حکومت کا ڈیجیٹل کرنسی کی پالیسی سازی کیلئے نیشنل کرپٹو کونسل بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: حکومت نے ڈیجیٹل کرنسی کے ریگولیٹری تقاضوں، مالی تحفظ، شفافیت اور پالیسی سازی کیلئے نیشنل کرپٹو کونسل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ محمداورنگزیب کی زیرصدارت ڈیجیٹل کرنسی اور اثاثوں پر اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں امریکی صدر ٹرمپ کے ڈیجیٹل اثاثوں کے مشیر، وزیر مملکت آئی ٹی، گورنر سٹیٹ بینک اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق حکومت کی بلاک چین ٹیکنالوجی کو مالیاتی شعبے میں ترقی کیلئے بروئے کار لانے کیلئے مختلف تجاویز کا جائزہ لے گی، ٹوکنائزیشن سے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے اور کیپٹل مارکیٹ کو فروغ ملے گا۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 25 فروری, 2025
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستانی 20 ملین سے زائد متحرک ڈیجیٹل اثاثہ صارفین کو غیر ضروری بھاری فیسوں کا سامنا ہے، وزیر خزانہ نے ڈیجیٹل کاروبار کے فروغ اور شفاف قانونی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ریگولیٹری تقاضوں، مالی تحفظ اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے جامع فریم ورک تیار کیا جائے گا، حکومت نیشنل کرپٹو کونسل کے قیام پر غور کرے گی، جو پالیسی سازی اور ضابطہ سازی میں معاونت فراہم کرے گی۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -منگل 25 فروری, 2025
اعلامیہ میں کہا گیا کہ نیشنل کرپٹو کونسل حکومتی اداروں، ریگولیٹری اتھارٹیز اور انڈسٹری ماہرین پر مشتمل ہو گی، کرپٹو کونسل عالمی معیار کے ضوابط اور بین الاقوامی ڈیجیٹل معیشت کیمطابق بنانے کی تجویز دے گی، ڈیجیٹل اثاثوں پر قومی مفادات، فیٹف گائیڈ لائنز اور عالمی مالیاتی اصولوں کے مطابق پالیسی مرتب کی جائے گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: نیشنل کرپٹو کونسل
پڑھیں:
پاکستان میں فارماسیوٹیکل تجارت کے فروغ کیلئے ڈیجیٹل کلیرنس گیٹ وے کا آغاز
اسلام آباد(اوصاف نیوز)پاکستان سنگل ونڈو (PSW) اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران باضابطہ طور پر ڈریپ کلیرنس گیٹ وے کا اجراء کیا۔عالمی ادارہِ صحت (WHO) کے نمائندہ، ڈاکٹر لو ڈاپنگ نے بطور مہمانِ خصوصی تقریب میں شرکت کی جس میں مختلف حکومتی اداروں، بین الاقوامی ڈویلپمنٹ پارٹنرز، اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے نمائندے بھی شریک تھے۔
ڈریپ کلیرنس گیٹ وے ایک جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جس کا مقصد ریگولیٹری کمپلائنس کو آسان بنانا، غیرموئثر طریقوں کا خاتمہ، اور فارماسیوٹیکل سپلائی چین میں براہِ راست شفافیت فراہم کرنا ہے۔ انتظامی تاخیر کو کم کر کے اور ضروری ادویات کی کلیرنس کو تیز کر کے، یہ اقدام نہ صرف زندگی بچانے والی ادویات تک رسائی کو بہتر بناتا ہے بلکہ پاکستان کے تجارتی نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ڈائریکٹر ڈریپ نے اس تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، “اس پلیٹ فارم کا اجراء ہمارے ریگلولیٹری عمل کو جدید بنانے اور پاکستان کے فارماسیوٹیکل سیکٹر میں اعتماد کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ اقدام معیاری ادویات کی محفوظ، بروقت اور شفاف طریقے سے دستیابی کو یقینی بنانے کے ہمارے مشترکہ عزم کا ثبوت ہے۔”
ڈریپ کلیئرنس گیٹ وے کو اہم اسٹیک ہولڈرز، بشمول فارماسیوٹیکل کمپنیوں، ہیلتھ کیئر پروفیشنلز، اور تجارتی ماہرین سے مثبت آراء موصول ہوئی ہیں، جو اس کی صلاحیت کو پاکستان کے صت کے شعبے میں کارکردگی، اعتماد، اور جدت کو فروغ دینے کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔
یہ پاکستان میں فارماسیوٹیکل تجارت کے لیے ایک نیا معیار قائم کرتا ہے، جو عالمی تجارت میں ملک کی پوزیشن کو ایک قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر مستحکم کرتا ہے اور ساتھ ہی اقتصادی ترقی اور جدت کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔ ڈریپ اور پی ایس ڈبلیو کی ڈومین ٹیموں کے ماہرین نے باہمی تعاون سے 4 سال کی مدت میں اس پلیٹ فارم کو ڈیزائن کیا، جس دوران متعدد غیر ضروری دستاویزات اور طریقہ کار کی ضروریات کو ختم کیا گیا۔ ڈریپ کے ملازمین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو بھی اس نظام کے استعمال پر وسیع تربیت دی گئی ہے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر پی ایس ڈبلیو، سید آفتاب حیدر نے اس اقدام کے مثبت اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، “ڈریپ کلیئرنس گیٹ وے پاکستان کی فارماسیوٹیکل صنعت کے لیے ایک اہم سنگ میل کی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ریگولیٹری عمل کو ڈیجیٹل بنا کر، ہم قوانین پر عملدرآمد کو آسان بنا رہے ہیں اور فارما انڈسٹری کے کاروبار کرنے کے وقت اور لاگت کو کم کرنے میں مدد دے رہے ہیں، جس سے وہ عالمی سپلائی چین میں زیادہ بہتر پرفارم کر سکیں گے۔ پی ایس ڈبلیو جدت کے فروغ سے عالمی سطح پر مربوط ہیلتھ کیئر فریم ورک قائم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔”
ڈریپ کلیئرنس گیٹ وے کا آغاز حکومت پاکستان کی فارماسیوٹیکل صنعت سے متعلق ریگولیٹری عمل کو ڈیجیٹل بنانے اور برآمدات کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرنے کی کوششوں کے مطابق ہے۔
پرانے کاغذی طریقوں کو جدید اور موثر ڈیجیٹل سسٹمز سے بدل کر، پی ایس ڈبلیو پاکستان کے سرحد پار تجارتی نظام کو تبدیل کر رہا ہے۔ یہ ترقی تجارتی رکاوٹوں اور آپریٹنگ لاگت کو کم کرتے ہوئے ریگولیٹری کمپلائنس کو بہتر بنائے گی اور بین الاقوامی منڈیوں کے ساتھ بلا رکاوٹ ہم آہنگی کو یقینی بنائے گی۔