پاکستان بزنس فورم کا تاجروں کیلئے بجٹ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پاکستان بزنس فورم نے حکومت سے تاجروں کے لیے بجٹ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا مطالبہ کردیا۔ چیف آرگنائزر پاکستان بزنس فورم احمد جواد نے حکومت سے تاجروں کے لیے بجٹ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تاجر دوست اسکیم کے مطلوبہ نتائج سامنے نہیں آسکے۔
پاکستان بزنس فورم کے رہنما نے کہا بڑے دکاندارپر ماہانہ 20 ہزار اور چھوٹے دکاندار پر10 ہزار روپے ٹیکس کی سفارش کی ہے جب کہ گاؤں اور چھوٹے قصبوں کےدکانداروں پر 5 ہزارفکسڈ ٹیکس نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اہداف پورے کرنے کے لیے فکسڈ ٹیکس کی وصولی بجلی بلوں سےکی جاسکتی ہے، فکسڈ ٹیکس دینے کے بعد تاجر سے کسی قسم کا مزید سوال نہ ہو۔پاکستان بزنس فورم نے مطالبہ کیا کہ اگر معیشت چلانی ہے تو بغیر دباؤ کے فکسڈ ٹیکس رجیم کو نافذ کیا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ڈیری کی صنعت کیلئے اچھی خبر، حکومت نے دودھ پر ٹیکس کے حوالے سے بڑی نیوز سنادی،جا نئے کیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے ڈیری ایسوسی ایشن کے اراکین کی ایک ٹیم سے ملاقات کی جس میں اس کے چند بنیادی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔ٹیم نے ڈیری سیکٹر کو متاثر کرنے والے کئی اہم مسائل کی طرف اشارہ کیا، لیکن اس نے دودھ پر ٹیکس لگانے پر بھرپور توجہ دی۔ وزیر نے زیر بحث مسائل کو سراہا اور کہا کہ دودھ ہر صارف کی ضرورت ہے اور اسے ٹیکس سے پاک ہونا چاہئے یا کم از کم نچلی سطح پر ٹیکس لگانا چاہئے۔
رانا تنویر حسین نے دودھ پر عائد ٹیکس کو کم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا اور ٹیم کو یقین دلایا کہ وہ مستقبل میں دودھ پر ٹیکس لگانے سے متعلق اچھی خبریں سنائیں گے۔وزیر نے مزید کہا کہ بہت سے دیہی کسان معاشی بقا کے لیے دودھ کی فروخت پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں اور یہ کہ ریاست ان کی آمدنی کی حفاظت کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ دیہی کسانوں کی مدد کرنا جو ڈیری کی پیداوار میں معاونت کرتے ہیں اور زرعی شعبے کی معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔وزارت ایک سیمینار منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد ڈیری کو درپیش مسائل کے قابل عمل حل پر تبادلہ خیال کرنا ہے، جس میں اسٹیک ہولڈرز کی ایک پوری رینج موجود ہے، تاکہ ڈیری سیکٹر کی پائیداری پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔