کمپنی کی غیر شادی شدہ ملازمین کو نوکری سے نکالنے کی انوکھی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بیجنگ (نیوزڈیسک)چینی کمپنی نے اپنے کنوارے اور طلاق یافتہ ملازمین کیلئے انوکھی پالیسی کا اعلان کیا جس کی وجہ سے اسے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ چینی میڈیا کے مطابق صوبہ شانڈونگ میں قائم کیمیکل کمپنی نے جنوری میں نوٹس کے ذریعے پالیسی کا اعلان کیا جس میں دھمکی دی گئی کہ ستمبر تک اگر سنگل یا طلاق یافتہ ملازمین نے شادی نہیں کی تو انہیں نوکری سے نکال دیا جائے گا۔
کمپنی کی اس پالیسی میں 28 سے 58 سال کی عمر کے سنگل اور طلاق یافتہ ملازمین کو شادی کرنے کا کہا گیا تھا۔جس کا مقصد شادی شدہ ملازمین کی شرح میں اضافہ کرنا تھا۔نوٹس میں کہا گیا کہ جن ملازمین نے مارچ تک شادی نہ کی انہیں پہلے اپنی غلطی پر معذرت کا خط جمع کرانا پڑے گا۔جون تک غیر شادی شدہ رہنے والے ملازمین کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور اگر انہوں نے ستمبر تک شادی نہ کی تو بالآخر انہیں نوکری سے نکال دیا جائے گا۔
اس پالیسی پر عوام کی جانب سے کمپنی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔قانونی ماہرین نے اس پالیسی کو آئین کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ چین کے لیبر قوانین کے تحت کمپنیاں ملازمین سےشادی یا بچوں کی منصوبہ بندی کے بارے میں سوال نہیں کر سکتیں۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی کمپنی کی پالیسی پر شدید بحث ہوئی ۔جہاں کئی صارفین نے اسے ملازمین کی نجی زندگی میں غیر ضروری مداخلت قرار دیا۔
پنجاب یونیورسٹی میں ڈائریکٹر آئی ای آر کے دفتر پر طلباء تنظیم کے کارکنوں کا حملہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ملازمین کی
پڑھیں:
نہروں کے معاملے پر پیپلزپارٹی نے پھر حکومت کی حمایت ختم کرنے کی دھمکی دیدی
نہروں کے معاملے پر پیپلزپارٹی نے پھر حکومت کی حمایت ختم کرنے کی دھمکی دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
کراچی (سب نیوز)نہروں کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی ڈٹ گئی، پیپلزپارٹی نے ایک بار پھر حکومت کی حمایت ختم کرنے کی دھمکی دے دی، سندھ کے وزیر ناصر شاہ نے کہا کہ پانی کا مسئلہ ریڈ لائن ہے، یہ پوائنٹ آف نو ریٹرن ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پانی کا مسئلہ ہماری ریڈ لائن ہے، یہ معاملہ ہمارے لیے پوائنٹ آف نو ریٹرن ہے، ہم وفاقی حکومت چھوڑ سکتے ہیں، نہروں کا منصوبہ ختم نہ ہوا تو حکومت سے الگ ہوسکتے ہیں۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ڈمپر حادثے پر آوازیں سب اٹھاتے ہیں، کسی جماعت نے یہ نہیں کہا کہ ظلم ہورہا ہے، مختلف کمیونیٹیز کے لوگوں کی جانیں گئی ہیں، احتجاج ہونے چاہیے، حکومت تجاویز بھی ماننے کے لیے تیار ہے، ایم کیو ایم کے دوست لسانیت کو ہوا نہ دیں، اب وہ زمانے گئے جب لسانیت کی بات ہوتی تھی۔