گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ افغانستان کو چند سالوں میں ایک سوپر پاور طاقت فتح کرتا ہے، جب افغانستان اسلحہ وہاں چھوڑ جاتا ہے تو وہ اسلحہ ہماری فورسز پر استعمال کیا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں، بارڈر کھلنے سے بہت سارے کاروبار بہتر ہو جائیں گے، ہمارے صوبے میں بہت سارے وسائل موجود ہیں، گورنر ہاؤس کے دروازے وکلا کے لیے کھلے ہیں، وزیر اعظم کو کہا ہے کہ خیبر پختونخوا بھی پاکستان کا حصہ ہے یہاں کا بھی دورہ کریں، وزیر اعظم یہاں آکر ہماری مشکلات دیکھیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پشاور، جماعت اسلامی کیجانب سے اسرائیل کیخلاف بھرپور احتجاج
جماعت اسلامی پشاور کے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کو وحشیانہ بمباری کے زریعے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن کی کال پر ملک بھر کی طرح صوبائی دارلخلافہ پشاور میں بھی غزہ کے مظلومین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے بھرپور احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم پر شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ۔پشاور کے معروف تجارتی مرکز خیبربازار میں پاکستان بزنس فورم کے تحت غزہ کے مظلومین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ریلی نکالی گئی اور کابلی چوک میں احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا، جس سے جماعت اسلامی کے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ، بزنس فورم کے صدر خالد گل مہمند، انجمن تاجران خیبربازار کے صدر خالد محمود اور پریس مارکیٹ کے مشتاق خلیل سمیت دیگر تاجروں نے خطاب کیا۔ پشاور کی جدید بستی حیات آباد میں نماز جمعہ کے بعد مختلف مساجد سے مقامی علماء کی قیادت میں مظاہرین نے گول چوک حیات آباد میں بڑے احتجاجی جلسے کی صورت اختیار کی۔ جس سے ممتاز عالم دین اور جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل، شیخ القرآن مولانا حسن جان اور دیگر مقررین نے غزہ میں اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم کے خلاف اقوام عالم کی خاموشی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
جماعت اسلامی کے صوبائی مرکز اسلامی میں بھی نماز جمعہ کے بعد سابق رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکالا گیا جبکہ جامع مسجد سکندرٹاون پشاور سے بھی نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس کی قیادت جماعت اسلامی کے ضلعی جنرل سیکرٹری خالد وقاص نے کی۔ جماعت اسلامی پشاور کے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کو وحشیانہ بمباری کے زریعے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ڈیڑھ سالہ وحشیانہ مظالم کے بعد حماس کے ساتھ اپنے قیدیوں کی رہائی کے لئے جنگ بندی کا معاہدہ کیا لیکن جیسے ہی اسرائیلی قیدیوں کو رہائی ملی تو اسرائیل نے سیزفائر کے تمام قوانین اور معاہدے کو پیروں تلے روندتے ہوئے غزہ پر پھر سے بمباری کا نیا سلسلہ شروع کیا، جس سے اب تک مزید سینکڑوں بے گناہ بچوں اور خواتین کو شہید کیا گیا ہے۔