اسرائیل کا 42 روزہ جنگ بندی میں توسیع پر غور، غزہ اور جنین میں کشیدگی برقرار
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
یروشلم: اسرائیل غزہ میں 42 دن کی جنگ بندی میں توسیع پر غور کر رہا ہے تاکہ باقی 63 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کو ممکن بنایا جا سکے، جبکہ غزہ کے مستقبل پر فیصلہ مؤخر کرنے کا امکان ہے۔
جنگ بندی کا معاہدہ 19 جنوری سے جاری ہے، جو ہفتے کے روز ختم ہو رہا ہے، لیکن فریقین کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکے۔
اسرائیلی نائب وزیر خارجہ شارین ہاسکل کا کہنا ہے کہ اگر جمعہ تک کوئی معاہدہ طے نہ پایا تو یا تو جنگ دوبارہ شروع ہو سکتی ہے یا موجودہ سیز فائر برقرار رہے گا، لیکن قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوگا اور اسرائیل غزہ میں امداد روک سکتا ہے۔
اب تک 29 اسرائیلی قیدی اور 5 تھائی باشندے رہا کیے جا چکے ہیں، جبکہ سینکڑوں فلسطینی قیدی بھی رہا کیے گئے۔ اسرائیل نے مزید 600 فلسطینی قیدیوں کی رہائی مؤخر کر دی ہے، جس کی وجہ سے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
اسرائیلی بلڈوزر نے جنین کے پناہ گزین کیمپ کا بڑا حصہ منہدم کر دیا، جس سے 40 ہزار سے زائد فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوجی وہاں طویل قیام کی تیاری کر رہے ہیں اور فوجی سازوسامان اور پانی کے ٹینک نصب کر دیے گئے ہیں۔
جنین کی بلدیہ کے ترجمان کے مطابق، یہ وہی حکمت عملی ہے جو غزہ کے جبالیہ کیمپ میں اپنائی گئی تھی۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے جنین کیمپ کے رہائشیوں کی واپسی پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاک افغان فورسز میں کشیدگی برقرار ، طورخم سرحد دوسرے روز بھی بند
ویب ڈیسک: پاک افغان فورسز میں کشیدگی کے باعث طورخم بارڈر دوسرے روز بھی بند ہے جس کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمد ورفت معطل ہے۔
گزشتہ رات طورخم بارڈر پر حالات اس وقت کشیدہ ہوئے جب افغان فورسز سرحد کے متنازع علاقے میں چیک پوسٹ تعمیر کر رہی تھیں۔ اس صورتحال میں جب پاکستانی فورسز نے افغان اہلکاروں کو تعمیراتی کام سے روکا، تو افغان فورسز نے مورچے سنبھال لیے۔
مری: پولیس سے بچنے کیلئے ملزم نے عمارت سے کود کر خودکشی کرلی
سرحدی کشیدگی کے باعث علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، صورتحال کشیدہ ہونے کے باعث پاک افغان دوستی اسپتال بھی بند کر دیا گیا ہے۔
یاد ہے کہ گزشتہ سال جنوری کے مہینے میں بھی طورخم بارڈر ہر قسم کی دوطرفہ تجارت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔