Islam Times:
2025-04-15@09:11:33 GMT

محکمہ صحت جی بی میں 45 ڈاکٹروں کے تبادلے

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

محکمہ صحت جی بی میں 45 ڈاکٹروں کے تبادلے

ڈاکٹر ہدایت حسین کو بطور ڈی ایم ایس پی ایچ کیو ہسپتال گلگت، جبکہ ڈاکٹر محمد زعیم ضیا کو پرنسپل ایچ آر ڈی سی گلگت مقرر کیا گیا ہے، جو ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ آفس گلگت بلتستان کا اضافی چارج بھی سنبھالیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ صحت گلگت بلتستان میں 45 ڈاکٹروں کے تبادلے کر دیئے گئے ہیں، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر ہدایت حسین کو بطور ڈی ایم ایس پی ایچ کیو ہسپتال گلگت، جبکہ ڈاکٹر محمد زعیم ضیا کو پرنسپل ایچ آر ڈی سی گلگت مقرر کیا گیا ہے، جو ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ آفس گلگت بلتستان کا اضافی چارج بھی سنبھالیں گے۔ اس طرح ڈاکٹر سید ذاکر حسین کو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت سے سٹی ہسپتال گلگت، ڈاکٹر شمشاد بیگم کو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت سے بیسن ہسپتال، ڈاکٹر سائمہ اختر کو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت سے سٹی ہسپتال گلگت، ڈاکٹر نسیم فاطمہ کو تین ماہ کے لیے سٹی ہسپتال گلگت سے ہنزہ، ڈاکٹر حمید عالم کو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت سے بیسن ہسپتال، ڈاکٹر فرحین خان کو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت سے سٹی ہسپتال گلگت، ڈاکٹر فریدہ بتول کو سٹی ہسپتال گلگت سے پی ایچ کیو ہسپتال گلگت، ڈاکٹر ثناور عباس کو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت سے سٹی ہسپتال گلگت تبادلہ کیا گیا ہے۔

اسی طرح ڈاکٹر معراج احمد رانا کو سٹی ہسپتال گلگت سے استور ہسپتال، ڈاکٹر سدف کو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت سے سٹی ہسپتال گلگت، ڈاکٹر حنا خان کو بیسن ہسپتال گلگت سے سٹی ہسپتال گلگت، ڈاکٹر احسان علی کو گاہکوچ ہسپتال سے سٹی ہسپتال گلگت، ڈاکٹر انعام اللہ خان کو انتظامی امور کی ذمہ داری کے ساتھ ہنزہ ہسپتال سے گوجال سول ہسپتال، ڈاکٹر بختاور زہرا کو سٹی ہسپتال گلگت سے استور ہسپتال، ڈاکٹر ماریہ جان کو دوبارہ ہنزہ ہسپتال، ڈاکٹر مالیحہ امین کو ڈی ایچ کیو ہسپتال خپلو، ڈاکٹر توصیف عباس کو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت، ڈاکٹر وجاہت حسین کو کنسلٹنٹ پیڈیاٹرکس کے طور پر پی ایچ کیو ہسپتال گلگت، ڈاکٹر سیدہ فاطمہ زہرہ کو ڈی ایچ کیو ہسپتال استور، ڈاکٹر زینب ناصر کو ایس ایس جی ٹی ایچ گلگت، ڈاکٹر بشری پروین کو سی ایچ بیسن، اور ڈاکٹر عائشہ حیات کو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت میں تعینات کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حسین کو گیا ہے

پڑھیں:

شدید بیمار پاکستانی بچے کا چین میں کامیاب علاج

ہیفے(شِنہوا) چین کے مشرقی صوبے آنہوئی کے دارالحکومت ہیفے میں سیپٹک جھٹکے سے بگڑنے والے سالمونیلا ٹائیفی سے ہونے والے میعادی بخار کا شکار 2 سالہ پاکستانی بچے کو زندگی بچانے والے علاج کے بعد صحت یاب ہونے پر آنہوئی پراونشل چلڈرن ہسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے۔
بچے کو مسلسل تیز بخار کے باعث21 مارچ کو ہسپتال داخل کرایا گیا۔ ابتدائی ٹیسٹوں میں سی ری ایکٹو پروٹین کی خطرناک حد تک بلند مقدار سامنے آئی جو کہ اہم انفیکشن کی علامت ہے۔ ہسپتال کے ہیماٹولوجی اور آنکولوجی شعبے کے ایسوسی ایٹ چیف فزیشن وانگ چھینگ جن نے کہا کہ غیر مستحکم علامات اور بخار میں مسلسل رونے کے باعث بچے کی حالت نازک تھی۔ اس کے والدین انتہائی پریشان تھے۔
ہسپتال میں داخلے کے دوران بچے کی حالت تیزی سے بگڑنے لگ گئی جس نےانیمیا اور تھرومبوسائٹوپینیا کو ظاہر کیا۔ ڈاکٹروں کو ہیموفیگوسائٹک لمفوہسٹوسائٹوسس(ایچ ایل ایچ) کی تشخیص کا شبہ تھا جو کہ ایک نایاب اور جان لیوا حالت ہے۔ وانگ نے سمجھایا کہ ایچ ایل ایچ کی تشخیص کے لئے 8میں سے 5معیار پورے کرنا ضروری ہیں۔ بچہ پہلے ہی 4 معیار پورے کر چکا تھا جس سے اس کی حالت بہت سنگین ہوگئی تھی۔
چین میں ایک دہائی تک قیام کرنے والےبچے کے والد محمد نصر احمد نے اس مشکل وقت کو اذیت ناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے بیٹے کو تکلیف میں دیکھ کر بے بس ہوگئے تھے۔ میری بیوی، ہمارے خاندان اور میں نے دن رات اس کی صحت یابی کے لئے دعا کی۔
ہسپتال نے علاج کا موزوں منصوبہ تیار کرنے کے لئے کثیر جہتی طبی ٹیم کو متحرک کیا۔ درست اینٹی انفیکشن تھراپی اور انتہائی نگہداشت کے ذریعے بچے کی حالت مستحکم ہوگئی۔ وانگ نے کہا کہ یہ ایک خطرناک معاملہ تھا۔ خوش قسمتی سے بیماری ایچ ایل ایچ کی جانب نہیں بڑھی۔
نصر نے کہا کہ میں اپنے بچے کو بچانے پر چینی داکٹروں کا انتہائی شکر گزارہوں۔ انہوں نے کہا کہ طبی ٹیم نے نہ صرف ماہرانہ علاج فراہم کیا بلکہ انہیں بیٹے کی حالت اور علاج کے منصوبے پر آگاہ رکھنے کے لئے انگریزی زبان کا وی چیٹ گروپ بھی بنایا۔
طبی ٹیم نے ہمدردانہ دیکھ بھال پر بھی توجہ دی۔ نرسوں نے بچے کو نئے کپڑے تحفے میں دئیے اور نصر کے لئے رات گزارنے کے لئے ایک فولڈ ہونے والے پلنگ کا انتظام کیا۔نصر نے کہا کہ نرسوں کی مہربانی نے ہماری تشویش کم کرنے میں مدد دی۔
نصر نے14 دن ہسپتال میں قیام کو اجاگر کرتے ہوئےبھرپور شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی ڈاکٹروں اور نرسوں کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور ہمدردی نے میرے بیٹے کی جان بچائی۔ پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں۔ انہوں نے مقامی دوستوں اور پاکستان میں خاندان سے ملنے والے تعاون کا بھی حوالہ دیا۔
آنہوئی ایگریکلچر یونیورسٹی میں زرعی ریموٹ سینسنگ میں پوسٹ ڈاکٹرل محقق نصر حال ہی میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہیفے منتقل ہوئے۔ان کا معاملہ بالخصوص زراعت میں چین اور پاکستان کے گہرے تعلقات کو ظاہر کرتا ہے جو پاکستان کی معیشت کا ستون ہے۔
یونیورسٹی کے بین الاقوامی دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ژانگ ہوا جیان نے کہا کہ بہت سے پاکستانی طلبہ یہاں جدید زرعی ٹیکنالوجیز سیکھنے آتے ہیں جس سے دوطرفہ تعاون کو فروغ ملتا ہے۔
ہسپتال سے فارغ ہونے کے بعد نصر نے ڈاکٹر وانگ کو اپنے گھر روایتی پاکستانی کھانے کی دعوت دی۔ وانگ نے کہا کہ بچوں کو صحت یاب ہوتے دیکھنا اور ان کے خاندانوں کا اعتماد حاصل کرنا ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے۔
یہ کامیاب علاج چین کی بچوں کی نگہداشت کی صلاحیتوں میں ترقی اور صحت کے عالمی شعبے میں اس کے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔
ہسپتال کے نائب صدر لیو ہونگ جن نے مساوی علاج کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سنگین حالت میں مبتلا بچوں کے علاج کے طریقہ کار موجود ہیں جس سے تشخیص اور علاج کو یقینی بنایا جا سکے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان کشیدگی میں کمی ، وفود تبادلے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں. محمد صادق
  • گلگت سے اسلام آباد جانیوالی بس برساتی نالے میں جاگری، 2 مسافر جاں بحق، 6 زخمی
  • نیب میں 35 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کے تبادلے، نوٹیفکیشن جاری
  • پاک افغان کشیدگی، وفود تبادلے کی پلاننگ کر رہے ہیں، محمد صادق
  • ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا طبی معائنہ، ڈاکٹرز کی رپورٹ سامنے آگئی
  • ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا معائنہ، ڈاکٹرز کی رپورٹ منظرعام پرآگئی
  • گلگت بلتستان کے کسانوں کے لیے ’آئس اسٹوپاز‘ رحمت کیسے؟
  • امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
  • شدید بیمار پاکستانی بچے کا چین میں کامیاب علاج
  • چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے بلامقابلہ صدر منتخب،چوہدری سالک سینئر نائب صدر ، ڈاکٹر محمد امجد چیف آرگنائزر مقرر