گلگت بلتستان اپیکس کمیٹی کا اجلاس، متاثرین ڈیم کے مطالبات پر دو کمیٹیاں تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اجلاس کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کیا جائے گا اور تمام سٹیک ہولڈرز اس عمل میں مکمل تعاون کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ و چیئرمین اپیکس کمیٹی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اعلی سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں خطے کی مجموعی سیکیورٹی، امن و امان، لاء اینڈ آرڈر، توانائی، تعلیمی اصلاحات، سیاحت و کھیلوں کے ایونٹس، پولیس ریفارمز، قراقرم ہائی وے اور جگلوٹ سکردو روڈ کی سیفٹی اور سیکیورٹی کے معاملات اور غیر قانونی اسلحہ و منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام کے بارے میں اہم فیصلے کیے گئے۔ سرکاری بیان کے مطابق اپیکس کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ چولہا متاثرین کے مسائل کے حل کے لیے دو ہائی پاور کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو متاثرین سے مذاکرات کے بعد اپنی سفارشات مرتب کریں گی۔ بعد ازاں فیڈرل کمیٹی کے اراکین چولہا متاثرین کے ساتھ ملاقات کرینگے اور اگلا لائحہ عمل چولہا متاثرین کے ساتھ مل کر مشاورت سے طے کرینگے۔ کمیٹی نے چولہا متاثرین سے اپیل کی کہ وہ اپنی نمائندہ کمیٹی تشکیل دیں تا کہ بامقصد مذاکرات کے سلسلے کو آگے بڑھایا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اجلاس کے دوران متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے، تاکہ خطے کی ترقی اور استحکام کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔ اس موقع پر کمانڈر ایف سی این اے نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کسی بھی موقع پر علاقے کے امن و امان کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے تیار ہیں اور کسی بھی غیر قانونی کارروائی کو کامیابی سے روکنے کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امن و استحکام کے لیے عوامی تعاون انتہائی ضروری ہے۔ اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری حکام سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے مختلف امور پر اپنی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کیا جائے گا اور تمام سٹیک ہولڈرز اس عمل میں مکمل تعاون کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا ہے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے اتفاق ہو گیا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا ہے کہ حکومت آرڈر 2018 کے مطابق ججز تقرریاں کرے گی. تفیصلات کے مطابق سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، اس موقع پر اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان عدالت میں پیش ہوئے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے اتفاق ہو گیا ہے.(جاری ہے)
اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت آرڈر 2018 کے مطابق ججز تقرریاں کرے گی معاملے پر ایڈوکیٹ جنرل جی بی سے بات کر لی تھی وکیل غلام مصطفی کندوال کا اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ حکم کے مطابق آرڈر 2019 کے مطابق تقرریاں ہونا ہیں. جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ہمیں ابھی ججز تقرریوں کا مقدمہ نمٹانا چاہیے، آرڈر 2019 مجوزہ تھا اس پر عملدرآمد کا کیسے کہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب ناانصافی نہیں ہونی چاہیے، اگر ناانصافی ہوئی تو پھر ایشوز بنیں گے بعدازاںگلگت بلتستان حکومت نے ججز طریقہ کار سے متعلق درخواست واپس لے لی جبکہ گلگت بلتستان میں تقرریوں سے متعلق دیگر درخواستیں تین ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئیں. یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے یکم مارچ 2023 میں گلگت بلتستان میں ججز کی تعیناتی کے خلاف وزیر اعلیٰ کی درخواست پر سماعت کے دوران کیس کے فیصلے تک تعیناتیوں پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے وزیر اعظم کو تقرریوں سے روک دیا.