وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے چلاس بونر داس میں عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بونر داس کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ بونر داس کا دس کلومیٹر روڈ پی ایس ڈی پی میں شامل کیا گیا ہے جس پر بہت جلد کام شروع ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے چلاس بونر داس میں عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پسماندہ علاقوں کی ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ پسماندہ علاقوں کے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانا اور ان کے دہلیز پر بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے بونر داس پرائمری سکول کو ہائی سکول کا درجہ دینے اور بونر نالے میں پانچ سو کلو واٹ کا بجلی گھر بنانے کیلئے فزیبلٹی تیار کرنے کیلئے محکمہ برقیات کو احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بونر داس کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ بونر داس کا دس کلومیٹر روڈ پی ایس ڈی پی میں شامل کیا گیا ہے جس پر بہت جلد کام شروع ہو گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ عید کے بعد چلاس بونر داس کا تفصیلی کریں گے۔ عمائدین بونر داس نے بونر داس آمد پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا شاندار استقبال کیا اور کہا کہ گلگت بلتستان کا پہلا وزیر اعلیٰ ہے جس نے بونر داس کا دورہ کیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان بونر داس کا وزیر اعلی کے عوام کہا کہ

پڑھیں:

آزاد اور خودمختار ہونے کیلئے مالی لحاظ سے خود کفیل ہونا ضروری ہے، علی امین گنڈا پور

آزاد اور خودمختار ہونے کیلئے مالی لحاظ سے خود کفیل ہونا ضروری ہے، علی امین گنڈا پور WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز

پشاور (آئی پی ایس )وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہمیں آزاد اور خودمختار ہونے کے لیے مالی لحاظ سے خود کفیل ہونا ضروری ہے۔ ہماری حکومت غذائی پیداوار اور غذائی تحفظ پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پشاور میں ایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ترناب کا دورہ کیا اور وہاں سنٹر آف ایکسیلینس کا افتتاح کیا۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا اس موقع پر محکمہ زراعت کو 90موٹر سائیکل ، 6ٹریکٹرز اور 6منی ٹرکس کی چابیاں حوالہ کیں۔وزیر اعلی نے لگائے گئے سٹال کا دورہ کیا ۔صوبے میں پیدا ہونے والی زرعی اجناس اور اشیا کا جائزہ لیا۔تقریب سے خطاب میں وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے کہا کہ غذائی پیداوار کو بڑھانے کے لیے تحقیق نہایت ضروری ہے۔ سنٹر آف ایکسیلنس اس سلسلے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف منصوبوں کی تکمیل سے چار لاکھ کنال زمین کو زیر کاشت لایا جا چکا ہے جبکہ رواں سال مزید چار لاکھ ایکڑ زمین کو زیر کاشت لایا جائے ۔وزیر اعی نے کہا کہ ٹیکنیکل پوسٹوں پر بھی متعلقہ علاقے کے لوگوں کو تعینات کیا جائے تاکہ وہ ڈیلیور کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت، بلتستان، مائننگ لیز لے کر کام نہ کرنے والی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا فیصلہ
  • علامہ راجہ ناصر کو ہاتھ لگانے کی بھی جسارت کی تو سخت ردعمل دیا جائے گا، کاظم میثم
  • گلگت بلتستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام '' جی بی پے'' کا افتتاح
  • گلگت بلتستان اپیکس کمیٹی کا اجلاس، متاثرین ڈیم کے مطالبات پر دو کمیٹیاں تشکیل
  • حقوق کیلئے آخری حد تک جائیں گے، گولی چلائی گئی تو نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے، وزیر اعلی کے پی
  • حقوق کیلئے آخری حد تک جائیں گے، گولی چلائی گئی تو نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے، وزیر اعلیٰ کے پی
  • انتظامیہ ماہ رمضان کے دوران انتظامات بہتر بنائیں، پی ٹی آئی کوئٹہ
  • متاثرین دیامر بھاشا  اور داسو ڈیم کے جائز مطالبات حل کئے جائیں گے،امیر مقام
  • آزاد اور خودمختار ہونے کیلئے مالی لحاظ سے خود کفیل ہونا ضروری ہے، علی امین گنڈا پور