بیرسٹر سیف کا پنجاب کے اشتہاری بجٹ کی تحقیقات کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پشاور:
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے پنجاب کے اشتہاری بجٹ کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ پنجاب کے غریب عوام کا پیسہ اشتہاروں پر لٹایا جا رہا ہے، یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، پنجاب میں کیا مہنگائی اور بے روزگاری ختم ہو چکی ہے؟ کون سی کارکردگی ہے جس کی تشہیر کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیکا کالے قانون کے بعد عوام کے ٹیکسوں کے پیسے سے اخبارات اشتہارات میں بدل دیے گئے ہیں، اخبار میں اب خبر نہیں اشتہار شائع ہوگا۔ بتایا جائے کتنے پیسے ایک فرد کی تشہیر پر خرچ ہوئے؟ تحقیقات ہونی چاہیے کہ سرکاری پیسہ کیوں لٹایا گیا؟ ذمہ داروں سے یہ پیسہ وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرایا جائے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں غیر منتخب حکومتوں کی کارکردگی اشتہاری ڈرامہ بازی تک محدود ہے، عوام کو نظر آ رہی ہے نہ انہیں محسوس ہو رہی ہے۔ مریم نواز شریف کی ’’سرکاری پروموشن‘‘ کا مزاحیہ اشتہار فرسٹریشن کی انتہا ہے، عوام کا لیڈر بننے کے شوق میں یہ کردار مذاق بن چکے ہیں۔
مشیر اطلاعات کے پی کا کہنا تھا کہ سرکاری اشتہاروں کے ذریعے عوام کا پیسہ ’’دو غیر سیاسی بچوں‘‘ کو زبردستی لیڈر بنانے پر لٹانا بدقسمتی ہے، چھبیسویں ترمیم نہ ہوتی تو شاید عدلیہ قومیں وسائل کی لوٹ مار اور اپنے حکم کی خلاف ورزی کا نوٹس لے لیتی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نیب کی کرپشن کے الزامات پر سندھ بلنڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جیز کیخلاف تحقیقات
نیشنل اکاؤنٹیبیلیٹی بیورو ( نیب) نے کرپشن کے الزامات پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جیز اور دیگر کے خلاف تحقیقات شروع کردیں۔
نیب کے مطابق سابق ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو،عبد الرشید سولنگی اور دیگر کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ ان افسران کے خلاف غیرقانونی تعمیرات، کرپشن اور بدعنوانی سے متعلق تحقیقات کی جارہی ہیں۔ سندھ حکومت کو بھی افسران کے خلاف تحقیقات کے معاملے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں زمینوں کا مسئلہ بہت بڑا ہے جلد ایکشن لیا جائے گا، چیئرمین نیب
اس سے قبلرواں سال فروری میں چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد بٹ نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر کی زمین سے زیادہ کراچی میں زمینوں کا مسئلہ ہے۔ سندھ میں زمینوں کے ریکارڈ کا کوئی سسٹم نہیں۔ عنقریب سندھ میں زمینوں کے ریکارڈ کے حوالے سے بڑا ایکشن لیا جائے گا۔