Islam Times:
2025-04-15@09:08:05 GMT

غزہ میں شدید سردی سے مزید چھ بچے شہید

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

غزہ میں شدید سردی سے مزید چھ بچے شہید

رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں شدید سردی اور قابض صہیونی فوج کی طرف سے غزہ کی مسلسل ناکہ بندی کی وجہ سے چھ بچے شہید ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جنگ بندی معاہدے کے باؤجود صیہونی حکومت کی بربریت اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے غزہ میں مزید چھ بچے سردی سے ٹھٹھر کر جاں بحق ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں شدید سردی اور قابض صہیونی فوج کی طرف سے غزہ کی مسلسل ناکہ بندی کی وجہ سے چھ بچے شہید ہو چکے ہیں۔ ان بچوں کی اموات جاری ناکہ بندی اور بنیادی سامان کی قلت کا نتیجہ ہے کیونکہ بندی کے اعلان کے باوجود قابض صہیونی ریاست غزہ کی پٹی کے بے گھر افراد کے لیے خیمے، شیلٹرز اور گرم کپڑے لانے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ غزہ کے فرینڈز آف پیشنٹ چیریٹیبل ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سعید صلاح نے تصدیق کی ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں شدید سردی کے باعث پانچ بچے جان کی بازی ہار گئے جب کہ ایک اور بچہ اب بھی تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔

اپنی جانب سے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں شعبہ اطفال کے سربراہ ڈاکٹر احمد الفارع نے وضاحت کی کہ ایک اور بچہ سردی کی وجہ سے انتقال کر گیا، جب کہ دو دیگر کیسز ہسپتال پہنچے ہیں، جن میں سے ایک کا علاج کیا گیا، جب کہ دوسرا بچہ اب بھی مشکل حالات میں زیر علاج ہے۔ غزہ کے لوگ تباہ کن حالات اور جنگ کی تبا کاریوں کے باعث تباہی سے گزر رہے ہیں، کیونکہ لاکھوں بے گھر افراد کے پاس مناسب پناہ گاہ اور مناسب احاطہ نہیں ہے، جب کہ ایندھن اور حرارتی ذرائع کی تقریباً مکمل عدم دستیابی نے شدید سردی کی لہروں کی وجہ سے بچوں کی تکالیف مزید بڑھ گئی ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی نے غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ فلسطینیوں کو نقل مکانی پرمجبور کیا، کیونکہ اس جارحیت سے غزہ کے 70 فیصد سے زیادہ مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔

قابض دشمن بدستور دسیوں ہزار عارضی ہاؤسنگ یونٹس اور بے گھر افراد کو پناہ دینے کے لیے خیموں کے داخلے میں رکاوٹ ڈالے ہوئے ہے۔ اس نے جزوی طور پر تباہ شدہ گھروں کی مرمت کے لیے تعمیراتی سامان کے داخلے کو بھی روک رکھا ہے۔ شدید سردی اور بارش کی وجہ سے معصوم بچوں کی اموات کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ پچھلی سردیوں اور موجودہ سردیوں کے دوران ایسے درجنوں بچے، بیمار خواتین اور بزرگ بنیادی ضروریات اور سردی سے بچاؤ کے وسائل کی عدم دستیابی کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی وجہ سے غزہ کی

پڑھیں:

غزہ میں شہداء کی تعداد 51 ہزار تک جا پہنچی، پانی کا بطور ہتھیار استعمال!

عالمی برادری خصوصا امت مسلمہ کی مکمل خاموشی میں غزہ کے عوام کیخلاف غاصب و سفاک صیہونی رژیم کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ آج جنگ کے 554ویں روز بھی قابض و سفاک صیہونی مرڈر مشین غزہ میں ہر اُس چیز کو انسانیت سوز بمباری کا نشانہ بنا رہی ہے کہ جسمیں زندگی کا ذرا سا رنگ بھی باقی ہو! اسلام ٹائمز۔ جنگ غزہ کے آغاز کو 1 سال، 6 ماہ اور 6 دن گزر چکے ہیں جبکہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد قابض صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں کا نیا دور 18 مارچ کے روز شروع ہوا جس کے بعد سے وہ پہلے سے بھی کہیں بڑھ کر بے دردی کے ساتھ بے گناہ فلسطینی عوام کا اجتماعی قتل عام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں آج غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 21 شہداء اور 64 زخمیوں کو غزہ کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق 18 مارچ 2025 سے لے کر اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 1 ہزار 563 ہو گئی ہے جبکہ 4 ہزار 4 فلسطینی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے یہ اعلان بھی کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے متاثرین کی کل تعداد بھی بڑھ گئی ہے جن میں 50 ہزار 933 شہید اور 1 لاکھ 16 ہزار 45 زخمی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں قابض و سفاک اسرائیلی فوج غزہ کے نہتے عوام کے خلاف "پینے کے پانی" کو بھی بطور "ہتھیار" استعمال کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ قابض صیہونی رژیم غزہ میں پینے کے پانی کی ترسیل کے لئے ضروری پانی، بجلی و ایندھن کے بنیادی انفراسٹرکچر کو بھی انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ نشانہ بنا رہی ہے۔ غزہ کے اس سرکاری ادارے کے مطابق، قابض صیہونی رژیم نے شہر غزہ کے مشرقی حصے اور صوبے غزہ کے وسطی حصے میں واقع "مکورت" کمپنی کی جانب سے بچھائی گئی پانی کی 2 بڑی پائپ لائنوں کو بھی تباہ کر دیا ہے جن کے ذریعے 7 لاکھ سے زائد لوگوں کو پانی فراہم کیا جاتا تھا۔ غزہ کے انفارمیشن آفس نے مزید بتایا کہ قابض اسرائیلی رژیم نے دیر البلح واٹر پاور پلانٹ کو سپلائی دینے والی بجلی کی لائن بھی منقطع کر دی ہے جس سے 8 لاکھ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ اس تنظیم نے اعلان کیا کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں 90 فیصد سے زائد پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کر ڈالا ہے۔ غزہ کے انفارمیشن آفس نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) سے مطالبہ کیا کہ وہ "پانی کے بطور ہتھیار استعمال" پر بھی قابض صیہونی رژیم کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے اور تاکید کی کہ قابض صیہونی رژیم، واشنگٹن اور اس کے مذموم ساتھی ہی غزہ کے 24 لاکھ باشندوں کی زندگیوں کے ذمہ دار ہیں!!

متعلقہ مضامین

  • سرینگر، حریت رہنما مسرور انصاری گھر میں نظر بند
  • اسرائیل کی غزہ میں بربریت کی انتہا، شدید بمباری، 6 بھائیوں سمیت 37 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 6سگے بھائیوں سمیت مزید 37فلسطینی شہید
  • الخلیل میں فلسطینی شخص نے گاڑی اسرائیلی فوجی پر چڑھا دی
  • اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 6 سگے بھائیوں سمیت مزید 37 فلسطینی شہید
  • نوشہرہ،ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید، ایک سب انسپکٹر شدید زخمی
  • الاہلی اسپتال پر اسرائیلی حملہ: وینٹیلیٹر سے نکالا گیا بچہ سردی میں دم توڑ گیا
  • بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
  • غزہ میں شہداء کی تعداد 51 ہزار تک جا پہنچی، پانی کا بطور ہتھیار استعمال!
  • نریندرمودی کے دورے سے قبل حفاظی انتظامات مزید سخت