پنجاب یونیورسٹی میں ڈائریکٹر آئی ای آر کے دفتر پر طلباء تنظیم کے کارکنوں کا حملہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی، توڑ پھوڑ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔پنجاب یونیورسٹی میں ڈائریکٹر آئی ای آر کے دفتر پر طلبا تنظیم کے کارکنوں نے حملہ کردیا۔رپورٹ کے مطابق طلباء تنظیم کے کارکنوں کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی، پولیس نے توڑ پھوڑ میں ملوث 2 مرکزی ملزمان مجتبی اور زین کو گرفتار کر لیا۔
رپورٹ کے مطابق توڑ پھوڑ میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔مقدمہ میں تین نامزد اور 30 نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے دفتر میں موجود افراد پر تشدد کیا اور توڑ پھوڑ کی۔
تھائی لینڈ: بے قابو بس درخت سے جاٹکرائی، حادثے میں 18 افراد ہلاک
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: توڑ پھوڑ
پڑھیں:
کوئٹہ کے علاقے کلی ملازئی کچلاک میں ڈکیتی میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
کوئٹہ کے علاقے کلی ملازئی کچلاک میں ڈکیتی میں ملوث 4 افراد کو کوئٹہ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
ایس ایس سیریئس کرائمز کوئٹہ ذوہیب محسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 15 فروری کو کوئٹہ کے علاقے کلی ملازئی کچلاک میں امان اللہ نامی شخص کے گھر میں ڈکیتی کی واردات ہوئی، جس میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ دن دھاڑے چوری کی واردات ہونا سیکورٹی اداروں پر سوالیہ نشان تھا، واقعے میں ملوث افراد کی تصدیق سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے کی گئی جس کے بعد واردات میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کیا گیا، واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ 1 گاڑی اور جیولری بھی برآمد کرلی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ میں چوری و ڈکیتی میں اضافہ، پولیس نے افغان باشندوں کو ذمے دار قرار دے دیا
ڈکیتی کی واردات کے دوران چوری کی جانے والی گاڑی بھی برآمد کرلی گئی۔
ایس ایس پی کے مطابق واقعے میں ملوث 2 افراد کا تعلق بلوچستان سے نہیں، واقعے میں ملوث ملزمان اسلام آباد فرار ہوگئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ مغوی مصور خان کیس میں چند افراد کو شامل تفتیش کیا گیا تھا، واردات میں خاندان کے افراد بھی ملوث تھے۔
ایس ایس پی ذوہیب محسن نے کہا کہ واقعے میں ملوث دیگر 2 ملزمان کی بھی جلد گرفتاری عمل میں آجائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: کیا کوئٹہ اسٹریٹ کرائم فری شہر ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جو کرائم فری ہو، ماضی میں ڈکیتی کی وارداتوں میں افغان شہری ملوث رہے، 2025 میں 21 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
quetta police کوئٹہ پولیس؎