چاراسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پاگیا، حماس WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز


حماس نے کہا ہے کہ مصر کی ثالثی میں ایک ایسا معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے بعد اسرائیل ان 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جن کی رہائی میں تاخیر کی گئی تھی۔
حماس کے مطابق اسرائیل کے ساتھ یہ مذاکرات مصر کے شہر قاہرہ میں ہوئے جہاں یہ طے پایا کہ حماس 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرے گی جس کے بدلے میں اسرائیل 6 سو سے زائد فلسطینیوں کو رہا کرے گا


واضح رہے کہ ان فلسطینی قیدیوں کی رہائی اسرائیل نے حماس پر یرغمالیوں کی رہائی کے وقت ’پبلک شو‘ کرنے کے الزام کے میں روک دی تھی جس کے بعد دونوں فریقین میں جاری جنگ بندی معاہدہ بحران کا شکار ہوا تھا۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ اس بحران کے بعد جنگ بندی ختم ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے تھے جن کا اس معاہدے کے ذریعے سدباب کیا گیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنوری میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے اب تک سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کے بدلے 29 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فلسطینی قیدیوں یرغمالیوں کی کی رہائی کے بدلے

پڑھیں:

مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار

حماس نے غیر مسلح ہونے کی شرط پر مبنی اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی کی مصری تجویز کو مسترد کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: حماس جنگ بندی اور امریکی سمیت 5 یرغمالی رہا کرنے پر رضامند

حماس کے ایک سینئر اہلکار نے پیر کو الجزیرہ کو بتایا کہ مصر نے حال ہی میں جنگ بندی کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس میں غزہ کی پٹی میں خوراک اور پناہ گاہوں کے داخلے کے بدلے میں 45 دن کی جنگ بندی شامل ہے۔

مصری منصوبہ کے مطابق نصف اسرائیلی یرغمالیوں کو پہلے ہفتے میں رہا کر دیا جائے گا۔ حماس اسرائیل سے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن مصر نے اپنی تجویز میں واضح کیا ہے کہ لڑائی کے کسی بھی طویل مدتی خاتمے کا انحصار حماس کو غیر مسلح کرنے پر ہے۔

دوسری جانب حماس نے زور دے کر کہا کہ تنظیم مذاکرات کے لیے تخفیف اسلحہ نہیں کرے گی۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ سے چلی جائے۔

مزید پڑھیے: اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، حماس ترجمان بھی شہید

سینیئر اہلکار نے کہا کہ کسی بھی معاہدے کا آغاز جنگ بندی اور اسرائیلی انخلا سے ہونا چاہیے نہ کہ تخفیف اسلحہ سے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ حماس کو مصر کی طرف سے جنگ بندی کی نئی تجویز موصول ہوئی ہے لیکن مصری فریق اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ جب تک فلسطینی گروپ ہتھیار نہیں ڈال دیتا اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم
  • قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا
  • مصر کی غزہ جنگ بندی کیلیے نئی حیران کن تجویز؛ حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط