اقوام متحدہ میں پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور پائیدار امن پر زور
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اقوام متحدہ میں پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور پائیدار امن پر زور WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ:اقوام متحدہ میں پاکستان نے غزہ میں فوری اور مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پائیدار امن کے قیام کو اپنی ترجیح بنائے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے متبادل مستقل مندوب، عاصم افتخار، نے سلامتی کونسل میں بریفنگ کے دوران کہا کہ اسرائیل کی مغربی کنارے میں جارحیت کو فوراً روکا جائے اور انسانی امداد کو کسی بھی صورت میں ہتھیار کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔
انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بدامنی کی بنیادی وجہ اسرائیل کا غیر قانونی قبضہ ہے، اور عالمی برادری کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دیرپا امن کے قیام کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔
عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے خلاف مضبوط مؤقف اختیار کرے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ میں پاکستان غزہ میں فوری
پڑھیں:
اقوام متحدہ میں روس مخالف تمام ترامیم مسترد، امریکی قرار داد منظور
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس مخالف تمام یورپی ترامیم مسترد کرتے ہوئے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیر کو یوکرین، یورپی یونین کی مشترکہ قرار داد اور امریکا کی الگ قرار داد پر ووٹنگ ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ، روس، چین اور پاکستان سمیت 10 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، فرانس اور برطانیہ سمیت پانچ ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد میں کہا گیا کہ تنازعے کا فوری خاتمہ اور یوکرین روس کے درمیان دیرپہ امن قائم کیا جائے۔
روس یوکرین جنگ میں شامل ’بوچا جادوگرنیاں‘ کون ہیں؟
یوکرین اور یورپی یونین نے پیش کردہ قرارداد میں یوکرین پر روسی حملے کا حوالہ دیتے ہوئے روسی افواج کو یوکرین سے باہر نکالنےکا مطالبہ کیا۔
امریکا کی شدید مخالفت کے باوجود اقوام متحدہ نے یورپی حمایت یافتہ یوکرین قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی۔ 93 ملکوں نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ روس، بیلاروس، شمالی کوریا اور سوڈان کی طرح امریکا نے بھی قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔
بعد ازاں امریکہ کی الگ قرار داد پر سلامتی کونسل میں ووٹنگ ہوئی۔
امریکی قرارداد میں کہا گیا کہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ تنازعے کا فوری خاتمہ اور یوکرین روس کے درمیان دیرپہ امن قائم کیا جائے۔ اقوام متحدہ عالمی امن اور تنازعات کا ختم کرانے کا مرکزی کردار ہونا چاہئے۔
قرارداد میں روس کو نہ تو جارح کہا گیا بلکہ یوکرین روس تنازع قرار دیا گیا۔ قرارداد میں روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان تنازع کے دوران اموات پر اظہار افسوس کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کردہ قرارداد میں روس پر شدید تنقید کی گئی اور یوکرین کی علاقائی سالمیت اور اس کے سرحدوں کی پامالی نہ ہونے پر زور دیا گیا ہے، قراردار میں کہا گیا کہ “یہ تشویش کا باعث ہے کہ روسی فیڈریشن کی جانب سے یوکرین پر حملے گزشتہ تین برس سے جاری ہیں جس کے تباہ کن اور طویل المدتی نتائج یوکرین سمیت دیگر علاقوں کو بھی بھگتنا پڑ رہے ہیں۔
روس نے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد میں ترمیم کی یورپی کوشش کو ویٹو کیا۔
سلامتی کونسل نے روس مخالف تمام یورپی ترامیم مسترد کرتے ہوئے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی۔