یہ میرے لیے حرام ہے، شاہ رُخ خان نے سود لینے سے انکار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف فلم ساز روی چوپڑا کی اہلیہ رینو چوپڑا نے انکشاف کیا ہے کہ شاہ رُخ خان نے ان کی ایک فلم کو سپورٹ کیا اور اس کی پروڈکشن کیلئے دی ہوئی رقم پر سود لینے سے صاف انکار کردیا تھا۔
حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران رینو چوپڑا نے ایس آر کے کی تعریف کرتے ہوئے ایک واقعے کا ذکر کیا کہ کس طرح 2017 میں ریلیز ہونے والی فلم میں شاہ رُخ خان نے انکی مالی مدد کی تھی۔
رینو نے بتایا کہ انہوں نے ان کے بیٹے ابھے چوپڑا کی فلم ’اتفاق‘ کی مالی معاونت بغیر سکرپٹ پڑھے کی تھی جس میں اکشے کھنہ، سدھارتھ ملہوترا اور سوناکشی سنہا نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔
A post common by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)
رینو چوپڑا نے انکشاف کیا کہ شاہ رخ خان نے اس فلم کو ان کے کہنے پر نہ صرف سپورٹ کیا بلکہ پروڈکشن کے لیے دی گئی رقم پر سود لینے سے بھی صاف انکار کر دیا تھا اور کہا کہ یہ ان کیلئے حرام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شاہ رخ خان کا کہنا تھا ’نہیں، یہ میرے لیے حرام ہے، میں سود نہیں لے سکوں گا‘۔ رینو چوپڑا نے بتایا کہ شاہ رخ خان کے علاوہ دیگر تمام سرماکاروں نے سود لیا تاہم وہ کسی صورت اس پر راضی نہیں ہوئے۔
رینو نے بتایا کہ شاہ رخ خان بےحد خوش مزاج اور احترام کرنے والے انسان ہیں۔ جب ان کے بیٹے کی فلم بنانے کی بات آئی تو شاہ رُخ نے اس کی بھرپور حمایت کی اور کہا کہ وہ فلم کے لیے سپورٹ کریں گے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: رینو چوپڑا نے نے بتایا کہ شاہ رخ خان کہ شاہ ر شاہ ر خ
پڑھیں:
بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ پولیس سیل میں رکھا گیا
برطانیہ میں بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ تک پولیس حراست میں رکھا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خاتون ٹیچر نے کہا کہ اپنی بیٹیوں کے 2آئی پیڈز ضبط کرنے کے بعد اسے ساڑھے سات گھنٹے تک پولیس سیل میں رکھا گیا۔
ایک انٹرویو میں وینیسا براؤن نے کہا کہ 26 مارچ کو ہونے والے اس واقعے کے نتیجے میں انہیں راتوں کو نیند نہیں آئی جب کہ ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ڈیوائسز چوری کی ہیں۔
50 سالہ خاتون نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں کو اسکول کے کام پر توجہ دینے کی ترغیب دینے کے لیے ٹیبلٹ ضبط کیے، جب کہ بعد میں سرے پولیس نے اس بات کو تسلیم کیا۔
وینیسیا براؤن نے کہا کہ انہیں سٹینز پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں ان کی تلاشی لی گئی، ان کی انگلیوں کے نشانات لیے گئےاور انہیں سیل میں رکھا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے افسران کو ان کے بچوں کے اسکول بھیجا اور اس معاملے کے سلسلے میں بیٹیوں کو کلاس سے باہر نکال دیا۔
پولیس نے سرے میں وینیسیا براؤن کی والدہ کے گھر میں آئی پیڈز کی موجودگی کا پتا لگایا۔
خاتون نے کہا کہ مجھے اب اس بارے میں بات کرنا بھی کافی تکلیف دہ لگتا ہے،
"یہ مکمل طور پر غیر پیشہ ورانہ تھا، وہ میری 80 سالہ والدہ سے ایسے بات کر رہے تھے جیسے وہ کوئی مجرم ہوں۔
ان کی رہائی کے بعد ان کی ضمانت کی شرائط میں یہ شامل تھا کہ وہ اپنی بیٹیوں سے بات نہیں کرسکتیں کہ وہ تفتیش سے منسلک ہیں جب کہ پولیس نے ان سے پوچھ گچھ جاری رکھی۔