ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر محمود کی خدمات اسلام آباد سے پشاور ہائی کورٹ کو واپس
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو واپس پشاور ہائی کورٹ بھجوادیا گیا۔ قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی منظوری سے رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گریڈ اکیس کے جوڈیشل افسر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر محمود خان کی خدمات اسلام آباد سے پشاور ہائی کورٹ کو واپس کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر محمود کو واپس پشاور ہائی کورٹ بھجوادیا گیا۔ قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر کی منظوری سے رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر محمود گریڈ اکیس کے جوڈیشل افسر ہیں۔ خیال رہے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر محمود اسلام آباد میں فرائص سر انجام دے رہے تھے، سیشن جج طاہر محمود اسلام آباد ہائی کورٹ میں ممبر انسپکشن ٹیم، سپیشل جج سنٹرل سمیت اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر محمود پشاور ہائی کورٹ اسلام آباد کو واپس
پڑھیں:
اسلام آباد: سمندر پار پاکستانیوں کا پہلا سالانہ کنونشن، وزیراعظم اور آرمی چیف کی شرکت
اسلام آباد: سمندر پار پاکستانیوں کا پہلا سالانہ کنونشن، وزیراعظم اور آرمی چیف کی شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:(آئی پی ایس) ملکی ترقی میں اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات کے اعتراف میں اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کا پہلا سالانہ کنونشن جاری ہے۔
دنیا بھر سے بہترین خدمات سر انجام دینے والے اوورسیز پاکستانیوں کی کثیر تعداد کنونشن میں شریک ہے، کنونشن کا مقصد دیار غیر میں رہنے والے پاکستانیوں کی خدمات کو سراہنا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف سید عاصم منیر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزراء، سینٹیرز، ارکان پارلیمنٹ اور گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری بھی اوورسیز کنونشن میں موجود ہیں، کنونشن میں قومی ترانہ پیش کیا گیا، اس موقع پر خصوصی ڈاکومنٹری بھی پیش کی گئی۔
قبل ازیں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشتگردی نے پاکستان کو سب سے زیادہ متاثر کیا، سکیورٹی فورسز اور پولیس دہشتگردی کیخلاف قربانیاں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے سامنے پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنا ہے، سفارتکاری میں پارلیمان کا اہم کردار ہے۔