متاثرین کا دیامر ڈیم سائٹ پر کام بند کروانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
دیامر ڈیم متاثرین نے مطالبات منظور نہ ہونے پر پلان بی کا اعلان کر دیا جس کے مطابق ڈیم سائٹ کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا اور پھر وہاں مطالبات کی منظوری تک کام بند کروا دیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ دیامر ڈیم متاثرین نے مطالبات منظور نہ ہونے پر پلان بی کا اعلان کر دیا جس کے مطابق ڈیم سائٹ کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا اور پھر وہاں مطالبات کی منظوری تک کام بند کروا دیا جائے گا۔ چلاس میں ایک ہفتے سے جاری دھرنے کے بعد ڈیم متاثرین کی کمیٹی نے پلان بی کا اعلان کر دیا ہے، تحریک کے رہنما مولانا حضرت اللہ نے پلان بی کا باضابطہ اعلان کیا۔ جس کے مطابق 13 صفوں پر مشتمل قافلہ گاڑیوں کے ساتھ ڈیم سائٹ کی طرف لانگ مارچ کرے گا۔ اس دوران، تحریک کے عہدیداران نے اعلان کیا ہے کہ گوہر آباد سے کھنبری تک جاری تمام پری فری روڈ کے کام کو صبح 10 بجے کے بعد مکمل طور پر بند کیا جائے۔ متاثرین کی کمیٹی نے تمام کمپنیوں کو کام بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اگر کل دوپہر تک موسم بہتر ہونے کے باوجود حکومتی کمیٹی چلاس نہیں پہنچتی تو تحریک کے تحت ترتیب دی گئی 13 صفوں پر مشتمل قافلہ ڈیم سائٹ کی طرف روانہ ہوگا۔ یہ قافلہ ڈیم سائٹ پر تمام کام بند کروا کر غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا دے گا، جب تک کہ 31 نکات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پر مکمل عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈیم سائٹ کی طرف پلان بی کا کا اعلان جائے گا کام بند
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے
سٹی42: کراچی میں ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ شہر میں ہونے والے ٹریفک حادثات لسانی تشدد نہیں ہیں بلکہ افراد کی نااہلی اور انتظامی نا اہلی ہیں۔
یہ باتیں عوامی نیشنل پارٹی کے کراچی کے لیڈر شاہی سید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئیر رہنما بھی اس موقع پر شاہی سید کے ساتھ موجود تھے۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
شاہی سید نے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر لسانی فسادات کی کوشش کی جارہی ہے، ٹریفک حادثات کو لسانی رنگ نہ دیا جائے، شرپسند عناصر کے ہاتھوں ٹرانسپورٹ کا جلایا جانا حکومت اور ریاست کی رٹ پر سوالیہ نشان ہے۔
شاہی سید نے کہا کہ کراچی میں لسانی فسادات کروانے کی کوشش کو ناکام بنانا ہر شہری کی ذمہ داری ہے، کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
شاہی سید نے ڈمپرز جلانے کے بار بار ہو رہے واقعات کو لسانی فسادات کروانے کی منظم کوشش قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ کراچی شہر ہم سب کا ہے۔ ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا۔
شاہی سید نے کہا کہ کراچی کے عوام افواہوں پر کان نہ دھریں اور باہمی محبت کو فروغ دیں۔ کراچی کا امن ہم سب کا امن ہے، اسے برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
دو دن پہلے بھی شاہی سید نے شہر کے کچھ حصوں میں کئی ڈمپرز جلانے کے واقعے کو لسانی فسادات کی کوشش قرار دیا تھا۔
لاہور میں 278 ٹریفک حادثات، 341 افراد زخمی
ڈمپر جلانا کس کا ایجنڈا
1980 کی دہائی میں الطاف حسین کے دست راست کی حیثیت سے کراچی میں لسانی فسادات اور نام نہاد مہاجر کاز کے نام سے تشدد کی آگ بھڑکانے والے آفاق احمد کئی مہینوں سے کراچی مین ٹریفک کے معمولی حادثات میں "بڑی گاڑی" اور "ڈمپر" کے ملوث ہونے کا منظم پروپیگندا کر رہے تھے۔ انہوں نے اور ان کے کارکنوں نے ٹریفک کے ہر حادثہ کو مخصوص پروپیگنڈا ٹولز استعمال کر کے لسانی گروہ کے ساتھ جوڑا، اس مسلسل پروپیگنڈا کا خوفناک نتیجہ گزشتہ جمعرات 10 اپریل کو شہر مین دس بری گاڑیاں جلائے جانے کی صورت میں سامنے آیا۔ یہ تمام گاڑیاں ایک افواہ کے بعد جلائی گئیں، افواہ ایک ڈمپر کے ساتھ ایکسیڈنٹ میں ایک شخص کے زخمی ہو جانے پر پھیلائی گئی تھی۔
وزیرِ اعظم کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد
آفاق احمد کو پولیس نے کچھ ہفتے پہلے ڈمپروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے پر تشدد پھیلانے کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار بھی کیا تھا لیکن بعد مین انہین رہا کر دیا گیا اور اس کے بعد جمعرات کو تشدد کا بڑا واقعہ ہوا جس نے بہت سے لوگوں کو ایک بار پھر 1980 کی دہائی کی لسانی فساد کی ابتدا یاد دلا دی۔
Waseem Azmet