غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی؛ 8 پاکستانی امریکہ سے ڈی پورٹ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
انور عباس:امریکی انتظامیہ کی جانب سے غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی کی پالیسی شروع کردی گئی ، پاکستانی بھی اسی فہرست میں شامل ہیں
سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی غیرقانون تارکین وطن کو لیکر پہلا جہاز رواں ہفتے پاکستان پہنچے گا،امریکی جہاز میں آٹھ پاکستانی غیرقانونی تارکین وطن ملک واپس پہنچیں گے، غیر قانونی تارکین کو لانے والی پروز امریکہ سے 26 فروری کو روانہ ہوگی، امریکی فوج کا C17 طیارہ 27فروری کو صبح نورخارن ائربیس پر پہنچے گا، امریکی انتظامیہ کی جانب سے تقریبا 10 کے قریب لوگوں کے کوائف تصدیق کے لئے پاکستانی حکام کو بھجوائے گئے تھے،ان میں سے 08افراد کی قومیت کی تصدیق کردی گئی،
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 25 فروری, 2025
قومیت کی تصدیق کے بعد ان افراد کو پاکستان واپس بھیجا جارہا ہے،
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: تارکین وطن
پڑھیں:
برطانوی جوڑا، چینی نژاد امریکی اور افغان مترجم گرفتار، طالبان کی تصدیق
سارہ اینٹوسٹل نے ٹائمز ریڈیو کو بتایا کہ میں نے اور میرے 3 بھائیوں نے ابتدائی طور پر برطانوی حکام کو اس معاملے میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، تاکہ طالبان سے براہ راست یہ معلوم ہو سکے کہ انہوں نے ہمارے والدین کو کیوں گرفتار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان کی وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ افغان طالبان نے 2 برطانوی افراد، ایک چینی نژاد امریکی اور ان کے افغان مترجم کو گرفتار کیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے کہا کہ بعض خدشات کی بنیاد پر حکام نے 4 افراد کو حراست میں لیا، جن میں دو برطانوی شہری جن کے پاس افغان دستاویزات ہیں، ایک چینی نژاد امریکی شہری اور ان کا مترجم شامل ہے، یہ مسئلہ جلد حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ واضح رہے کہ سارہ اینٹوسٹل نے برطانوی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مطالبہ کیا تھا کہ ان کی حکومت ان کے والدین پیٹر اور باربی رینالڈز کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے، جو کئی سال سے افغانستان میں تربیتی پروگرام چلا رہے تھے۔
برطانوی میڈیا نے یکم فروری کو چینی نژاد امریکی خاتون اور ان کے افغان مترجم کے ہمراہ کابل کے مغرب میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بامیان صوبے سے ان کی گرفتاری کی خبر دی تھی۔ عبدالمتین قانی نے حراست میں لیے گئے افراد کی شناخت کی تصدیق کرنے، ان کی حالت یا گرفتاری کی وجوہات کے بارے میں مزید تفصیلات دینے سے انکار کر دیا، تاہم انہوں نے کہا کہ تفصیلات جلد ہی جاری کی جائیں گی۔ گرفتار پیٹر اور باربی رینالڈز افغانستان میں کئی سال سے تربیتی پروگرام چلا رہے ہیں۔ ان کی بیٹی سارہ اینٹوسٹل نے ٹائمز ریڈیو کو بتایا کہ میں نے اور میرے 3 بھائیوں نے ابتدائی طور پر برطانوی حکام کو اس معاملے میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، تاکہ طالبان سے براہ راست یہ معلوم ہو سکے کہ انہوں نے ہمارے والدین کو کیوں گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے والدین نے ہمیشہ طالبان کی عزت کرنے کی کوشش کی ہے، لہٰذا ہم انہیں اس حراست کی وجوہات بیان کرنے کا موقع دینا چاہتے تھے تاہم، 3 ہفتوں سے زیادہ کی خاموشی کے بعد، ہم مزید انتظار نہیں کر سکتے۔