ارشد شریف قتل کیس کھلنا ہے ، بڑے بڑے لوگ شکنجے میں آئیں گے، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ارشد شریف قتل کیس کھلنا ہے اور جب یہ کیس کھلا تو بڑے بڑے لوگ شکنجے میں آئیں گے۔سماء ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کو دوستی میں مارا گیا، وہ جتنا اسٹیبلشمنٹ سے قریب تھے اتنا ہی پی ٹی آئی کے قریب تھے، گٹھ جوڑ ملے گا تو اس میں بہت کچھ ملے گا اور میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں ان کو قتل کیا گیا ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو یہ نہیں پتہ تھا کہ ارشد شریف کا قتل ہونا ہے لیکن یہ پتہ تھا کچھ ہونا ہے، میں نے ارشد شریف کے قتل میں بانی پی ٹی آئی کا نام نہیں لیا، مراد سعید کیوں چھپا ہوا ہے؟۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے 9 مئی کی منصوبہ بندی ہوئی، ان سے آخری دن ملا تو اس کمرے میں جو آلات تھے وہ کس کے دفتر کے تھے؟۔انہوں نے کہا کہ فرح گوگی اور عثمان بزدار بشریٰ بی بی کی پروڈکٹ تھے ، بشریٰ بی بی کے سامنے عثمان بزدار جہاز میں زمین پر ( نیچے ) بیٹھتے تھے اور کچھ وزیر بھی بشریٰ بی بی کے سامنے ہاتھ جوڑ کر بیٹھتے تھے۔فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ فیض حمید کو بانی پی ٹی آئی کی بطور وزیراعظم پشت پناہی تھی ، اس لئے وہ طاقتور تھے اور ان کا کورٹ مارشل ہوگا۔
"میں 6 افراد کو قتل کرکے آ رہا ہوں" انتہائی خوش اخلاق سمجھے جانے والے نوجوان کا تھانے میں ایسا انکشاف کہ اہلکار بھی دہل گئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا ارشد شریف
پڑھیں:
اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔
19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔
مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔
مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔
Post Views: 4