Daily Ausaf:
2025-04-16@15:24:28 GMT

لٹی جو فصل بہاراں تو کیا دیکھا ؟

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

دجالی چینلز ، اور بے لگام سوشل میڈیا کی تباہ کاریاں پوری شدت سے جاری ہیں، روزنامہ اوصاف وہ واحد اخبار ہے کہ جس نے ملک میں بڑھتی ہوئی فحاشی وعریانی اور میڈیائی دجل و فریب کے خلاف نہ صرف یہ کہ آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی،بلکہ اکابر علماء کرام اور مذہبی جماعتوں کے قائدین کو بھی اس طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ،روزنامہ اوصاف کے چیف ایڈیٹر محترم مہتاب خان صاحب نے ’’میڈیا اور منبرکا کردار‘‘ سلوگن کے ساتھ اس دجل وفریب کاری اور فحاشی وعریانی کے سیلاب بلا کے سامنے بند باندھنے کی بڑی کوشش کی ، مگر!اے بسا کہ آرزو خاک شد،اب تو وزیر اعظم سے لے کر آرمی چیف تک ہر کوئی سوشل میڈیا کی بے لگامی سے تنگ ہی نہیں، بلکہ پریشان ہے اور حکومت اس بے لگامی کو روکنے کے لئے نت نئے قوانین بنا رہی ہے،کاش اے کاش، اگر 2016-17ء سے سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام ﷺ،آپ کے صحابہ واہل بیت رضوان اللہ علیہم اجمعین کی گستاخیاں کرنے والے شیطان ملعونوں کو بروقت قانون کے مطابق سزائیں دے دی جاتیں تو آج حکمرانوں ،سیاست دانوں ،علماء کرام سنجیدہ فکر انسانوں کو میڈیا کی ’’بے لگامی‘‘کا رونا نہ رونا پڑتا،مولانا عبد المنعم فائز نے بالکل درست لکھا کہ ڈاکٹر عبدالحی عارفی ؒنے حکم فرمایا،آپ دونوں بھائی جلسوں میں نہ جایا کریں۔ یہ حکم دیا گیا تھا حضرت مفتی محمد رفیع عثمانی اور مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم کو۔ ان حضرات کو جلسوں میں بلایا جاتا، اشتہارات میں نام شائع ہوتے اور دینی تقریبوں اور مجلسوں کی زینت بنایا جاتا۔
مفتی محمد رفیع عثمانی دامت برکاتہم فرماتے ہیں، کریں، تقریر نہ کریں۔ اب مختلف مدارس کا اصرار اور بے شمار چاہنے والے اصرار کرنے لگے۔ حضرت کی خدمت میں عرض کیا تو فرمایا، ان کو میرا نام لے دینا کہ اس نے منع کیا ہے۔ ریڈیو پاکستان کے منتظمین آئے کہ عرصہ سے آپ کی تقریر نہیں ہوئی۔ حضرت ڈاکٹر صاحب کی خدمت میں عرض کیا تو منع فرمادیا۔ فقہ و تصوف پربڑی محنت سے ایک تحریر لکھی، ایک روزنامہ میں وہ شائع ہونے کے لیے دیدی۔ حضرت کی نظر سے وہ تحریر گزری۔ پیر کے روز مجلس میں فرمایا، وہ مضمون جو آپ نے ایک اخبار میں چھاپ دیا ہے، اس کا تو کوئی فائدہ مجھے محسوس نہیں ہوا۔ بھئی!اخبار میں بھی مضمون نہ دیا کریں۔ مفتی محمد رفیع عثمانی دامت برکاتہم پر جب یہ پابندی لگی، اس وقت آپ کی عمر 41سال تھی، آپ کے چار بچے تھے اور دارالعلوم کراچی میں مہتمم تھے، دورہ حدیث میں مسلم شریف پڑھاتے تھے۔ شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم کی عمر اس وقت 35 سال تھی اور آپ کی کتابیں ہرجگہ پڑھی جاتی تھیں۔ مگر ان دونوں حضرات کو ڈاکٹر عبدالحی عارفی ؒنے فرمایا، ابھی آپ ناپختہ ہیں، ابھی آپ کو بلوغ نہیں۔ ابھی تقریر کرنا چھوڑ دیں، کیونکہ خدانخواستہ اگر شہرت کا شوق ہوگیا تو ساری محنت بے کار جائے گی۔ یہ پابندی چند دن یا چند سال کے لئے نہیں لگی، اگلے دس سال تک علم کے یہ ستون اور عمل کے یہ پیکر تقریر و تحریر سے دور رہے۔ دس سال تک عوامی جلسوں میں جانے، تحریر شائع کرنے پر پابندی عائد رہی۔
ہیچ کس از نزد خود چیزے نہ شد
ہیچ آہن خنجر تیزے نہ شد
مولوی ہرگز نہ شد مولائے روم
تاغلامے شمس تبریزے نہ شد
یہ آج سے تقریبا ً43سال پرانا واقعہ ہے۔ جب نہ ٹی وی، نہ کیمرہ، نہ الیکٹرانک میڈیا، نہ سوشل میڈیا تھا۔ اخبار، جلسے جلوس اور زیادہ سے زیادہ ریڈیو موجود تھا۔ آج ہم اس دور میں سانس لے رہے ہیں جہاں دنیا ہتھیلی پر آچکی ہے۔ دنیا ایک کلک کی دوری پر موجود ہے۔ فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک جیسی اپلی کیشنز پر عجب کا بازار سجاہے، حب جاہ کا میلا لگا ہے، حب مال کی منڈی گرم ہے، خودرائی کا سیلاب ہے جو ہماری نوجوان نسل کو بہائے لے جارہا ہے، ریا کاری کی آگ بھڑکی ہے جو ہماری اقدار بہالے جارہی ہے۔ میرے سوشل میڈیائی ایکٹویسٹس کے لئے یہ بات سمجھنا ہی مشکل ہورہا ہے کہ اصلاح نفس فرضِ عین ہے۔ اپنے نفس کو حب جاہ و منصب، مال و منال، عجب و خود پسندی، خود رائی اور ریاکاری سے بچانا بھی فرض ہے۔ کسی عام آدمی سے کیا شکوہ، خود اہل علم اس فتنے کا شکار ہوئے جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر شہرت، دکھائوے اور ریا کاری کے جتنے مواقع ہیں، وہ کسی اور جگہ نہیں رکھا ہے، شیئرز نے خرد کو چندھیا دیا ہے۔ اللہ کا یہ فرمان اوجھل ہوا جاتا ہے: آخرت کا گھر تو انہی لوگوں کا ہے جو زمین پر برتری اور تکبر نہیں چاہتے، نہ ہی فساد کرتے ہیں۔(قصص: 83 )
نیا موٹرسائیکل بھی ہوتو اس کی رننگ پوری کی جاتی ہے، اس کے بعد وہ سواری کے قابل ہوتا ہے۔ گاڑی بھی ہو تو اسے اسٹارٹ کرکے گرم کیا جاتا ہے، پھر پہلا گیئر، دوسرا گیئر اور تیسرا گیئر لگایا جاتا ہے۔ ہمارے سوشل میڈیائی دوست طالب علمی کے دور میں ہی چوتھے گیئر میں گاڑی بھگا رہے ہیں۔ ابھی علمی میدان میں ایک آدھ صفحہ لکھا ہے، مگر دنیا سے رخصت ہونے والے اہل علم پر نقد و جرح کررہے ہیں۔ ابھی پڑھنے کی عمر ہے مگر لائیکس کی ہوس نے دنیا کو پڑھانے پر لگا رکھا ہے۔ بگٹٹ بھاگے جارہے ہیں، ہر شخص دوسرے سے آگے نکلنا چاہتا ہے، لائکس اور سبسکرائبز کی میراتھن ریس ہورہی ہے۔ مگر اس ہا ہو میں ہم یہ بھول رہے ہیں کہ یہ کوڑھ کی کاشت ہے، یہ کانٹوں کی فصل ہے، یہ زہر کا بیوپار ہے، یہ گھاٹے کا سودا ہے۔ اگلے دس سال میں یہ بیج درخت کا روپ دھاریں گے، یہ پھل پکے گا اور جب یہ فصل کٹے گی تو ہم اندازہ کرسکتے ہیں کہ کیا منظر ہوگا۔ احمد فراز کے الفاظ میں:
جب فصل کٹی تو کیا دیکھا
کچھ درد کے ٹوٹے گجرے تھے
کچھ زخمی خواب تھے کانٹوں پر
کچھ خاکستر سے کجرے تھے
اور دور افق کے ساگر میں
کچھ ڈولتے ڈوبتے بجرے تھے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا مفتی محمد رہے ہیں

پڑھیں:

فیروز خان کی انسٹا اسٹوری نے مداحوں میں کھلبلی مچا دی

پاکستان فلم و ٹی وی انڈسٹری کے معروف اداکار فیروز خان کے نئے پیغام نے سوشل میڈیا صارفین میں کھلبلی مچا دی۔

فیروز خان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نئی اسٹوری شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ اسپتال میں داخل ہیں۔

فیروز خان نے اس اسٹوری میں مختصراً ایک لفظ Hospitalised کے علاوہ کچھ نہیں لکھا ہے کہ آیا وہ صحت کی خرابی کے سبب اسپتال میں وہ داخل ہوئے ہیں یا کسی اور وجہ سے۔

فیروز خان کی انسٹا اسٹوری نے مداحوں میں کھلبلی مچا دی
دوسری جانب سوشل میڈیا آؤٹ لیٹ ’گلیکسی‘ نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ فیروز خان نے اس اسٹوری کے ذریعے اپنی صحت سے متعلق بات کی ہے۔

سوشل میڈیا پیج نے بتایا ہے کہ فیروز خان صحت کی خرابی کے سبب اسپتال میں داخل ہوئے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)


اس پوسٹ پر سوشل میڈیا صارفین و اداکار کے مداح تبصرے کر رہے ہیں۔

کچھ صارفین ان کی صحت کے لیے دعا کر رہے ہیں جبکہ متعدد کا کہنا ہے کہ فیروز خان اس پوسٹ کے ذریعے انٹرنیٹ صارفین سے توجہ مانگ رہے ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • اداکارہ علیزے شاہ کا نفرت کرنیوالوں کیلئے پیغام
  • شوبز میں کوئی سچا دوست نہیں ہوتا، سب سوشل میڈیا کی حد تک ہے، نعیمہ بٹ
  • فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ قرارداد پر سوشل میڈیا پوسٹس گمراہ کن ہیں، پاکستان
  • قتل کی دھمکیوں کے بعد سلمان خان نے سوشل میڈیا پر کیا پیغام دیا؟
  • فیروز خان کی انسٹا اسٹوری نے مداحوں میں کھلبلی مچا دی
  • واشنگٹن کو بانی پی ٹی آئی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، سینئر وزیر
  • سوشل میڈیا، گلوبل سیفٹی انڈیکس اور پاکستان کی حقیقت
  • سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مہم، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماوں کو پھر طلب کرلیا
  • سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مہم، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو پھر طلب کرلیا
  • سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مہم، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو پھر طلب کرلیا