تائیوان کی علیحدگی پسندوں کے اشتعال انگیز اقدامات پر سختی سے ضرب لگانا ضروری ہے، وانگ حو نینگ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بیجنگ: 2025 تائیوان ورک کانفرنس بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ بدھ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے چیئرمین وانگ حو نینگ نے کانفرنس میں شرکت کی اور تقریر کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں تائیوان امور کے حوالے سے جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ کے اہم بیانات اور نئے دور میں پارٹی کی تائیوان کے مسئلے کو حل کرنے کی مجموعی حکمت عملی پر عمل درآمد کرتے ہوئے مادر وطن کی وحدت کے عظیم نصب العین کو غیر متزلزل طور پر آگے بڑھانا ہوگا۔ وانگ حو نینگ نے کہا کہ ایک چین کے اصول اور ‘سنہ92 کے اتفاق رائے پر عمل پیرا رہتے ہوئے تائیوان کے ہم وطنوں کو متحد کرنا ہوگا۔جزیرہ تائیوان پر محب وطن اتحاد کی قوتوں کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے “تائیوان کی علیحدگی”پسندوں کے اشتعال انگیز اقدامات پر سختی سے ضرب لگانا اور مادر وطن کی وحدت کے عمومی رجحان کو تشکیل دینا ضروری ہے۔یہ ضروری ہے کہ آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے درمیان تبادلوں اور تعاون کو فروغ دیا جائے، مین لینڈ میں تائیوان کے تاجروں اور کاروباری اداروں کی ترقی کی حمایت کی جائے، آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے درمیان انضمام اور ترقی کو فروغ دیتے ہوئے تائیوان کے ہم وطنوں کے ساتھ چینی طرز کی جدیدکاری کے مواقع اور ثمرات کا اشتراک کیا جائے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تائیوان کے
پڑھیں:
انسانی حقوق کے بہانے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کی جائے، چینی وزیر خارجہ
اقوام متحدہ :چین کے وزیر خا رجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے اہم تصور اور گلوبل ڈیولپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو، گلوبل سولائزیشن انیشیٹو پیش کئے ہیں ۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58ویں اعلیٰ سطح اجلاس سے ویڈ یو لنک کے ذ ریعے خطاب میں منگل کے روز وانگ نے کہا کہ چینی صدر نے دنیا کو چینی حل پیش کیا ہے۔ ہم مختلف ممالک کے ساتھ مل کر صحیح انسانی حقوق کے نظریہ پر قائم رہتے ہوئے عالمی انسانی حقوق کے نظم و نسق میں اصلاحات اور بہتری لانے کے لیے کوشش کریں گے۔ پہلا، ابتدائی مشن کو یاد رکھنا ہے۔ عوام کو مرکز میں رکھتے ہوئے، عوام کے لیے ترقی، عوام پر انحصار کرتے ہوئے ترقی، اور ترقی کے ثمرات کو عوام میں بانٹنے سے عملدرآمد کیا جائے۔
انسانی حقوق کے بہانے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت، قومی خودمختاری، سلامتی اور عوام کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات اور اقدامات کی سختی سے مخالفت کی جائے۔دوسرا،عدل و انصاف کو برقرار رکھنا ہے۔ زندہ رہنے کے حق اور ترقی کے حق کو اولین بنیادی انسانی حقوق کے طور پر تسلیم کیا جائے، اور ملکی خودمختاری، سلامتی اور وقار کے تحفظ کی بنیاد میں فرد کے حقوق اور اجتماعی حقوق کا توازن برقرار رکھا جائے، اور سیاسی، معاشی، سماجی، ثقافتی، ماحولیاتی،تعلیمی سمیت تمام حقوق کو ہم آہنگی کے ساتھ بڑھایا جائے۔ انسانی حقوق کے معاملے میں دوہرے معیارات یا متعدد معیارات اپنانے والے رویوں اور بیانات کو سختی سے مسترد کیا جائے۔تیسرا، باہمی تبادلے اور باہمی سیکھنے پر قائم رہنا ہے۔ حقیقی کثیرالجہتی نظریے پر عمل کیا جائے، مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر تعمیری مکالمے اور تعاون کو فروغ دیا جائے، تاکہ منصفانہ، معقول اور جامع عالمی انسانی حقوق کے نظم و نسق کا نظام تعمیر کیا جا سکے۔ اپنے ماڈل اور ترجیحات کو دوسروں پر مسلط کرنے، انسانی حقوق کو سیاسی، آلہ کار اور ہتھیار بنانے کے اقدامات کو سختی سے مسترد کیا جائے۔