تاشقند میں وزیراعظم کی ازبک صدر سے ملاقات، گارڈ آف آنر پیش کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
تاشقند میں وزیراعظم شہباز شریف نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف سے ملاقات کی۔کانگرس سینٹر تاشقند پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، ازبک صدر اور وزیراعظم پاکستان نے ایک دوسرے کو اپنی ٹیم کے ارکان کا تعارف بھی کرایا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان وفود کی سطح پر بھی ملاقاتیں ہورہی ہیں، وزیراعظم اور ازبک صدر مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کریں گے۔دونوں رہنما پاک ازبکستان مشترکہ بزنس فورم میں بھی شرکت کریں گےوزیراعظم شہباز شریف تاجکستان کا دورہ مکمل کر کے آج ہی ازبکستان کے دورے پر پہنچے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں، برادر ملک لگام ڈالے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں ہیں، برادر اسلامی ملک انہیں لگام ڈالے۔قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایون فیلڈ لندن پہنچے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بیلاروس کا دورہ نہایت ہی کامیاب رہا، اپنے دورے کے دوران وہاں کی فیکٹریوں کا معائنہ کیا۔انہوں نے کہا کہ معدنیات کے حوالے سے مشینری بھی بیلا روس میں بنتی ہے،اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو معدنیات کےخزانے سے نوازا ہے، وہاں کی زراعت کی مہارت سے ہم بھی فائدہ اٹھائیں گے. بیلاروس زراعت کے حوالے سے خصوصی تعاون کرے گا. دورے کے دوران وہاں مختلف شعبوں کے افراد سے ہماری سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کو بیلا روس میں روزگار ملے گا. میاں نوازشریف کی قیادت میں ملک وقوم کی خدمت کررہا ہوں . تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہماری منزل ہے۔وزیر اعظم نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران میں قتل ہونے والی مزدورں کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، انہوں نے حکام کو میتوں کو جلد از جلد پاکستان لانے کی ہدایت کردی۔ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ کررہی ہیں، افغان حکومت دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، افغانستان برادر اور ہمسایہ ملک ہے. اب یہ افغانستان پر منحصر ہے کہ ہمسایے کے طور پر رہتا ہے یا تنازعات کے ساتھ۔شہباز شریف نے کہا کہ دوحہ معاہدہ تھا کہ افغان حکومت اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی. ہم نے افغان عبوری حکومت کو کئی بار اس حوالے سے پیغام بھی بھیجا ہے، پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ آج سے پاکستان میں اوورسیز کنونشن کا آغاز ہو رہا ہے جو تاریخی قدم ہے. ہم سپر پاکستان سپیڈ سے قوم کی خدمت کررہے ہیں. اجتماعی کاوشوں، قوم کی دعاؤں اور شبانہ روز محنت سے کامیابی مل رہی ہے۔