مقررین نے جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اور ماحول پر اس کے تباہ کن اثرات کی مذمت کی۔ اسلام ٹائمز۔ اقراء یونیورسٹی کراچی نے کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے اشتراک سے ”مقبوضہ جموں و کشمیر میں فوجی جمائو اور ماحولیاتی مسائل” کے زیر عنوان ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ ذرائع کے مطابق سیمینار میں طلباء، فیکلٹی ممبران اور تدریسی عملے نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مقررین نے جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اور ماحول پر اس کے تباہ کن اثرات کی مذمت کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے قائداعظم کے اس بیان کو دہرایا کہ ”کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے”۔ انہوں نے کشمیر کاز کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ حریت رہنما الطاف حسین وانی نے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کیا اور ان کی ثابت قدمی کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے 10لاکھ قابض فوجیوں کی موجودگی کو متنازعہ خطے میں ماحولیاتی انحطاط اور گلیشیئرز کے پگھلنے کی وجہ قرار دیا۔ حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے کہا کہ کشمیر کے لوگ پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور ان کا مقبول نعرہ ”ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے”۔ انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ کشمیر کاز کو فروغ دینے اور مظلوم کشمیریوں کی آواز بننے کے لیے تمام ذرائع استعمال کریں۔

ڈاکٹر ہما ریاض ڈار نے بھارتی فوج کے مظالم کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر سے آزاد جموں و کشمیر ہجرت کی اپنی داستان سنائی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری طلباء کے ساتھ پاکستان کی فیاضی کی وجہ سے وہ ڈاکٹر ہیں۔ وائس چانسلر اقراء یونیورسٹی ڈاکٹر نسیم اکرام نے حریت وفد کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے طلباء کو بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کے دل اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر کاز کو فروغ دینے میں طلباء کا اہم کردار ہے۔بعد میں حریت وفد نے متحدہ قومی مومنٹ کے دفتر جا کر پارٹی رہنمائوں سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما نسرین جلیل، ارشاد ظفیر، سید شکیل اور نجم مرزا موجود تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے روزنامہ جموں و کشمیر کے خلاف درج ایف آئی آر معطل کر دی

آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے روزنامہ جموں و کشمیر کے خلاف درج ایف آئی آر معطل کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز

مظفر آباد (سب نیوز)آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے روزنامہ جموں و کشمیر کے خلاف درج ایف آئی آر معطل کر دی ،مظفرآباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صداقت حسین راجہ نے صحافی عامر محبوب کی درخواست پر آرڈر جاری کیا۔
عدالت نے آزاد کشمیر حکومت اور مظفرآباد پولیس کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا،دونوں فریقین کو سن کر درخواست قابلِ سماعت ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا، آزاد جموں وکشمیر ہائیکورٹ درخواست گزار کی جانب سے ایف آئی آر معطل کرنے کی درخواست بھی دائر کی گئی ہے، آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ درخواست گزار کو ناقابلِ تلافی نقصان نہ ہو اِس لیے ایف آئی آر معطل کی جاتی ہے، آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ روزنامہ جموں و کشمیر اخبار کے خلاف درج ایف آئی آر معطل رہے گی۔
آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ کا فیصلہ ،مظفرآباد کے تھانہ سول سیکرٹریٹ نے روزنامہ جموں و کشمیر کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی، اخبار کے چیف ایڈیٹر عامر محبوب نے آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ میں ایف آئی آر منسوخی کی درخواست دائر کی تھی، صحافی عامر محبوب کی جانب سے ہارون ریاض مغل ایڈووکیٹ ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ نے دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے سامنے جاری پریس فریڈم دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے روزنامہ جموں و کشمیر کے خلاف درج ایف آئی آر معطل کر دی
  • اسلام آباد، ”متحدہ آوازوں” کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد
  • پاک فوج کے سربراہ کے بیان سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں، حریت کانفرنس
  • مذہبی رہنماء میرواعظ عمر فاروق پر پابندی سمجھ سے بالاتر ہے، عشرت بھٹ کا خصوصی انٹرویو
  • وقف بل کے خلاف قرارداد نہ لانے کیلئے نیشنل کانفرنس کو وضاحت کرنی چاہیئے، التجا مفتی
  • فلسطین کےساتھ کشمیر میں بھی نسل کشی ہو رہی ہے، شیری رحمان
  • مودی حکومت تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حریت کانفرنس
  • عالمی برادری فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے، زاہد ہاشمی
  • مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت
  • مقبوضہ کشمیر میں 1.14 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں