تنخواہوں میں اضافے پر پی ٹی آئی کا دہرا معیار کھل کر سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر پی ٹی آئی کا دہرا معیار کھل کر سامنے آ گیا۔ایوان بالا میں تنخواہیں بڑھنے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی جانب سے شور شرابہ کیا گیا لیکن اضافی تنخواہ لینے پر سب تیار ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکرٹری سینیٹ سید حسنین حیدر نے بتایا کہ کسی پی ٹی آئی سینیٹرنے تنخواہ میں اضافہ نہ لینے کے حوالے سے تاحال سینیٹ سیکرٹریٹ کو تحریری طور پر آگاہ نہیں کیا۔سید حسنین حیدر کا کہنا تھا سینیٹرز کو اضافہ شدہ تنخواہ کی ادائیگی ابھی شروع نہیں ہوئی، صدر مملکت نے تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے سے متعلق بل کی توثیق نہیں کی، صدر مملکت کی توثیق کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نوٹیفکیشن جاری کرے گا، اگر کوئی رکن اضافہ نہیں لینا چاہتا تو تحریری طور پر سینیٹ سیکرٹریٹ کو آگاہ کر دے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اس بار کی تنخواہ لیں اور کرکٹ کی جان چھوڑ دیں، شائقین قومی ٹیم پر برس پڑے
اس بار کی تنخواہ لیں اور کرکٹ کی جان چھوڑ دیں، شائقین قومی ٹیم پر برس پڑے WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
دبئی (سب نیوز)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025کے اہم میچ میں بھارت کے ہاتھوں پاکستان کرکٹ ٹیم کی 6وکٹوں سے شکست کے بعد شائقین شدید غصے میں ہیں اور قومی ٹیم کی کارکردگی اور کپتان محمد رضوان کی قیادت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ شائقین نے کھلاڑیوں کیلئے سخت الفاظ بھی استعمال کئے۔
اتوار کے روز دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے 241 رنز بنائے لیکن بھارت نے ویرات کوہلی کی نصف سنچری کی بدولت مطلوبہ ہدف 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔اس شکست کے بعد کراچی کے شائقین نے سوشل میڈیا اور سڑکوں پر اپنا غم و غصہ نکالا اور کہا اس ٹیم کے کھلاڑیوں کو چاہئے کہ اس بار کی تنخواہ لیں اور کرکٹ کی جان چھوڑ دیں جبکہ دوسرے نے تنقید کرتے ہوئے کہا پرچی کلچر اب بھی چل رہا ہے اور میرٹ پر کھلاڑیوں کی سلیکشن نہیں ہوتی۔
شائقین نے سابق کپتان بابر اعظم کو بھی نہیں بخشا اور ایک مداح نے طنزا کہا لوگ بابر کو کنگ کہتے ہیں، مگر پرفارمنس کنگ والی نہیں جبکہ دوسرے نے کہا بابر اعظم صرف چھوٹی ٹیموں کے خلاف اسکور کرتے ہیں اور بڑے میچوں میں ناکام ہو جاتے ہیں۔محمد رضوان کی کپتانی پر بھی تنقید کی گئی اور ان کے فیصلوں اور ٹیم کی حکمت عملی کو ناقص قرار دیا۔