عمر عبداللہ کو دفعہ 370 کے حوالے سے حالیہ بیان پر شدید تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے ایک حالیہ میڈیا انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد آزادی پسند سرگرمیوں میں کمی آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو دفعہ 370 کے بارے میں اپنے حالیہ بیان پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے ایک حالیہ میڈیا انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد آزادی پسند سرگرمیوں میں کمی آئی ہے۔ عمر عبداللہ کو اس بیان پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے رہنما عبدالوحید پرہ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی پسند سرگرمیوں میں کمی آئی ہے تو اس کی وجہ کالے قوانین کا بے دریغ استعمال، جائیدادوں پر قبضہ اور دیگر ظالمانہ اقدامات ہیں۔ انہوں نے ”ایکس“ پر لکھا ”پیارے عمر عبداللہ صاحب اگر آج کشمیر پرامن نظر آتا ہے، تو اس کی وجہ ”پی ایس اے، یو اے پی اے، مکانوں اور دیگر املاک کی قرقی، ملازمین کی برطرفی اور دیگر ظالمانہ اقداما ت ہیں، یہ آپ کا انتخابی مہم اور منشور سے مکمل یوٹرن ہے۔" پرہ نے مزید کہا کہ حریت کیمپ کے خلاف سخت اقدامات اور جماعت اسلامی و دیگر پر پابندی بھی سکوت اور خاموشی کی ایک وجہ ہے۔ پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے بھی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو ان کے بیان پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی باڈی لینگویج ان کے الفاظ سے متصادم ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمر عبداللہ کو تنقید کا
پڑھیں:
پاکستان میں تیل کی سپلائی چین کے حوالے سے اہم پیش رفت
پاکستان میں تیل کی سپلائی چین کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
پی ایس او اور آذربائیجان کی اسٹیٹ آئل کمپنی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں جس کے مطابق دونوں کمپنیاں سوکارسنگا پور میں مشترکہ جوائنٹ ٹریڈنگ کمپنی قائم کریں گی۔معاہدہ کے تحت کمپنیاں مل کر کراچی سے ناردرن ایریاز تک تیل کی پائپ لائن بچھائیں گے۔
پی ایس او نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو خط بھیج کر پیش رفت سے آگاہ کردیا، پاکستان میں تیل کی سپلائی کے لیے پائپ لائن کا انفرا اسٹرکچر بچھایا جائے گا۔سوکار کمپنی پائپ لائن منصوبے میں انویسٹمنٹ اور خدمات فراہم کرے گی، ایک اورمعاہدے کے تحت ایف ڈبلیو او سوکار، پی ایس او کے درمیان ایم او یو سائن کیا گیا۔
جوائنٹ ٹریڈٹ کمپنی منصوبے پر عمل درآمد کے یلے فزیبلٹی رپورٹ تیار کرے گی، سوکار کے ساتھ مل کر تیل پائپ لائن بچھانے کی منظوری پی ایس او بورڈ پہلے ہی دے چکا ہے۔علاوہ ازیں پی ایس او اور سوکار کے درمیان جی ٹو جی ایس پی اے مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔ملک میں تیل کی سپلائی ٹینکوں کے بجائے محفوظ پائپ لائن کے ذریعے ہوگی، پہلی بار طویل پائپ لائن غیرملکی سرمایہ کاری اور ملکی اشتراک سے بچھائی جارہی ہے۔