ایف بی آر میں انسانی مداخلت کم کرکے ٹیکنالوجی متعارف کرانے سے کرپشن کم ہوگی، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چیمبر آف کامرس پشاور کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر میں انسانی مداخلت کم کرکے ٹیکنالوجی متعارف کرانے سے کرپشن کم ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں ایف بی آر میں اعتماد اور شفافیت بحال کی جائے، کوئی یہ نہ کہے کہ میں ایف بی آر سے سے ڈیل کرنا نہیں چاہتا۔
یہ بھی پڑھیے: ہمیں اپنی معیشت کا ڈی این اے تبدیل کرنا ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں کہ ایف بی آر میں شفافیت لائی جائے، ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر سے نکالا ہے جو اب فنانس ڈویژن میں ہوگی تاکہ یہ نہیں ہو کہ ہر سال ٹیکس پالیسی میں تبدیلی لے آئے، ایف بی آر اب صرف ٹیکس محصولات تک محدود ہو۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس کی شرح اور بجلی کی زیادہ قیمتیں کاروباری حضرات کے مسائل ہیں، فنانسنگ قیمتوں کو الحمداللہ کم کردیا ہے، آئندہ بجٹ کے لیے تاجروں سے تجاویز لیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: وفاقی وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے کو خوشخبری سنادی
ان کا کہنا تھا کہ کوشش کررہے ہیں کہ اپنے اخراجات کم کریں، کچھ وزارتیں اور محکموں کو بند کررہے ہیں جبکہ کچھ اداروں کو ضم کررہے ہیں، اخراجات کم کرنے کے لیے یہ سب کرنا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف بی آر ٹیکس محمد اورنگزیب معیشت وزیر خزانہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر ٹیکس محمد اورنگزیب محمد اورنگزیب ایف بی ا ر میں کررہے ہیں
پڑھیں:
ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے‘۔
خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لئے روک دیا ہے۔
ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لئے ر±ک گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے‘۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا سٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لئے اہم ہیں‘۔
سنگاپور ایئرپورٹ سے پرفیوم چوری کرنے والی آسٹریلوی خاتون 2 سال بعد گرفتار
مزید :