قیصر شیخ کی پورٹس پر تقرریوں سے متعلق دہائی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے پورٹس پر تقرریوں سے متعلق دہائی دے دی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کے اجلاس میں قیصر احمد شیخ نے کہا کہ سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باعث پورٹس میں تقرریاں رکی ہوئی ہیں۔
وفاقی وزیر بحری امور قیصر شیخ نے کابینہ ارکان کی تنخواہ اور مراعات سے متعلق بڑا انکشاف کردیا۔
انہوں نے دہائی دی کہ وزیراعظم شہباز شریف کو اس بارے میں کہہ کہہ کر تنگ آگئے ہیں، اب انہیں نہیں کہیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پورٹ قاسم کے سی ای او سمیت اہم تقرریوں میں تاخیر سے پورٹس کا کام رکا ہوا ہے، اداروں کے سربراہان کا تقرر کردیا جائے تو کئی گنا اضافی منافع کمایا جاسکتا ہے۔
اس دوران کمیٹی رکن نبیل گبول نے کہا کہ ہم اداروں کوبراہ راست درخواست کرتے ہیں کہ تقرریاں جلد کردیں۔
کمیٹی کے چیئرمین عبد القادر پٹیل کا کہنا تھا کہ کے پی ٹی میں اربوں کھربوں کی زمینوں پر قبضہ ہے، قبضہ مافیا کرایہ بھی لے رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے پی ٹی خود کیس کراتی اور خود ہار جاتی ہے، لوگ اربوں روپے ہڑپ کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر قیصر شیخ نے کہا کہ اس معاملے پر وزیر یا سیکریٹری کچھ نہیں کرسکتے۔
عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ کے پی ٹی کے وکلا جان بوجھ کر مقدمات ہار جاتے ہیں، قبضہ مافیا کو مستقل کیا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
ہر مہینے اگلے مہینے سے زیادہ ترسیلات زر آ رہی ہیں، قیصر شیخ
اسلام آباد:قیصر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ جب سے خان صاحب نے کہا ہے کہ زرمبادلہ نہ بھیجیں ان مہینوں سے دیکھ لیں، ہر مہینے اگلے مہینے سے زیادہ ریمٹنس آ رہی ہیں، مقصد یہ ہے کہ ہم سیاست دانوں کو سیکھنا چاہیے کہ وہ بات کریں جس پر عمل کروا سکیں یہ تو ایک مذاق ہی بنوانے والی بات ہے۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ انھوں نے کہا کہ ٹیکس نہ دیں ٹیکس بھی آپ ہمارا دیکھ لیں نو ہزار ارب پچھلے سال تھا، ٹھیک ہے تیرہ ہزار ارب کا ٹارگٹ پورانہیں ہو رہا لیکن بارہ ہزار ارب ہو جائے گا اس سے بھی زیادہ ہو جائے گا۔
رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا کہ سب سے پہلے بات یہ ہے کہ جو ریمٹنس ہیں وہ کیوں زیادہ ہوئی ہیں آپ کو اس کی وجوہات دیکھنی پڑیں گی، اس کی وجوہات یہ ہیں خاص کر ہماراریجن ہے پنڈی ڈویڑن ہے گجرات ہے جس میں آپ کا علاقہ بھی شامل ہوتا ہے اور کے پی کے، ہمارے ہاں پہ روزگار ختم ہو گیا ہے تو لوگوں کی جو ڈیپیڈنس ہے وہ فارن ریمٹنس پہ ہے پھر یہاں پہ فارن ریمٹنس کہ جو ڈالر ہے آپ کو اس کی ایکچوئل پرائس 240 روپے ہے ہمارے ہاں 280 میں ملتا ہے، 290 روپے ملتا ہے، ابھی حکومت اووسیز کا ایک کنونشن کرا رہی ہے ، وزیراعظم خود لندن میں ہیں، اوورسیز سارے ادھر ہیں تو کتنی فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ آتی ہے۔
رہنما جمیعت علمائے اسلام (ف) حافظ حمد اللہ نے کہا کہ بات بالکل صحیح ہے اگر آپ ٹیکنیکل باتوں پہ چلیں گے تو سب کچھ اچھا ہے، کوئی نقصان، کوئی کمی ، کوئی کمزوری، کوئی تباہی اور کوئی بربادی کچھ بھی نہیں ہے لیکن جب آپ گراؤنڈ میں جائیں گے، ہم تو عوام کے ساتھ ملتے ہیں وہاں کاروباری لوگ رو رہے ہیں، ان کی چیخیں نکل رہی ہیں کہ کاروبار ختم ہو رہا ہے، ہمارے ساتھ کاروباری افراد بیٹھتے ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ہم نے یہاں سے نکلنا ہے، ہم نے اپنے کاروبار کو یو اے ای میں خلیج میں ، چین میں شفٹ کرنا ہے۔